ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہنر مندی کے فروغ کے مراکز کی صورتحال

प्रविष्टि तिथि: 08 DEC 2025 3:46PM by PIB Delhi

ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای)کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)جناب جینت چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ حکومتِ ہند کے اسکل انڈیا مشن ( ایس آئی ایم) کے تحت، ہنر مند ترقی کے فروغ اور صنعت کاری  کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) ملک بھر میں مختلف اسکیموں کے تحت  یعنی پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)، جن شیکشا سنستھان (جے ایس ایس) اسکیم، نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم(این اے پی ایس) اور کرافٹسمین ٹریننگ اسکیم(سی ٹی ایس) کےوسیع نیٹ ورک کے ہنر کے فروغ کے مراکز کے ذریعے ہنر، دوبارہ ہنر سیکھنے اور مہارت میں اضافے کی تربیت فراہم کرتی ہے،جو صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے، تاکہ ملک کے تمام طبقوں تک یہ خدمات پہنچ سکیں۔ اسکل انڈیا مشن کا مقصد بھارت کے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا ہے، تاکہ وہ صنعت سے متعلقہ مہارتوں سے لیس ہو سکیں۔

مزید برآں، ایم ایس ڈی ای کی اسکیمیں مانگ پر مبنی ہیں اور تربیتی مراکز ضرورت کے مطابق قائم یا شامل کیے جاتے ہیں۔ ملک بھر میں قائم ہنر کے فروغ کے مراکز (ایس ڈی سیز) کی کل تعداد اور ہر مرکز میں پچھلے پانچ سال اور موجودہ سال کے دوران تربیت یافتہ امیدواروں کی تعداد، ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے، ضمیمہ-I میں دی گئی ہے۔

پی ایم کے وی وائی اسکیم کے تحت پہلے تین ورژنز یعنی پی ایم کے وی وائی 1.0، پی ایم کے وی وائی 2.0 اورپی ایم کے وی وائی 3.0 (مالی سال 16-2015 سے 22-2021 تک نافذ کیے گئے) میں شارٹ ٹرم ٹریننگ (ایس ٹی ٹی) کمپوننٹ میں پلیسمنٹس کو ٹریک کیا گیا۔ پی ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت، جو مالی سال 2022-23 سے نافذ ہے، توجہ اس بات پر ہے کہ ہمارے تربیت یافتہ امیدوار اپنے مختلف کیریئر کے راستے خود منتخب کریں اور انہیں اس کے مطابق مناسب رہنمائی فراہم کی جائے۔

اسکِل انڈیا مشن کے تحت تربیت دیے جانے والے شعبوں اور ملازمت کے رول تفصیلات www.skillindiadigital.gov.in

 پر “داس بورڈ” کے ٹیب کے تحت دستیاب ہیں۔

پی ایم کے وی وائی اور جے ایس ایس اسکیمز کے تحت فنڈز کو تربیتی لاگت کو پورا کرنے کے لیے نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کو فراہم کیا جاتا ہے جیسا کہ مقررہ ضوابط میں بیان ہے۔ این اے پی ایس کے تحت، اپرنٹس کو براہِ راست بینک ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کے ذریعے ماہانہ زیادہ سے زیادہ 1500روپے وظیفہ فراہم کیا جاتا ہے۔ آئی ٹی آئیز کے روزمرہ انتظام اور مالی کنٹرول کا اختیار متعلقہ ریاستی حکومت/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس ہے۔

پچھلے پانچ سالوں اور رواں سال کے دوران پی ایم کے وی وائی اور جے ایس ایس اسکیموں کے تحت جاری کردہ بجٹ کی تفصیلات ضمیمہ-2 میں دی گئی ہیں ۔

ہنر مندی کے فروغ کے مراکز (ایس ڈی سی) میں تربیت کے معیار میں بہتری ایک مسلسل کوشش ہے ۔  اسکیموں کی نگرانی اور تجزیہ کا طریقہ کار مندرجہ ذیل ہے: -

ڈی جی ٹی: -  اس سلسلے میں ڈی جی ٹی وقتا فوقتا آئی ٹی آئی کے لیے الحاق کے معیارات اور اصولوں کا جائزہ لیتا ہے تاکہ ان کی مطابقت اور تاثیر کو یقینی بنایا جاسکے ۔  سی ٹی ایس کے تحت کورسز کے نصاب کو بھی صنعت کے شراکت داروں کی مشاورت سے باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے ، تاکہ جدید ترین تکنیکی ترقی اور مہارت کی ضروریات کو شامل کیا جا سکے اوراس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تربیت مارکیٹ کی مانگ کے مطابق رہے ۔

