جل شکتی وزارت
بہار میں گنگا دریا کے کناروں پر زمین کا کٹاؤ (لینڈ ایروژن)
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 6:04PM by PIB Delhi
بہار کی ریاستی حکومت سے موصولہ معلومات کے مطابق، دریائے گنگا کے کنارے کٹیہار ضلع کے منی ہری، براری اور کرسلا بلاکس کے گاؤں سیلاب کی وجہ سے مٹی کے کٹاؤ سے متاثر ہیں۔
دریائے گنگا کا مورفولوجیکل مطالعہ آئی آئی ٹی روڑکی نے ریموٹ سینسنگ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے کیا ہے۔ یہ مطالعہ دریاؤں کی نوعیت کو جامع انداز میں سمجھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور پچھلے بیس سال کے سلسلے میں مختلف حصوں میں بینک لائن کی دہائی وار نقل و حرکت، کٹاؤ اور جمع ہونے کی صورتحال، اور اہم حصوں کی شناخت کا اندازہ فراہم کرتا ہے۔ یہ مطالعات متعلقہ ریاستی حکومتوں اور دیگر فریقوں کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں تاکہ باخبر فیصلے لیے جا سکیں اور مستقبل کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔
سیلاب سے نمٹنے اور کٹاؤ روکنے کی اسکیمیں متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعے ان کی ترجیح کے مطابق وضع اور نافذ کی جاتی ہیں۔ مرکزی حکومت اہم علاقوں میں سیلاب کے انتظام کے لیے تکنیکی رہنمائی فراہم کرتی ہے اور پروموشنل مالی مدد کے ذریعے ریاستوں کی کوششوں کو مکمل کرتی ہے۔
مرکزی حکومت نے گیارہویں اور بارہویں منصوبہ بندی کے دوران سیلاب پر قابو پانے، کٹاؤ روکنے، نکاسی آب کی ترقی، سمندری کٹاؤ روکنے وغیرہ کے کاموں کے لیے ریاستوں کو مرکزی امداد فراہم کرنے کے مقصد سے فلڈ مینجمنٹ پروگرام (ایف ایم پی)کے نام سے ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم نافذ کی تھی، جو بعد میں "فلڈ مینجمنٹ اینڈ بارڈر ایریا پروگرام " (ایف ایم بی اے پی) ایک جزو کے طور پر جاری رہا۔
سیلاب سے نمٹنے کے لیے کل 48 منصوبے تخمینہ لاگت کے اعتبار سے 25 کروڑ روپے کے ہیں۔ ایف ایم بی اے پی اسکیم کے ایف ایم پی جزو کے تحت کل مرکزی فنڈنگ کی رقم 1866.50 کروڑ روپے شامل کی گئی، جس میں سے مرکزی امداد کی رقم 3.5 کروڑ روپے ہے۔ بہار کو جاری ہونے والی اس رقم کی کل مالیت 924.40 کروڑ روپے ہے۔
ریاستی حکومت کی طرف سے دریائے گنگا پر بہار میں کرسلا سے منی ہری تک کٹاؤ پر قابو پانے کے حوالے سے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔
یہ معلومات ریاست کے وزیر برائے جل شکتی، جناب راج بھوشن چودھری، نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
***
UR-2416
(ش ح۔اس ک )
(रिलीज़ आईडी: 2199069)
आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें:
English