سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
حکومت ہند کا محکمہ بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) ، بائیوٹیکنالوجی صنعتی تحقیقی معاون کونسل (بی آئی آر اے سی) اور وباؤں سے نمٹنے کی تیاری اور اختراع سے متعلق کولیشن فار ایپیڈیمک پریپیرڈنیس انوویشنز (سی ای پی آئی) نے ویکسین کی تحقیق ، ترقی اور اختراع پر تعاون کے لیے ‘انگیجمنٹ اسٹریٹیجی’ پر دستخط کیے
प्रविष्टि तिथि:
05 DEC 2025 11:40AM by PIB Delhi
حکومت ہند کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے محکمہ بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) نے سرکاری شعبے کے اپنے اداروں ، بائیوٹیکنالوجی صنعی تحقیقی معاون کونسل (بی آئی آر اے سی) کے ساتھ ویکسین اور متعلقہ ٹیکنالوجی کی تحقیق ، ترقی اور اختراع پر تعاون کے لیے 18 ستمبر 2025 کو کولیشن فار ایپیڈیمک پریپیرڈنیس انوویشنز (سی ای پی آئی) کے ساتھ ‘انگیجمنٹ اسٹریٹجی’ پر دستخط کیے ہیں ۔ یہ سابقہ ‘انگیجمنٹ اسٹریٹجی’کی تجدید ہے جسے اکتوبر 2019 میں پانچ سال کی مدت کے لیے نافذ کیا گیا تھا ۔ اس معاملے پر مرکزی کابینہ نے غور وخوض کیا ہے ۔
سی ای پی آئی عوامی ، نجی ، انسان دوست اور سول تنظیموں کے درمیان ایک اختراعی شراکت داری ہے جس کا مقصد ابھرتی ہوئی متعدی بیماریوں کے خلاف ویکسین اور متعلقہ صلاحیتوں/ٹیکنالوجیز کی ترقی کو تیز کرنا اور وبا کے دوران لوگوں تک رسائی فراہم کرنا ہے ۔ مارچ 2025 تک ، کئی قومی حکومتیں ، یورپی کمیشن اور انسان دوست تنظیمیں ، جیسے گیٹس فاؤنڈیشن اور ویلکم ٹرسٹ سی ای پی آئی کے ساتھ شامل ہوچکی ہیں۔
ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی نے وبائی امراض کے لیے ویکسین تیار کرنے میں تعاون کے لیے 2019 سے سی ای پی آئی کے ساتھ شراکت داری کی ہے ۔ اس تعاون کی اہم کامیابیوں میں چکنگنیا ، کورونا وائرس اور منکی پوکس کے لیے ویکسین امیدواروں کی ابتدائی مرحلے کی ترقی ؛ مشترکہ بنیادی ڈھانچے کی تخلیق جیسے بائیوسے لیبارٹری اور جانوروں کے لیے سہولتی مرکز ، اور صلاحیت سازی/تربیتی پروگراموں کا انعقاد شامل ہیں ۔ ڈی بی ٹی-بی آر آئی سی-ٹی ایچ ایس ٹی آئی بائیوسے لیبارٹری اور جانوروں کی تجرباتی سہولت کو عالمی سی ای پی آئی نے بالترتیب اپنے سینٹرلائزڈ لیب نیٹ ورک لیب اور سی ای پی آئی جانوروں کے لیب نیٹ ورک کے حصے کے طور پر تسلیم کیا ہے ۔ یہ سہولیات ویکسین تیار کرنے کے لیے قومی وسائل کے طور پر کام کرتی ہیں ۔ بائیوسے لیب نے اب تک کلینیکل سے پہلے کی آزمائش سے لے کر آفادیت مرحلہ 3 تک مختلف مراحل میں کئی ہندوستانی اور عالمی ویکسین امیدوارممالک کی ترقی میں مدد کی ہے ۔اس کے علاوہ ، ویکسین کی تیاری اور کلینیکل ٹرائلز سے متعلق تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے ہیں ، جو اس شعبے میں صلاحیت سازی میں معاون ہیں ۔
ان کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ویکسین اور متعلقہ ٹیکنالوجی کی تحقیق ، ترقی اور اختراع پر تعاون کے لیے اس مشغولیت کو مزید جاری رکھنے کے لیے ڈی بی ٹی ، بی آئی آر اے سی اور سی ای پی آئی کے درمیان‘مشغولیت کی حکمت عملی’ کی تجدید کی گئی ہے ۔ مونوکلونل اینٹی باڈیز جیسی متعلقہ ٹیکنالوجیز کے لیے تحقیق اور ترقی کو شامل کرنے کے لیے نئی مشغولیت کی حکمت عملی کے دائرہ کار کو وسیع کیا گیا ہے ۔ سی ای پی آئی کے ذریعے جن پیتھوجینز سے نمٹا جائے گا ان میں وہ لوگ شامل ہوں گے جن کی شناخت ڈبلیو ایچ او کی ترجیحی بیماریوں کی بلیو پرنٹ فہرست میں کی گئی ہے ۔
عالمی سی ای پی آئی کے ساتھ‘مشغولیت کی حکمت عملی’ کی تجدید وبائی امراض کے لیے ہندوستان کی تحقیق و ترقی کی تیاریوں کو آگے بڑھانے ، سی ای پی آئی کی تکنیکی مہارت اور ہماری مضبوط تحقیق و ترقی کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک اہم قدم ہے ۔ تعاون کو فروغ دے کر اور اہم بنیادی ڈھانچے اور ہنر مند انسانی وسائل کو مضبوط بنا کر ، اس مشغولیت کا مقصد صحت کے ابھرتے ہوئے خطرات سے بروقت اور مؤثر طور سے نمٹنے کا طریقہ فراہم کرنا ، اچھی صحت اور تندرستی کے وسیع تر اہداف میں تعاون دینا ، اور اسے قومی ترقیاتی ترجیحات اور پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق بنانا ہے ۔
*******
ش ح۔ش ب ۔ م ذ
(UN. 2474)
(रिलीज़ आईडी: 2199486)
आगंतुक पटल : 3