مزید برآں ، متعلقہ ریاستی حکومتیں ، مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر  آئی ٹی آئی کے وقتا فوقتا مشترکہ معائنہ کرتی ہیں ، جو اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ آئی ٹی آئی میں بنیادی ڈھانچے ، فیکلٹی کی قابلیت ، نصاب کے نفاذ اور تربیت کی فراہمی میں معیارات تازہ ترین ہیں ۔

پی ایم کے وی وائی:-پی ایم کے وی وائی کے تحت تربیتی مراکز کو تربیت کے لیے امیدواروں کی حاضری پر نظر رکھنے کے لیے آدھار پر مبنی بائیو میٹرک حاضری کا نظام (اے ای بی اے ایس) مشین نصب کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔  تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے تربیتی مراکز کورقم کی ادائیگی کو حاضری سے جوڑا گیا ہے۔  تربیتی مراکز کی بیک وقت نگرانی اور کال کی توثیق ، اچانک مرکز کا معائنہ ، ورچوئل تصدیق ، تربیتی مراکز کو نتائج پر مبنی ادائیگی جیسے نگرانی کے ٹولز کا استعمال کرکے امیدواروں کے طرز زندگی کی پیشرفت کی نگرانی بھی کی جاتی ہے ۔

این اے پی ایس:-این اے پی ایس کے تحت  اسکیم کی نگرانی کے لیے مرکزی سطح پر ایک قومی اسٹیئرنگ کمیٹی (این ایس سی) اور ایک اسکیم کی نگرانی اور جائزہ کمیٹی(ایس ایم آر سی) قائم کی گئی ہے ۔  اسی طرح ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سطح پر ریاستی نفاذ جائزہ کمیٹیاں (ایس آئی آر سی) تشکیل دی گئی ہیں ۔

جے ایس ایس:-ایم ایس ڈی ای وقتا فوقتا جائزہ میٹنگوں اور علاقائی دورے کے ذریعے اسکیم کے نفاذ کی نگرانی کرتا ہے ۔  اسکیم کے نفاذ کی نگرانی اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ) پورٹل کے ذریعے بھی کی جاتی ہے ۔  ریاستی سطح پر جے ایس ایس کی نگرانی اور معائنہ آر ڈی ایس ڈی ای کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔  آر ڈی ایس ڈی ای کے عہدیدار وقتا فوقتا موثر نگرانی کے لیے اپنے دائرہ اختیار میں جے ایس ایس کا دورہ اور معائنہ کرتے ہیں ۔  ہر جے ایس ایس میں بورڈ آف مینجمنٹ (بی او ایم) کے نام سے ایک 16 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے ، جو وقتا فوقتا جے ایس ایس کے ذریعے نافذ کردہ پروگراموں کا جائزہ لیتی ہے ۔

حکومت نے صنعت کی شرکت بڑھانے ، روزگار سے منسلک تربیت کو یقینی بنانے اور تملناڈو سمیت ہندوستان میں مرکزی سطح پرہنر مندی کے پروگراموں کے مجموعی نتائج کو بہتر بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں ۔

