صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں اے آئی پر مبنی تشخیصی آلات کو شامل کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات
ایمس دہلی ، پی جی آئی ایم ای آر چنڈی گڑھ اور ایمس رشی کیش کو صحت کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت پر مبنی حل کی ترقی اور اپنانے کو فروغ دینے کے لیے مصنوعی ذہانت کے بہترین مراکز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے
وزارت نے ای-سنجیونی میں سی ڈی ایس ایس ، ذیابیطس ریٹینوپیتھی کا پتہ لگانے اور سینے کے ایکس رے کلاسیفائر ماڈلز سمیت صحت کی دیکھ بھال کے اے آئی اختراعات کو تیز کرنے کے لیے کلیدی تنظیموں کے ساتھ تعاون کیا ہے
مدھو نیتر اے آئی ، ایک اے آئی حل ، اے آئی سے چلنے والی ذیابیطس ریٹینوپیتھی اسکریننگ کے لیے غیر ماہر صحت کارکنوں کو بااختیار بناتا ہے ؛ 11 ریاستوں میں 38 سہولیات میں نافذ کیا گیا ، جس سے 14,000 ریٹنا امیجز کی اسکریننگ میں مدد ملی اور 7,100 مریضوں کو فائدہ پہنچا
سی ڈی ایس ایس اے آئی کو ٹیلی مشاورت کے معیار کو بڑھانے کے لیے ای سنجیونی میں مربوط کیا گیا ہے ؛ اپریل 2023 سے معیاری ڈیٹا کیپچر کے ذریعے 282 ملین مشورے فراہم کیے گیے
‘‘ٹی بی کے خلاف کھانسی’’ اے آئی حل نے 12-16 فیصد اضافی کیس کے ساتھ پلمونری ٹی بی اسکریننگ میں اضافہ کیا ؛ مارچ 2023 سے 1.62 لاکھ سے زیادہ افراد کی اسکریننگ کے لیے مذکورہ نظام کااستعمال کیا گیا
प्रविष्टि तिथि:
05 DEC 2025 4:18PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ؛ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت پورے ہندوستان میں صحت عامہ کی خدمات میں تبدیلی لانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو بروئے کار لارہی ہے ۔ وزارت صحت نے صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت پر مبنی حل کی ترقی اور استعمال کو فروغ دینے کے مقصد سے ایمس دہلی ، پی جی آئی ایم ای آر چندی گڑھ اور ایمس رشی کیش کو ‘مصنوعی ذہانت کے لیے سینٹر آف ایکسی لینس (سی او ای)’ کے طور پر نامزد کیا ہے ۔
وزارت نے مختلف قسم کے مصنوعی ذہانت کے پروجیکٹوں کے لیے مرکزی تپ دق ڈویژن ، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول ، سی ڈی اے سی-موہالی ، آئی سی ایم آر ، ایم ای آئی ٹی وائی ، وزارت اعلی تعلیم ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) اور نیشنل ہیلتھ سسٹمز ریسورس سینٹر جیسی اہم تنظیموں کے ساتھ تعاون کیا ہے ۔ وزارت نے تینوں سی او ایز کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے وادھوانی اے آئی کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے ۔ وزارت نے اے آئی حل تیار کیے ہیں ، جن میں ای-سنجیونی میں کلینیکل ڈیسیژن سپورٹ سسٹم (سی ڈی ایس ایس) ، ایک ذیابیطس ریٹینوپیتھی (ڈی آر شناختی حل) اور غیر نارمل سینے کا ایکسرے کلاسیفائر ماڈل شامل ہیں ۔
مدھو نیتراے آئی (ڈی آر شناختی حل) ایک اے آئی حل ہے جو غیر ماہر صحت کارکنوں کو ذیابیطس ریٹینوپیتھی کی اسکریننگ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔ یہ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ریٹنا فنڈس امیجز کا تجزیہ کرکے ڈی آر کا پتہ لگانے کو خودکار بناتا ہے ، معیاری ، قابل رسائی اور موثر ٹرائیج کو یقینی بناتا ہے ۔ یہ ڈی آر کو تمام معیاری درجات میں درجہ بندی کرتا ہے ، جس سے ماہر ریفرل کے لیے فوری معاملات کو ترجیح دے کر بہتر وسائل کی تقسیم کو فعال کیا جاتا ہے ۔ اس حل کو 11 ریاستوں میں 38 سہولیات پر لاگو کیا گیا ہے اور 14,000 سے زیادہ ریٹنا امیجز کی اسکریننگ کے دوران مصنوعی ذہانت کی مدد فراہم کی گئی ہے ، جس سے 7,100 مریضوں کو فائدہ حاصل ہوا ہے ۔
کلینیکل ڈیسیژن سپورٹ سسٹم (سی ڈی ایس ایس) اے آئی حل کو قومی ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم ، ای سنجیونی کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے ، تاکہ مریضوں کی شکایات کے اندراج کو بلارکاوٹ بناکر اور اے آئی پر مبنی تفریق تشخیص کی سفارشات فراہم کرکے مشاورت کے معیار کو بڑھایا جا سکے ۔ اپریل 2023 میں سی ڈی ایس ایس کے انضمام کے بعد سے نومبر 2025 تک 282 ملین ای سنجیونی مشاورتوں نے معیاری ڈیٹا کیپچر سے فائدہ اٹھایا ہے ، جس سے صحت اور تندرستی کے مراکز میں مستقل مزاجی کو یقینی بنایا گیا ہے ۔
تپ دق کے خاتمے کے پروگرام کے تحت ،‘ٹی بی کے خلاف کھانسی‘ (سی اے ٹی بی) اے آئی حل کا استعمال کمیونٹی کی ترتیبات میں پلمونری ٹی بی کی اسکریننگ کے لیے کیا جاتا ہے ۔ تعینات کردہ جغرافیائی علاقوں میں ، اس حل نے روایتی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے مریضوں کی اسکریننگ کے مقابلے میں ٹی بی میں 12-16 فیصد کی اضافی اسکریننگ کی ہے ۔ مارچ 2023 اور 30 نومبر 2025 کے درمیان ، 1.62 لاکھ سے زیادہ افراد کی اسکریننگ کے لیے سی اے ٹی بی حل استعمال کیا گیا ہے ۔
قابل اطلاق معیارات اور سرکاری پالیسیوں کی سختی سے پابندی ، بشمول ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعہ اے آئی حکمرانی کے رہنما خطوط ، آئی سی ایم آر کے ذریعہ بائیو طبی تحقیق اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں اے آئی کے اطلاق کے لئے اخلاقی رہنما خطوط ، انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ 2000 ، ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ 2023 ، اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد ، اور محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے ذریعہ صحت کی دیکھ بھال کے لئے انفارمیشن سیکیورٹی پالیسی ، اعلی آپریشنل اعتماد کو یقینی بناتی ہے ۔
***
ش ح۔ش ب ۔ م ذ
(UN. 2502)
(रिलीज़ आईडी: 2199528)
आगंतुक पटल : 4