سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: فرگرینس اینڈ فلوری گیشن ( خوشبو اور گلکاری )مشن

प्रविष्टि तिथि: 04 DEC 2025 4:30PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر نے ہندوستان میں پھولوں اور خوشبو کے شعبے کی ترقی اور استحکام کے لیے دو اہم فلیگ شپ پروگرام تشکیل دیے ہیں۔ سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن کسانوں کی آمدنی میں اضافہ، صنعت کاری کو فروغ دینے اور ملک کے فلوریکلچر سیکٹر کو مضبوط بنانے کے وژن کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔ یہ مشن اس وقت اپنے دوسرے مرحلے میں ہے، جس کے تحت پھولوں کی کاشت سے 32,44,000 افرادی دن پیدا ہو رہے ہیں۔

اس مشن کے ذریعے 26 ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کے 126 اضلاع کے 399 کلسٹروں میں کام کرتے ہوئے 2,208.63 ہیکٹر رقبہ کاشت کے تحت لایا گیا، جس سے 16,220 افراد براہ راست مستفید ہوئے اور ایک نمایاں سماجی و اقتصادی اثر سامنے آیا۔ مزید برآں، 17 ٹیکنالوجیز تیار کی گئیں اور صنعتوں و کاروباری اداروں کو منتقل کی گئیں۔ 1,615 خواتین سمیت 5,728 مستفیدین کے لیے 144 تربیتی و صلاحیت سازی پروگرام منعقد کیے گئے۔

مشن کے تحت شہد کی مکھیوں کی افزائش(بی کیپنگ) کو بھی شامل کیا گیا ہے، اور 1,072 مکھیوں کے باکس تقسیم کیے گئے، جس سے 175 کسانوں کو فائدہ پہنچا اور شہد کی مکھیوں کی پرورش کو پھولوں کی کاشت کے ساتھ مربوط کیا گیا۔

سی ایس آئی آر کا دوسرا اہم فلیگ شپ پروگرام، جو 2017 میں فلوریکلچر مشن سے قبل شروع ہوا تھا، سی ایس آئی آر اروما مشن ہے۔ اس مشن کا مقصد خوشبودار فصلوں کی کاشت، پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کے ذریعے دیہی برادریوں کو بااختیار بنانا ہے۔ اس اقدام نے خوشبودار صنعت کو اعلیٰ معیار کا خام مال فراہم کیا، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کیا اور خود کفالت (آتم نربھرتا) میں اہم کردار ادا کیا۔

اب تک 51,000 ہیکٹر سے زائد رقبہ خوشبودار فصلوں کے زیرِ کاشت آ چکا ہے۔ ملک کی 28 ریاستوں میں 4,500 سے زیادہ اروما کلسٹر قائم کیے گئے ہیں، جن میں قبائلی علاقوں کے 20 خصوصی کلسٹر بھی شامل ہیں۔ اس مشن کے تحت 52 اقسام کی خوشبودار فصلیں اور 82 خطہ مخصوص زرعی ٹیکنالوجیز تیار کی جا چکی ہیں۔

پروسیسنگ کے لیے مختلف ریاستوں میں 408 جدید آستگی یونٹس نصب کیے گئے۔ ہنر مندی کے فروغ کے تحت 2,096 تربیتی و بیداری پروگرام منعقد کیے گئے جن میں 10,000 خواتین سمیت 1.22 لاکھ افراد نے تربیت حاصل کی۔ اس کے علاوہ 110 سے زائد کاروباریوں کو خوشبودار مصنوعات کی تیاری میں تعاون فراہم کیا گیا۔

اس مشن نے دیہی علاقوں میں تقریباً 1 کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کیے۔ خوشبو کی صنعت کے لیے خام مال کے طور پر 6,000 ٹن سے زیادہ ضروری تیل تیار کیا گیا، جس کی مالیت تقریباً 600 کروڑ روپے ہے۔

سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن نے پھولوں کی کاشت اور مکھی پالنے سے مشترکہ طور پر 262 کروڑ روپے سے زائد آمدنی پیدا کرکے کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں غیر معمولی کردار ادا کیا ہے، جس سے ملک بھر کے 22,137 کسان مستفید ہوئے۔ اوسطاً ہر کسان نے تقریباً 1.18 لاکھ روپے کمائے، جو روایتی زرعی نظام کے مقابلے میں آمدنی میں دو سے تین گنا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

یہ مشن 44 لاکھ سے زیادہ افرادی دن کے دیہی روزگار پیدا کر چکا ہے، جس سے دیہی روزی روٹی کے تحفظ اور معاشی استحکام کو مزید تقویت ملی ہے۔

سی ایس آئی آر اَروما مشن کے تحت لیمن گراس، پالماروسا، ویٹیور (خس)، تُلسی اور مینتھا جیسی خوشبودار فصلوں کی کاشت کو فروغ دیا گیا ہے۔ ان فصلوں کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ پانی اور غذائی اجزاء کی کم سے کم ضرورت کے ساتھ بآسانی کاشت کی جا سکتی ہیں۔ یہ فصلیں بارانی علاقوں میں بھی اچھی پیداوار دیتی ہیں، جس سے کسانوں کے لیے اپنی زمینوں پر ان کی کاشت اختیار کرنا آسان ہو جاتا ہے اور مٹی کی زرخیزی کے ساتھ ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ان فصلوں سے فی ہیکٹر تقریباً 60,000 سے 70,000 روپے تک آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔ طوفان اور سونامی سے متاثرہ علاقوں میں ویٹیور جیسی فصلیں متعارف کرائی گئیں جو اب وہاں کے کسانوں کے لیے نہایت منافع بخش ثابت ہو رہی ہیں۔

سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن نے پھولوں کی درآمد میں تقریباً 15 فیصد کمی کے ہدف کو حاصل کرکے ملک کی درآمد و برآمد کے توازن پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ دوسری جانب، سی ایس آئی آر اَروما مشن نے ہندوستان کو لیمن گراس کے ضروری تیل کا دنیا کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا اور برآمد کرنے والا ملک بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کی ترقی کے نتیجے میں ہندوستان مینتھا کے تیل (مینتھال) کی پیداوار میں بھی عالمی رہنما بن چکا ہے۔ پالماروسا کا تیل بھی بڑی مقدار میں مختلف ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ اَروما مشن کے تحت اتر پردیش، بہار اور تمل ناڈو میں ویٹیور کی کاشت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس سے بیرون ملک سے ویٹیور کے تیل کی درآمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

سی ایس آئی آر فلوریکلچر مشن گھریلو پھولوں کی کاشت کو مضبوط بنانے اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے پھولوں کی نئی اقسام تیار کرنے پر سرگرم ہے۔ اس مشن کے تحت اب تک آٹھ نئی اقسام جاری کی جا چکی ہیں جن میں کمل کی قسم نمو 108 اور کریسنتھیمم کی چار اقسام (جگن ناتھ، سرسوتی، ستوتی اور پدم) شامل ہیں جنہیں سی ایس آئی آر-این بی آر آئی لکھنؤ نے تیار کیا ہے۔ اسی طرح جربیرا کی تین اقسام (ارونا-مرون، پربھا-پیلا اور کمود-گلابی) سی ایس آئی آر-آئی ایچ بی ٹی پالم پور نے تیار کی ہیں۔ نمو 108 کی زرعی ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے مختلف ریاستوں میں کاروباریوں کو منتقل کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ گلیڈیولس، جربیرا، کریسنتھیمم اور کمل کی مزید اقسام کی ترقی پر تحقیق جاری ہے۔

 

***

 

UR-2413

(ش ح۔اس ک  )

 


(रिलीज़ आईडी: 2199067) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी