ٹیکسٹائلز کی وزارت
ٹیکسٹائل صنعتوں پرٹیکس محصولات میں تبدیلی
प्रविष्टि तिथि:
09 DEC 2025 3:04PM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل کے وزیر مملکت جناب پبترا مارگیریٹا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ وزارت، باقاعدگی سے امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک میں ٹیکسٹائل،دستکاری مصنوعات اور ملبوسات کی بھارتی برآمدات کی نگرانی کر رہی ہے اور تمام ٹیکسٹائل سیکٹر کے شعبوں پر امریکی محصولات کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔
اپریل تا اکتوبر 2025 کے دوران بھارت کی ہینڈی کرافٹس، ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات، 20,401.95 ملین امریکی ڈالر رہی، جو پچھلے سال کے اسی عرصے (20,728.05 ملین امریکی ڈالر) کے مقابلے میں 1.8فیصد کی معمولی کمی ظاہر کرتی ہے، لیکن عالمی سطح پر محصولات اور دیگر بیرونی چیلنجز کے باوجود برآمدات کی کارکردگی میں مجموعی استحکام کو ظاہر کرتی ہے۔ (ماخذ: کوئیک ایسٹیمیٹس، محکمہ تجارت)۔ اپریل تا اکتوبر 2025 کے دوران، بھارت کی برآمدات نے پچھلے سال کے مقابلے میں 100 سے زائد ممالک میں مثبت نمو درج کی، جن میں اہم مارکیٹس جیسے کہ یو اے ای، یو کے، جرمنی، اسپین، فرانس، اٹلی، چین، سعودی عرب، مصر اور جاپان شامل ہیں، جو بھارتی ٹیکسٹائل صنعت کی میں تبدیلی اور تنوع کی کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ (ماخذ: ڈی جی سی آئی ایس)۔
متعدد عوامل جیسے الگ الگ مصنوعات کی تفریق، مانگ، معیار، معاہداتی انتظامات وغیرہ، عالمی مارکیٹ میں بھارتی ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات پر متقابل محصولات کے اثرات کا تعین کریں گے۔ وزارت باقاعدگی سے برآمد کنندگان سمیت ایم ایس ایم ایز کے ساتھ مشاورت میں ہے تاکہ امریکی محصولات کے اثرات اور دیگر چیلنجز کا جائزہ لیا جا سکے۔ وزارت نے ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی ویلیو چین کے مختلف سطحوں سے بڑے اور ایم ایس ایم ای برآمد کنندگان کے ساتھ دو وسیع مشاورتی اجلاس منعقد کیے ہیں۔
حکومت مختلف اسکیموں اور اقدامات پر عمل کر رہی ہے تاکہ بھارتی ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے شعبے کو فروغ دیا جا سکے اور اس کی مسابقت میں اضافہ کیا جا سکے۔
پی ایم میگا مربوط ٹکسٹائل خطے اور ملبوسات (پی ایم مترا) پارکس اسکیم سمیت اہم اسکیں اور اقدامات شامل ہیں جس کا مقصد جدید، مربوط اور عالمی معیار کے ٹیکسٹائل انفراسٹرکچر کی تخلیق ہے۔ پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیم ایم ایم ایف فیبرک، ایم ایم ایف اپیرل اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل پر مرکوز ہے تاکہ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا جا سکے اور مسابقت بڑھائی جا سکے۔ نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن تحقیق، جدت، ترقی، فروغ اور مارکیٹ ڈیولپمنٹ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ہے۔ سمرتھ اسکیم ٹیکسٹائل سیکٹر میں صلاحیت سازی کے لیے مانگ پر مبنی اور پلیسمنٹ پر مرکوز ہنر مند کے پروگرام فراہم کرتی ہے۔ سلک سمگرا- 2 ریشمی پیداوار کی ویلیو چین کی جامع ترقی کے لیے ہے جبکہ نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام ہینڈلوم سیکٹر کے لیے مکمل حمایت فراہم کرتا ہے۔ وزارت ٹیکسٹائل دستکاری کے فروغ کا قومی پروگرام اور دستکاری کے فروغ کے لیے جامع دستکاری کے کلسٹر کی ترقی سے متعلق اسکیم بھی نافذ کر رہی ہے ۔
