مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب جیوترآدتیہ ایم سندھیا نے بھارت 6 جی مشن کے تحت اعلیٰ کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی
2030 تک 6جی میں عالمی قیادت کے حصول کے لیے مرکوز روڈ میپ کا مطالبہ
100 5جی لیبز پر کتابچے کی اجرا: انفراسٹرکچر ٹو انوویشن؛ 5جی انوویشن ہیکاتھون 2025 اور بہترین پرفارمنگ لیبز کا اعزاز
بی 6جی اے 6جی ریسرچ اور جدت میں سات ورکنگ گروپس میں پیش رفت پیش
اے این ٓار ایف کے ذریعے آر اینڈ ڈی کو بڑا فروغ اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے لیے 1-لاکھ-کروڑ آر ڈی آئی فنڈ
مضبوط بین الاقوامی مصروفیت اور عالمی معیارات اور 6جی ایکو سسٹم میں ہندوستان کا بڑھتا ہوا کردار
ہندوستان کے 6جی مشن کے اگلے مرحلے کو چلانے کے لیے اسٹیک ہولڈر کی آراء، باہمی تعاون کے ساتھ روڈ میپ تیار
प्रविष्टि तिथि:
09 DEC 2025 6:16PM by PIB Delhi
مواصلات کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ ایم سندھیا نے آج بھارت 6جی مشن کے تحت اپیکس کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی اور بھارت 6جی الائنس کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔
اس میٹنگ میں مواصلات کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی، سکریٹری (ٹیلی کام) ڈاکٹر نیرج متل، حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر پروفیسر اجے سود، کلیدی وزارتوں کے سینئر افسران، اکیڈمی، آر اینڈ ڈی اداروں کے نمائندے، ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے اور صنعت کے تمام لیڈران، بھارٹی کے اراکین نے شرکت کی۔ اعلیٰ سطحی بات چیت نے 2030 تک ایک عالمی 6جی لیڈر کے طور پر ابھرنے کی طرف ہندوستان کی تیز رفتار پیش رفت کو اجاگر کیا۔

حکومت کا وژن اور عزم
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب سندھیا نے ہندوستان کو ابھرتی ہوئی مواصلاتی ٹکنالوجیوں میں ایک رہنما بنانے کے لیے 6جی اختراع کو تیز کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بھارت 6جی الائنس کے اندر سات ورکنگ گروپس کے درمیان زیادہ ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا اور ان پر زور دیا کہ وہ باہمی تعاون کو فروغ دینے، ٹیم ورک کو مضبوط کرنے اور اپنی کوششوں کی صف بندی کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدگی سے ملاقات کریں۔

کونسل سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر جناب سندھیا نے اتحاد کو اس کی تیز رفتار ترقی کے لیے مبارکباد دی اور اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کو اب عالمی قیادت کی طرف اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے 6جی مشن کے لیے چار اہم ترجیحات کا خاکہ پیش کیا: لیپ فروگنگ کو جاری رکھنا، پوری ویلیو چین کا آخر سے آخر تک جائزہ لینا، پیچیدہ تکنیکی چیلنجوں کو حل کرنے کے قابل اجزاء میں توڑنا، اور ہر ورکنگ گروپ کے لیے قابل پیمائش سہ ماہی اہداف کا تعین کرنا۔ انہوں نے بھارت 6جی الائنس کے ساتھ قریبی تال میل کی اہمیت پر زور دیا، باقاعدگی سے پیش رفت کے جائزے، اور آزادانہ جائزوں کو یقینی بنانے کے لیے کہ 6جی کے فوائد دیہی برادریوں سمیت ملک بھر کے ہر شہری تک پہنچیں، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ صنعت، صنعت کاروں اور تعلیمی اداروں کے درمیان مضبوط تعاون کے ساتھ، ہندوستان اعتماد کے ساتھ 6جی دانشورانہ املاک اور معیارات میں عالمی رہنما بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان صرف عالمی رجحانات کی پیروی کرنے کے بجائے ٹیلی کام ٹیکنالوجیز کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے پرعزم ہے
حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر، پروفیسر اجے کمار سود نے ابھرتی ہوئی ٹکنالوجی کے اقدامات کو تیزی سے متعین ڈیلیوری ایبلز کے ساتھ مشن موڈ فریم ورک میں چلانے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے ہندوستان کو معیاری ترتیب، استعمال کے معاملے کی ترقی، اور مستقبل کی ٹیک روڈ میپنگ میں عالمی قیادت حاصل کرنے کے قابل بنایا جائے۔ انہوں نے سائبرسیکیوریٹی کے تحفظات کو اے آئی اور 6جی کے لیے قومی نقطہ نظر میں ضم کرنے کی اہم اہمیت پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ محفوظ فن تعمیر کا بنیادی ہونا ضروری ہے۔ کوانٹم کمیونیکیشن کی تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے — اب ایک دور کے تصور کی بجائے ایک عملی حقیقت — پروفیسر۔ سود نے ماہرین پر زور دیا کہ وہ کوانٹم ٹیکنالوجیز، اگلی نسل کے مواصلاتی نظام، اور سائبرسیکیوریٹی کے ہم آہنگی کا جائزہ لیں اور اس بات کا خاکہ بنائیں کہ ان کی مشترکہ رفتار کس طرح ہندوستان کے تکنیکی مستقبل کو تشکیل دے سکتی ہے۔
سکریٹری (ٹی) ڈاکٹر نیرج متل نے پچھلے جائزے سے اہم بات چیت کو یاد کیا، بشمول بہتر اسپیکٹرم ٹائم لائنز، ہندوستانی سلکان روڈ میپ، 2027-28 تک دیسی 6جی بی ٹی ایس اور 6جی ایس او سی کے لیے ٹائم لائنز، پائیداری کے پی آئی اور بہتر بین الاقوامی رسائی۔ انہوں نے آئی ٹی یو آئی ایم ٹی -2030 (6جی ) فریم ورک میں ہندوستان کے تعاون پر روشنی ڈالی، جس میں ’ہر جگہ کنیکٹیویٹی‘ کو شامل کرنا اور ہندوستان کی صلاحیتوں کی عالمی شناخت کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ ڈاکٹر متل نے تحقیق، معیارات، جانچ، اور تعیناتی کو مربوط کرنے اور قومی 6جی ٹیسٹ بیڈز، آئی پی آر جنریشن، ڈیوائس ڈیولپمنٹ، اور سلیکون ایکو سسٹم کی ترقی کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
حکومت نے سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبہ کے تحت 1-لاکھ کروڑ کے ریسرچ، ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن فنڈ کو منظوری دی ہے جو کہ ہندوستان کے سب سے بڑے عوامی تحقیقی تعاون کے فریم ورک میں سے ایک ہے۔ اے این آر ایف کے اندر لنگر انداز، فنڈ اے آئی - مقامی نیٹ ورکس، سیمی کنڈکٹرز، فوٹوونکس، سینسنگ، سائبرسیکیوریٹی اور سیٹلائٹ – زمینی انضمام — مستقبل کی 6جی ترقی کے لیے اہم شعبوں میں فرنٹیئر ریسرچ کو نمایاں طور پر فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
5جی لیب کتابچے کی اجرا اور سرفہرست اداکاروں کو ایوارڈز

ہندوستان کے 5جی اختراعی ماحولیاتی نظام کی تیز رفتار پیشرفت کو ظاہر کرنے کے لیے، مرکزی وزیر نے 100 5جی استعمال کیس لیبز کے قیام، کارکردگی اور اثرات کو دستاویز کرتے ہوئے تین کتابچے جاری کیے۔ ایک ساتھ، یہ کتابچے بنیادی ڈھانچے کی تعیناتی سے لے کر تجربہ کار، پروٹوٹائپ کی ترقی اور حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز تک لیبز کے ارتقاء کو اجاگر کرتے ہیں، یہ واضح کرتے ہیں کہ کس طرح اس اقدام نے ایک متحرک تحقیق اور اختراعی ماحولیاتی نظام کے لیے ایک مضبوط، صنعت سے منسلک بنیاد رکھی ہے۔ مجموعہ ’5جی استعمال کیس لیب: انفراسٹرکچر سے جدت تک‘ اعلی تعلیم کے اداروں میں لیبز کی تخلیق اور کامیاب آپریشن کی گرفت کرتا ہے۔’5جی لیب بک - ایڈیشن 1: 5جی کور، 5جی این آر اور استعمال کے معاملات میں تجربات’ محققین اور 5جی سسٹمز پر کام کرنے والے طلباء کے لیے تکنیکی، تجربہ پر مبنی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اور ’5جی ہیکاتھون بک‘ لیبز کے ذریعے ملک گیر جدت طرازی کے چیلنج کی نمائش کرتی ہے، جس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ہیلتھ کیئر، زراعت، صنعتی آٹومیشن اور سیکورٹی جیسے شعبوں میں پروٹو ٹائپس شامل ہیں۔

اشاعتوں کے اجراء کے بعد، مرکزی وزیر جناب سندھیا نے ’بہترین زمرہ ‘ کے تحت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی 5جی استعمال کیس لیبز کو تسلیم کرتے ہوئے گریڈیشن ایوارڈز سے نوازا۔ چار اداروں کو مثالی اختراع، سماجی اثرات اور صنعتی تعاون کے لیے خصوصی طور پر اعزاز سے نوازا گیا: پنجاب انجینئرنگ کالج، زراعت، صحت کی دیکھ بھال اور سیکیورٹی میں نمایاں پروٹو ٹائپس کے لیے اور طلبہ کی تحقیق اور اسٹارٹ اپس کے لیے اس کی بھرپور حمایت کی گئی ۔
الائنس مضبوط توسیع اور تکنیکی ترقی کی رپورٹ کرتا ہے
بھارت 6جی الائنس نے اسپیکٹرم، آلات اور اجزاء، ٹیکنالوجی، ایپلی کیشنز، پائیداری، آؤٹ ریچ اور 6جی کے استعمال کے معاملات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سات ورکنگ گروپس میں جاری کوششوں کا تفصیلی بیان پیش کیا۔ الائنس نے اپیکس کونسل کو مطلع کیا کہ وہ اپنے ابتدائی 16 بانی اراکین سے بڑھ کر 84 تنظیموں تک پہنچ گیا ہے—جن میں اسٹارٹ اپس، اکیڈمیا، صنعت کے رہنما، آر اینڈ ڈی ادارے اور ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے شامل ہیں— جو کہ مقامی 6جی اختراع کے لیے بڑھتے ہوئے قومی عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ الائنس نے اپنے حالیہ بین الاقوامی تعاون اور سرکردہ عالمی 6جی اتحادوں کے ساتھ مشترکہ اقدامات کے بارے میں اپ ڈیٹس بھی شیئر کیں، جن کی حمایت متعدد مفاہمت ناموں اور کراس پارٹنر ریسرچ مصروفیات کے ذریعے کی گئی۔
کمیٹی ممبران کی رائے اور تجاویز
اپیکس کونسل اور ورکنگ گروپس کے معزز اراکین نے ہندوستان کے 6جی مشن کے اگلے مرحلے کو مضبوط بنانے کے لیے تعمیری آراء اور تجاویز فراہم کیں۔ یہ ان پٹ معیارات، ٹیسٹ بیڈز، ایکو سسٹم کی ترقی، اور آئندہ نظرثانی کے دور کے لیے قابل عمل حکمت عملیوں کی تطہیر میں معاونت کریں گے۔
بھارت 6جی الائنس (بی 6جی اے ) کے بارے میں
بھارت 6جی الائنس ایک ملٹی اسٹیک ہولڈر کا تعاون پر مبنی پلیٹ فارم ہے جو ہندوستان میں عالمی معیار کے، مستقبل کے لیے تیار 6جی ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے اکیڈمیا، صنعت، اسٹارٹ اپس اور عوامی اداروں کو اکٹھا کرتا ہے۔ آر اینڈ ڈی ، اختراعات اور معیار سازی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، بی 6جی اے اگلی نسل کی مواصلاتی ٹیکنالوجیز میں عالمی قیادت کے ہندوستان کے وژن کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
مزید تفصیل کے وزٹ کر یں:
جی - https://x.com/DoT_India
انسٹا- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==
ایف بی - https://www.facebook.com/DoTIndia
یو ٹیوب : https://www.youtube.com/@departmentoftelecom
*****
ش ح ۔ ال ۔ ع ر
UR-2753
(रिलीज़ आईडी: 2201124)
आगंतुक पटल : 11