پارلیمانی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیجیٹل اور پائیدار حکمرانی کے طریق کار دفتر میں موثر اور بغیر کاغذ کے کام کاج  کو یقینی بناتے ہیں

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 5:13PM by PIB Delhi

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، اس وقت حکومت کی طرف سے دفتر میں موثر اور بغیر کاغذ کے کام  کاج کو یقینی بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے بڑے ڈیجیٹل نظام کے حوالے سے، ای-آفس ڈی اے آر پی جی ایک مشن موڈ پروجیکٹ ہے، جسے کابینہ نے ای-گورننس پلان (این ای جی پی) کے تحت منظوری دی ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد فائل مینجمنٹ کو ڈیجیٹائز کرکے، ورک فلو میکانزم اور متعلقہ آفس پروسیجر دستی کو بہتر بنا کر مرکزی حکومت کی وزارتوں/محکموں کی آپریشنل کارکردگی کو نمایاں طور پر بہتر بنانا ہے۔ اس وقت ای-آفس 74 وزارتوں/محکموں کے ذریعے 47,166 صارفین کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔

سنٹرلائزڈ پبلک شکایات کے ازالے اور نگرانی کا نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے جو شہریوں کے لیے خدمات کی فراہمی سے متعلق کسی بھی موضوع پر عوامی حکام کو اپنی شکایات درج کرانے کے لیے 24x7 دستیاب ہے۔ یہ حکومت ہند اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تمام وزارتوں/محکموں سے منسلک ایک واحد پورٹل ہے۔ ہر وزارت/محکمہ اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس نظام تک رول پر مبنی رسائی حاصل ہے۔ سی پی جی آر اے ایم ایس شہریوں کے لیے گوگل پلے اسٹور اور امنگ کے ساتھ مربوط موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کی جانے والی اسٹینڈ لون موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے بھی قابل رسائی ہے۔

ای-آفس الیکٹرانک انتظامیہ کے ذریعے سرکاری محکموں میں داخلی کارکردگی کو بہتر بنا کر سرکاری ورک کلچر کو تبدیل کر رہا ہے۔ ای-آفس کو اپنانا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام فیصلے ڈیجیٹل طور پر ریکارڈ کیے جائیں اور تاریخ اور وقت کے ساتھ ڈیجیٹل طور پر دستخط کیے جائیں، جس سے شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزارت/محکموں کے اندر اور بین وزارتی مشاورت کے لیے فائلوں کی نقل و حرکت جسمانی عمل سے وابستہ انتظامی تاخیر کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر دستیاب ہے۔ فائلوں میں تمام فیصلوں کا مضمر ڈیجیٹل ریکارڈ رکھنا اور فائلوں کا سراغ لگانا ریکارڈ کے بہتر انتظام میں سہولت فراہم کرتا ہے۔

سی پی جی آر اے ایم ایس میں درج شکایت کی صورتحال کو شکایت کنندہ کے اندراج کے وقت فراہم کردہ منفرد رجسٹریشن آئی ڈی سے ٹریک کیا جا سکتا ہے۔ سی پی جی آر اے ایم ایس شہریوں کو اپیل کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے اگر وہ شکایت افسر کے حل سے مطمئن نہیں ہیں۔ شکایت کی رجسٹریشن نمبر کے ذریعے بھی درخواست گزار اپیل کی حیثیت کا پتہ لگا سکتا ہے۔

ڈیجیٹل اور پائیدار حکمرانی کو فروغ دینے میں خصوصی مہم 5.0 کے دوران شناخت کیے گئے بہترین طریقوں میں درج ذیل شامل ہیں:

1. ڈاک چوپال
ڈاک چوپال محکمہ ڈاک کی جانب سے پوسٹل ٹیموں کے ذریعے چلائی جانے والی ایک بنیادی پہل ہے، جو مقامی برادریوں کے ساتھ مل کر شہریوں کی دہلیز پر خدمات سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے، آخری میل کا احاطہ کرنے، اور کمیونٹی کی شمولیت کے ساتھ مؤثر خدمات کی فراہمی کو فروغ دینے کے لیے کام کرتی ہے۔

2. بھارتی ریلوے کی جانب سے امرت سمواد
امرت سمواد شہریوں پر مرکوز بہترین عمل ہے جو ریلوے حکام اور مسافروں کے درمیان براہ راست بات چیت کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ رائے، خدشات اور تجاویز مؤثر طریقے سے سنی جائیں۔ اس پہل میں امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت اسٹیشنوں اور دیگر نمایاں ریلوے اسٹیشنوں پر کی گئی اہم بہتریوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