ٹیکسٹائل سیکٹر میں لازمی کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) کے تحت ان پٹس کے لیے ایڈوانس آتھورائزیشن اسکیم کے تحت ایکسپورٹ اوبلیکیشن (ای او) مدت کو چھ ماہ سے بڑھا کر 18 ماہ کر دیا گیا ہے۔
حکومت نے پیداوار سے منسلک ترغیبی (پی ایل آئی) اسکیم میں ایم ایم ایف اپیرل، ایم ایم ایف فیبرک اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مصنوعات کے لیے اہم ترامیم کی ہے تاکہ صنعت کے چیلنجز کا حل، کاروبار میں آسانی، اور نئے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ ترامیم میں اہلیت یافتہ مصنوعات کی توسیع، نئی کمپنیز قائم کرنے سے چھوٹ، کم از کم سرمایہ کاری اور اضافی ٹرن اوور کے معیار میں کمی شامل ہے، جو انٹری بیریئرز اور مالیاتی حدوں کو کم کر کے جلدی عملدرآمد ممکن بناتی ہیں۔
ایچ ایس 5201 کے تحت کپاس کی درآمدی ڈیوٹی 31 دسمبر 2025 تک معاف کر دی گئی ہے تاکہ ٹیکسٹائل صنعت کے لیے ان پٹ اشیاء کی لاگت کم ہو، مناسب سپلائی یقینی ہو، برآمدات کی مسابقت میں اضافہ ہو اور مجموعی صنعت کی کارکردگی بہتر ہو۔
حکومت نے ٹیکسٹائل ویلیو چین میں جی ایس ٹی کی شرح کو معقول بنایا ہے تاکہ ساختی خامیوں کو دور کیا جا سکے، لاگت کم ہو، مانگ میں اضافہ ہو، برآمدات کی مدد ہو اور روزگار قائم رہے۔
حکومت ملبوسات / کپڑے اور میڈ اپس مصنوعات کے لیے ریاستی اور مرکزی ٹیکس اور لیویز میں چھوٹ (آر او ایس سی ٹی ایل) کی دو رعایتی اسکیم اور دوسری ٹکسٹائل مصنوعات کے لیے برآمداتی مصنوعات پر ڈیوٹی اور ٹیکس میں چھوٹ (آر اور ڈی ٹی ایم پی ) اسکیم بھی جاری ہے۔
بھارت نے 15 آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی ایز) پر دستخط کیے ہیں، جن میں بھارت-یو کے جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ (سی ای ٹی اے) بھی شامل ہے۔ ان معاہدوں پر 24 جولائی 2025 کو دستخط کیا گیاتھا۔ این ایف ٹی ایز کا مقصد محصولات اور غیر محصولات کی رکاوٹیں کم کرنا، طریقہ کار کو آسان بنانا اور ساختی مسائل کا حل کرنا ہے تاکہ بھارتی برآمد کنندگان شریک مارکیٹس میں زیادہ مسابقتی بن سکیں۔
مزید برآں، وزارت نے 40 ممالک پر مشتمل جامع مارکیٹ تنوع کی حکمت عملی تیار کی ہے، جس میں بھارتی ٹیکسٹائل برآمدات کے لیے اعلیٰ صلاحیت والے عالمی مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان مارکیٹس میں منظم اور مخصوص رسائی، جس میں ایکسپورٹ پروموشن کونسلز (ای پی سیز)، صنعتی وفود اور بھارت کے سفارت خانے کی مربوط کوششیں شامل ہیں، مارکیٹ پر مرکوز ہونے کے خطرات کو کم کرنے، بھارت کے برآمدی حصے کو بڑھانے اور بھارتی ٹیکسٹائل صنعت کے لیے ایک مضبوط اور پائیدار عالمی موجودگی قائم کرنے کا ہدف ہے۔
حکومت نے ایم ایس ایم ای سمیت اہل برآمد کنندگان کو 20,000 کروڑ روپے تک کی اضافی کریڈٹ سہولیات فراہم کرنے کے لئے رکن قرض دینے والے اداروں (ایم ایل آئی) کو نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی ٹی سی) کے ذریعہ 100فیصد کریڈٹ گارنٹی کوریج فراہم کرنے کی خاطر برآمد کنندگان کے لئے کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس ای) کو منظوری دے دی ہے ۔ اس اسکیم کا مقصد ہندوستانی برآمد کنندگان کی عالمی مسابقت کو بڑھانا اور نئی اور ابھرتی ہوئی منڈیوں میں تنوع کی حمایت کرنا ہے ۔
حکومت نے ایکسپورٹ پروموشن مشن (ای پی ایم) کی منظوری دی ہے، جو ایک اشتراکی فریم ورک کے تحت کام کرے گا جس میں محکمہ تجارت، وزارت ایم ایس ایم ای، وزارت خزانہ اور دیگر اہم متعلقہ فریقین شامل ہیں، جن میں مالیاتی ادارے، ایکسپورٹ پروموشن کونسلز، کموڈیٹی بورڈز، صنعتی ایسوسی ایشنز اور ریاستی حکومتیں بھی شامل ہیں۔
******
ش ح۔ع ح ۔ ا ک م
U.N-2709
(रिलीज़ आईडी: 2200931)
आगंतुक पटल : 5