  1. حکومت مزید تربیتی بنیادی ڈھانچے کی حوصلہ افزائی کرکے ملک بھر میں تربیتی مواقع کو بڑھانے کے لیے سرگرمی سے کام کر رہی ہے ، خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں اور اسکول اور کالج کے ماحولیاتی نظام کے ساتھ ہنر مندی کو مربوط کرنے کے لیے اسکل ہب جیسے اقدامات شروع کر رہی ہے ۔
  2. منظوری اور الحاق کے عمل کے حصے کے طور پر مناسب اور جدید آلات کے لیے تربیتی مراکز کا جائزہ لیا جاتا ہے ۔
  3. نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ(این سی وی ای ٹی) کو پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیتی شعبے میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے ضابطے اور معیارات قائم کرنے والے ایک وسیع انضباطی ادارہ کے طور پر قائم کیا گیا ہے ۔
  4. این سی وی ای ٹی کے ذریعے تسلیم شدہ اداروں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ صنعت کی مانگ کے مطابق قابل افرادتیار کریں گے اور محنت و روزگار کی وزارت کے اوکیوپیشن 2015 کی قومی درجہ بندی کے مطابق نشان زد پیشوں کے ساتھ ان کا خاکہ تیار کیے جائیں گے اور صنعت کی توثیق حاصل کریں گے ۔
  5. ایم ایس ڈی ای نے حکومت ہند کے ذریعے نافذ کیے جانے والے ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں/اسکیموں کے لیے مشترکہ لاگت کے معیارات قائم کیے ہیں ۔  ہنر مندی کے فروغ کی اسکیموں کو نافذ کرنے والی تقریباً20 دیگر وزارتیں/محکمے ہیں ۔
  6. ایم ایس ڈی ای کی اسکیموں کے تحت پیش کیے جانے والے تربیتی پروگرام بازار کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے صنعتوں کے تعاون سے تیار کیے جاتے ہیں ۔  متعلقہ شعبوں میں صنعت کے رہنماؤں کی قیادت میں 36 سیکٹر اسکل کونسلیں (ایس ایس سی) نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) کے ذریعے قائم کی گئی ہیں جو متعلقہ شعبوں کی ہنرمندی کی ترقی کی ضروریات کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ ہنرمندی کے معیارات کا تعین کرنے کے لیے لازمی ہیں ۔
  7. ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ (ڈی جی ٹی) فلیکسی ایم او یو اسکیم اور ڈوئل سسٹم آف ٹریننگ (ڈی ایس ٹی) کو نافذ کر رہا ہے ۔  ان اقدامات کا مقصد آئی ٹی آئی کے طلبا کو صنعتی ماحول میں تربیت فراہم کرنا ہے ۔
  8. این اے پی ایس کے تحت اپرنٹس شپ کی تربیت اور اپرنٹس شپ پروگرام شروع کرنے کے لیے صنعتی اداروں کے ساتھ وابستگی کو فروغ دیا جاتا ہے ۔
  9. حکومت ہند نے ہنر مند افرادی قوت کی بین الاقوامی نقل و حرکت کے لیے پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت/ہنر مندی کے فروغ میں 7 ممالک (یعنی آسٹریلیا ، ڈنمارک ، جرمنی ، جاپان ، قطر ، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات) کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں ۔
  10. ڈی جی ٹی نے آئی ٹی ٹیک کمپنیوں جیسے آئی بی ایم ، سسکو ، فیوچر اسکل رائٹس نیٹ ورک ، ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) مائیکروسافٹ، آٹوڈسک اور میٹا کے ساتھ بھی مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں
  11. این ایس ڈی سی ، مارکیٹ لیڈ پروگرام کے تحت  تربیتی فراہم کنندگان کو مدد فراہم کرتا ہے جو صنعت کی مانگ کے ساتھ ہنر مندانہ کورسز میں تعاون فراہم کرتے ہیں ۔
  12. پی ایم کے وی وائی4.0 کے تحت صنعت 4.0 کی ضروریات کو پورا کرنے والے ابھرتے ہوئے شعبوں جیسے ڈرون ، مصنوعی ذہانت (اے آئی) روبوٹکس ، میکاٹرونکس وغیرہ کو ترجیح دی گئی ہے ۔  سی ٹی ایس کے تحت بھی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مستقبل کے ملازمت کے کردار کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے نئے دور کے کورسز تیار کیے گئے ہیں ۔
  13. اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب (ایس آئی ڈی ایچ)پورٹل کو ہنر مندی ، روزگار اور کاروباری ماحولیاتی نظام کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے طور پر قائم کیا گیا ہے ۔

ضمیمہ I

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے ہر مرکز میں تربیت یافتہ امیدواروں کی تعداد کے ساتھ ملک بھر میں ہنر مندی کے ترقیاتی مراکز (ایس ڈی سی) قائم کیے گئے ہیں ۔

اے  .ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے ہنر مندی کے ترقیاتی مراکز (ایس ڈی سی)

  1. )

S. No.

State

PMKVY 4.0 centres

JSS Centres

ITIs

1

Andaman and Nicobar Islands

5

1

4

2

Andhra Pradesh

370

6

521

3

Arunachal Pradesh

82

0

10

4

Assam

797

6

47

5

Bihar

537

21

1,356

6

Chandigarh

10

1

3

7

Chhattisgarh

177

14

227

8

Dadra and Nagar Haveli and Daman & Diu

9

2

4

9

Delhi

144

3

46

10

Goa

6

1

13

11

Gujarat

266

8

493

12

Haryana

529

2

380

13

Himachal Pradesh

179

11

268

14

Jammu and Kashmir

543

2

56

15

Jharkhand

206

13

354

16

Karnataka

397

12

1,467

17

Kerala

130

9

442

18

Ladakh

11

2

3

19

Lakshadweep

1

1

1

20

Madhya Pradesh

1,350

29

953

21

Maharashtra

570

21

1,045

22

Manipur

163

4

11

23

Meghalaya

93

1

8

24

Mizoram

106

1

3

25

Nagaland

85

2

9

26

Odisha

239

29

500

27

Puducherry

22

-

15

28

Punjab

572

2

329

29

Rajasthan

1,453

9

1,543

30

Sikkim

37

-

457

31

Tamil Nadu

489

9

301

32

Telangana

118

6

4

33

Tripura

117

2

22

34

Uttar Pradesh

2,581

47

3,300

35

Uttarakhand

196

8

170

36

West Bengal

250

8

317

Total

12,840

293

14,682

(B) Number of Candidates trained:

S. No.

State

PMKVY

JSS

ITIs

1

Andaman and Nicobar Islands

3,974

6600

10,574

2

Andhra Pradesh

1,56,073

61,027

2,17,100

3

Arunachal Pradesh

75,873

-

75,873

4

Assam

5,14,676

52,840

5,67,516

5

Bihar

2,83,508

1,84,858

4,68,366

6

Chandigarh

6,313

9,249

15,562

7

Chhattisgarh

55,180

 

55,180

8

Dadra and Nagar Haveli and Daman & Diu

1,02,437

1,19,671

2,22,108

9

Delhi

2,908

12,486

15,394

10

Goa

1,50,482

30,840

1,81,322

11

Gujarat

1,93,448

9,884

2,03,332

12

Haryana

55,788

93,212

1,49,000

13

Himachal Pradesh

2,06,295

39,925

2,46,220

14

Jammu and Kashmir

94,918

77,872

1,72,790

15

Jharkhand

1,73,135

8,290

1,81,425

16

Karnataka

69,980

87,752

1,57,732

17

Kerala

1,915

1,14,291

1,16,206

18

Ladakh

330

89,254

89,584

19

Lakshadweep

4,71,190

-

4,71,190

20

Madhya Pradesh

3,18,238

-

3,18,238

21

Maharashtra

66,744

2,80,282

3,47,026

22

Manipur

33,321

2,09,863

2,43,184

23

Meghalaya

29,218

39,686

68,904

24

Mizoram

32,099

-

32,099

25

Nagaland

1,42,746

-

1,42,746

26

Odisha

10,822

9,062

19,884

27

Puducherry

2,11,611

 

2,11,611

28

Punjab

4,59,809

2,51,387

7,11,196

29

Rajasthan

11,013

17,032

28,045

30

Sikkim

2,39,546

 

2,39,546

31

Tamil Nadu

97,301

77,526

1,74,827

32

Telangana

2,213

77,830

80,043

33

Tripura

73,410

59,041

1,32,451

34

Uttar Pradesh

8,95,886

4,73,404

13,69,290

35

Uttarakhand

92,110

74,591

1,66,701

36

West Bengal

1,62,283

69,976

2,32,259

Total

54,96,793

26,71,350

81,68,143

 

ANNEXURE II

Funds released to the States/UTs during last five years and the current year

(i) Pradhan Mantri Kaushal Vikas Yojana (PMKVY)

 

 

 

 

 

 

(₹ in crore)

Sl No

State

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

2025-26

 

1

Andaman And Nicobar Islands

1.15

0.59

0.08

0.02

0.84

-

 

2

Andhra Pradesh

34.04

9.55

3.16

35.68

15.95

9.51

 

3

Arunachal Pradesh

14.46

10.11

1.50

5.35

5.41

0.87

 

4

Assam

75.20

53.46

11.01

43.26

42.21

13.33

 

5

Bihar

62.41

55.80

15.82

31.92

62.33

0.94

 

6

Chandigarh

0.91

0.49

0.26

0.61

0.57

-

 

7

Chhattisgarh

7.19

3.98

2.49

13.00

8.37

4.23

 

8

Dadra And Nagar Haveli And Daman And Diu

0.33

0.18

0.01

0.26

0.90

-

 

9

Delhi

48.63

3.52

3.60

12.63

19.50

0.66

 

10

Goa

0.06

0.03

0.06

0.23

0.07

-

 

11

Gujarat

27.01

9.04

3.36

16.26

18.79

0.39

 

12

Haryana

35.57

8.67

3.93

26.89

58.23

3.99

 

13

Himachal Pradesh

14.05

5.44

2.81

9.39

14.46

3.63

 

14

Jammu And Kashmir

35.83

16.52

16.80

34.89

69.30

2.80

 

15

Jharkhand

10.86

9.45

4.95

13.30

19.71

0.71

 

16

Karnataka

45.28

11.69

3.47

18.36

33.19

1.28

 

17

Kerala

11.11

6.63

4.64

11.20

4.36

0.50

 

18

Lakshadweep

-

-

-

-

-

-

 

19

Madhya Pradesh

63.67

45.03

19.24

51.19

205.84

18.23

 

20

Maharashtra

104.65

25.45

7.10

43.13

44.44

3.83

 

21

Manipur

18.30

7.63

2.05

7.04

10.08

16.42

 

22

Meghalaya

5.31

2.92

0.46

2.96

4.36

(1.03)

 

23

Mizoram

5.74

3.10

0.81

3.06

2.75

3.23

 

24

Nagaland

3.18

1.74

3.09

3.88

4.27

1.17

 

25

Odisha

44.02

14.50

5.41

20.19

14.31

1.63

 

26

Puducherry

2.68

1.28

0.49

2.67

1.24

-

 

27

Punjab

29.93

10.91

5.19

27.24

104.17

2.30

 

28

Rajasthan

68.14

35.29

10.40

63.43

292.42

5.15

 

29

Sikkim

3.31

1.65

0.85

3.15

1.26

0.08

 

30

Tamil Nadu

31.66

11.04

5.40

41.48

63.08

1.04

 

31

Telangana

24.13

9.39

3.67

24.44

11.07

1.87

 

32

Tripura

21.57

8.52

1.60

5.72

8.94

1.49

 

33

Uttar Pradesh

133.05

66.64

19.07

97.47

352.64

10.99

 

34

Uttarakhand

12.74

6.73

4.79

13.75

26.37

1.50

 

35

West Bengal

31.49

18.36

6.11

25.05

16.28

3.87

 

36

Ladakh

0.12

0.26

0.34

1.01

0.59

-

 

(ii) Jan Shishan Sansthan:

(₹ in crore)

Sl No

State

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25

2025-26

1

Andaman And Nicobar

0.00

0.45

0.50

0.50

0.50

0.25

2

Andhra Pradesh

3.12

3.03

3.31

3.36

2.99

1.50

3

Arunachal Pradesh

-

-

-

-

-

-

4

Assam

2.46

2.91

2.74

2.74

2.90

1.50

5

Bihar

5.34

9.25

11.90

11.69

10.11

5.13

6

Chandigarh

0.49

0.42

0.52

0.56

0.48

0.25

7

Chhattisgarh

3.07

6.70

7.61

7.34

6.74

3.50

8

Dadra And Nagar Haveli And Daman And Diu

0.48

0.82

0.95

0.96

0.75

0.50

9

Delhi

1.48

1.44

1.68

1.68

1.50

0.75

10

Goa

0.50

0.48

0.56

0.55

0.48

0.25

11

Gujarat

5.00

5.12

4.79

4.48

3.84

2.00

12

Haryana

2.50

2.45

2.15

2.20

0.97

0.50

13

Himachal Pradesh

0.76

4.77

5.71

5.72

4.70

2.65

14

Jammu And Kashmir

0.88

1.15

0.13

0.25

0.38

0.25

15

Jharkhand

1.30

5.32

5.72

6.31

6.04

3.13

16

Karnataka

4.38

5.60

6.51

6.63

5.86

3.00

17

Kerala

4.37

4.17

5.01

5.04

4.45

2.25

18

Ladakh

0.00

0.57

0.46

0.25

0.00

0.25

19

Lakshadweep

0.00

0.20

0.50

0.46

0.38

0.25

20

Madhya Pradesh

12.87

14.28

14.94

15.03

14.11

7.31

21

Maharashtra

9.78

10.17

11.31

11.46

10.27

5.13

22

Manipur

1.50

1.94

2.23

2.18

2.00

1.00

23

Meghalaya

0.00

0.20

0.50

0.50

0.50

0.25

24

Mizoram

0.00

0.45

0.56

0.52

0.48

0.25

25

Nagaland

0.50

0.95

0.64

0.63

0.25

0.38

26

Odisha

8.01

13.23

15.38

15.19

14.38

7.97

27

Punjab

0.97

0.75

1.05

0.99

0.98

0.50

28

Rajasthan

2.51

4.06

4.29

4.52

4.30

2.25

29

Tamil Nadu

3.36

3.19

4.06

4.32

4.27

2.00

30

Telangana

2.93

2.74

3.20

3.24

2.89

1.50

31

Tripura

0.48

0.84

1.07

1.02

0.97

0.50

32

Uttar Pradesh

22.05

22.99

25.79

26.03

23.29

12.25

33

Uttarakhand

2.72

3.46

4.64

4.34

3.97

2.00

34

West Bengal

3.87

3.54

4.25

3.69

3.81

2.00

 

**** 

 (ش ح ۔ع ح۔اش ق)

U. No. 2636


(रिलीज़ आईडी: 2200483) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Tamil