3. کلین ٹوائلٹ پکچر چیلنج
سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے راج مارگ یاترا ایپ کے ذریعے صفائی کی اطلاع دینے کی یہ پہل شہریوں کو ٹول پلازہ پر این ایچ کے گندے بیت الخلا دیکھنے پر 1,000 روپے کے فاسٹیگ ریچارج کے ذریعے انعام دیتی ہے۔

4. جوٹ بیگ تقسیم کرنے کا اقدام
کوئلے کی وزارت کی جانب سے ماحول دوست جوٹ بیگ کے استعمال کو فروغ دینے والی پلاسٹک سے پاک پہل۔

5. محفوظ ڈیجیٹل بینکنگ کے لیے سائبر سیکورٹی کتابچہ
مالیاتی خدمات کے محکمے کی جانب سے "معصوم اور سماجدار" کے عنوان سے سائبر سیفٹی کتابچہ کا اجرا، جس کا مقصد محفوظ ڈیجیٹل مالیاتی طریقوں کو فروغ دینا ہے۔

6. این سی ایل اکائیوں میں بائیو ٹوائلٹ کی تنصیب
کوئلے کی وزارت کی جانب سے بائیو ٹوائلٹ کی تنصیبات کے ذریعے صاف ستھرے اور سبز کاموں کو فروغ دینے کی کوشش۔

7. کیو آر کوڈ پر مبنی ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم
انکم ٹیکس آفس، حیدرآباد نے موبائل ایپ "ابھی لکھ ابھی" کا آغاز کیا، جو فائل انوینٹری کے مؤثر انتظام کو ممکن بناتی ہے اور 24 کمپیکٹروں کو ختم کرنے اور 14 الماریوں کو ہٹانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

8. ڈاک خانوں میں چہرے کی حاضری کا نظام
تمل ناڈو پوسٹل سرکل کے تحت کنیا کماری، مدورائی، توتیکورین اور تھینی ڈویژنوں میں برانچ پوسٹ آفس میں چہرے کی حاضری کے نظام کا کامیاب آغاز۔

9. سائبر سیکورٹی آن لائن کوئز
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کی جانب سے خصوصی مہم 5.0 کے تحت ڈیجیٹل بیداری بڑھانے کے لیے ملازمین کے لیے "سائبر جاگرت بھارت" کے موضوع پر سائبر سیکورٹی کوئز کا انعقاد۔

10. ای-ویسٹ مینجمنٹ ڈرائیو
کانوں کی وزارت نے پورے ہندوستان میں ای-ویسٹ ری سائیکلنگ پہل کی۔ اس مہم میں الیکٹرانک کچرے سے سائنسی نپٹارے اور وسائل کی بازیابی کو یقینی بناتے ہوئے سرکاری دفاتر میں صفائی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس میں مرکزی اور علاقائی دفاتر، سی پی ایس یوز، فیلڈ یونٹس اور وزارت کی خود مختار تنظیموں کی فعال شرکت شامل تھی۔

11. صفائی کی آگاہی کے لیے مشترکہ بینک اقدامات
مالیاتی خدمات کے محکمے کے تحت بینک مشترکہ صفائی اور آگاہی کی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔

12. کرشی رکشک پورٹل اور ہیلپ لائن (کے آر پی ایچ)
کسانوں کے لیے اس پورٹل اور ہیلپ لائن کے ذریعے معلومات، مشورے اور شکایات کے ازالے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

محکمہ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے پی ایم ایف بی وائی کے تحت اندراج شدہ کسانوں کے لیے شکایات کے ازالے کا پورٹل خصوصی مہم 5.0 کے تحت شکایات کے ازالے میں ایک بہترین عمل کے طور پر نمایاں ہے۔ فارم کے نچلے حصے میں اس کا ذکر کیا گیا ہے۔

ڈیجیٹل گورننس اور بین ادارہ جاتی ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے مستقبل کا روڈ میپ پلیٹ فارمز میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے، آٹومیشن، مصنوعی ذہانت (اے آئی)، ڈیٹا اینالیٹکس اور کلاؤڈ سسٹم جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال کو فروغ دینے اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے سسٹم کنورجنس کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ بغیر کاغذ کے دفتر کے کام کاج کو فروغ دینے، سرکاری اہلکاروں کی صلاحیت سازی، محفوظ ڈیجیٹل طریقوں پر شہریوں کی بیداری، اور نگرانی اور تشخیص کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے پر مسلسل زور دیا جا رہا ہے۔ یہ کوششیں شفاف، موثر اور پائیدار حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل انڈیا اور سوچھ بھارت مشن کے بڑے مقاصد کے ساتھ منسلک ہیں۔

یہ معلومات پارلیمانی امور اور اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

***

 

UR-2658

(ش ح۔اس ک  )


(रिलीज़ आईडी: 2200573) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी