وزارت خزانہ
آئی ایم ایف نے یوپی آئی کو دنیا کے سب سے بڑے ریئل ٹائم ادائیگی کے نظام کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ یہ عالمی لین دین کا 49 فیصد حصہ ہے
پی آئی ڈی ایف سے تعاون یافتہ بنیادی ڈھانچہ، بھیم ۔یوپی آئی مراعات، اور روپے۔ یو پی آئی توسیع جیسے اہم اقدامات سے پورے ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگی کو اپنانے میں تیز ی آرہی ہے
प्रविष्टि तिथि:
08 DEC 2025 7:31PM by PIB Delhi
یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یوپی آئی ) کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جون 2025 کی رپورٹ میں لین دین کے حجم کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ریٹیل فاسٹ پیمنٹ سسٹم (ایف پی ایس ) کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا۔ مزید برآں، اے سی آئی ورلڈ وائیڈ کی "پرائم ٹائم فار ریئل ٹائم" 2024 کی رپورٹ کے مطابق، یوپی آئی کا عالمی ریئل ٹائم پیمنٹ سسٹم کے لین دین کے حجم کا تقریباً 49 فیصد حصہ ہے۔
دیگر بڑے بین الاقوامی ریئل ٹائم پیمنٹ پلیٹ فارمز کے مقابلے یوپی آئی کی موجودہ حیثیت اور مارکیٹ شیئر کا تفصیلی موازنہ ذیل کے جدول میں فراہم کیا گیا ہے۔
یو پی آئی سمیت ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کو اپنانے میں چھوٹے تاجروں کی مدد کرنے کے لیے حکومت ، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) اور نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) کے ذریعے وقتا فوقتا مختلف اقدامات کیے گئے ہیں ۔ ان میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ کم قیمت والے بھیم-یو پی آئی لین دین کو فروغ دینے کے لیے ترغیبی اسکیم اور پیمنٹس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (پی آئی ڈی ایف) شامل ہیں جو بینکوں اور فنٹیکوں کو تیسرے درجے سے چھٹے درجے کے مراکز میں ڈیجیٹل ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے (جیسے پی او ایس ٹرمینلز اور کیو آر کوڈز) کی تعیناتی کے لیے گرانٹ سپورٹ فراہم کرتا ہے ۔ 31 اکتوبر 2025 تک ، پی آئی ڈی ایف کے ذریعے ٹائر 3 سے 6 مراکز میں تقریبا 5.45 کروڑ ڈیجیٹل ٹچ پوائنٹس تعینات کیے گئے ہیں ۔ مزید برآں ، مالی سال 2024-25 تک ، تقریبا 6.5 کروڑ تاجروں کو کل 56.86 کروڑ کیو آر تعینات کیے گئے ۔
حکومت ، آر بی آئی اور این پی سی آئی نے ملک گیر بنیادوں پر عوامی خدمات ، ٹرانسپورٹ اور ای کامرس پلیٹ فارم سمیت کاروباروں میں روپے اور یو پی آئی کے ذریعے ڈیجیٹل لین دین کو گہرا کرنے کا آغاز کیا ہے ۔
دیگر معروف بین الاقوامی ریئل ٹائم پیمنٹ پلیٹ فارمز کے مقابلے میں یو پی آئی کی حیثیت
|
ممالک
|
لین دین کا حجم
(اربوں میں)
|
عالمی ریئل ٹائم ادائیگی کے پلیٹ فارم کا % حصہ
|
|
ہندوستان
|
129.3
|
49%
|
|
برازیل
|
37.4
|
14%
|
|
تھائی لینڈ
|
20.4
|
8%
|
|
چین
|
17.2
|
6%
|
|
جنوبی کوریا
|
9.1
|
3%
|
|
دیگر
|
52.8
|
20%
|
|
کل
|
266.2
|
100%
|
ماخذ: اے سی آئی ورلڈ وائیڈ رپورٹ آن 'پرائم ٹائم فار ریئل ٹائم' 2024
وزارت خزانہ کے وزیر مملکت جناب پنکج چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں ۔
*****
U.No: 2675
ش ح۔ح ن۔س ا
(रिलीज़ आईडी: 2200617)
आगंतुक पटल : 6