ایٹمی توانائی کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ کا سوال: نیوکلیئر انرجی مشن

प्रविष्टि तिथि: 04 DEC 2025 6:22PM by PIB Delhi

وکست بھارت کے لیے نیوکلیئر انرجی مشن کا مقصد 2047 تک 100 گیگا واٹ کی جوہری بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت حاصل کرنا ہے تاکہ 2070 تک نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا جا سکے۔ اس کی اہم خصوصیات کم سے کم کاربن کے اخراج کے ساتھ جوہری توانائی سے بجلی کی پیداوار کو بڑھانا، اس وقت بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قابل اعتماد توانائی متبادل فراہم کرنا ہے۔

 

نیوکلیئر انرجی مشن کی ایک اور خصوصیت دیسی نیوکلیئر ٹیکنالوجی پر زور دینے کے ساتھ، وکست بھارت کے لیے بھارت کے انرجی مکس میں جوہری توانائی کا حصہ بڑھانا ہے۔

 

سو گیگاواٹ ہدف حاصل کرنے کے لیے، بھارت کے پاس جوہری توانائی کے حوالے سے دو جہتی حکمت عملی ہے۔

 

تیزی سے توسیع کے لیے گرین فیلڈ سائٹس پر بڑے ری ایکٹرز جیسے کہ 700 میگاواٹ کے مقامی پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹرز اور بڑی صلاحیت کے درآمدی ری ایکٹرز کا قیام۔

چھوٹے ری ایکٹر جیسے 200 میگا واٹ بھارت سمال ماڈیولر ری ایکٹر اور 55 میگا واٹ سمال ماڈیولر ری ایکٹر ، کو براؤن فیلڈ سائٹس کے لیے ڈیزائن اور تیار کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد،

ریٹائر ہونے والے جیواشم ایندھن پر مبنی پاور پلانٹس کی بحالی،توانائی سے بھرپور صنعتوں کے لیے کیپٹیو پلانٹس اوردور دراز مقامات کے لیے آف گرڈ ایپلی کیشنز ہے۔

ان ری ایکٹرز کی تعیناتی کے لیے ضروری ٹکنالوجی ملک میں دستیاب ہے اور زیادہ تر سازوسامان بھارتیہ صنعتوں کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کے اندر ہیں جن میں بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر کے ذریعہ تکنیکی ہینڈ ہولڈنگ ہے۔ اس مشن کوآراینڈ ڈی کی طرف سے مزید تعاون حاصل ہے جس کا مقصد حفاظتی خصوصیات، اس کے فیول سائیکل اور ہائیڈروجن کی پیداوار پر مشتمل ٹرانسپورٹ سیکٹر اور پراسیس انڈسٹری کو ڈیکاربرائز کرنے کے لیے مقامی جدید ری ایکٹر تیار کرنا ہے۔

بی اے آر سی نے ایس ایم آر پر ڈیزائن اور ترقیاتی کام شروع کیے ہیں،

 

بھارت سمال ماڈیولر ری ایکٹر 200 میگاواٹ،55 ایس ایم آرمیگاواٹ، اور5 میگاواٹ تک ہائی ٹمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹر ہائیڈروجن جنریشن کے لیے ہے۔

ٹیکنالوجی کے مظاہرے کے لیےڈی اے ای سائٹ پر ان ری ایکٹرز کے لیڈ یونٹس بنانے کی تجویز ہے۔ پراجیکٹ کی منظوری کے بعد نمائشی ری ایکٹر 60 سے 72 ماہ میں تعمیر کیے جانے کا امکان ہے۔

 

دو سو بی ایس ایم آر اور55 ایس ایم آرکو کیپٹیو پلانٹ کے طور پر توانائی کی حامل صنعتوں جیسے کہ ایلومینیم، اسٹیل، دھات وغیرہ، ریٹائر ہونے والے فوسل فیول پر مبنی پاور پلانٹس کی بحالی اور دور دراز کے ساتھ ساتھ آف گرڈ مقامات کے لیے توانائی فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ ہائی ٹمپریچر گیس کولڈ ری ایکٹرز سے پیدا ہونے والی ہائیڈروجن کو ٹرانسپورٹ سیکٹر اور پروسیسنگ انڈسٹریز میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح، ان ایس ایم آرز کو آنے والی دہائی میں بجلی، توانائی سے بھرپور صنعتوں اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے ڈیکاربونائزیشن اور صاف توانائی کی پیداوار کے لیے کلیدی شراکت داروں کے طور پر پوزیشن دی گئی ہے۔

 

کاکراپار یونٹس 3 اور 4 ۔2X700 میگاواٹ اور راجستھان یونٹ7۔700 میگاواٹ پہلے ہی تجارتی آپریشن میں ہیں۔ نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) کی صلاحیت میں توسیع کے منصوبے 2031-32 تک زیر عمل منصوبوں کی تکمیل پر تقریباً 22 گیگاواٹ تک پہنچنے کا تصور کرتے ہیں اور 2047 تک تقریباً 54 گیگاواٹ تک پہنچ جائیں گے جو فی الحال 8.78 گیگاواٹ(آر اے پی ایس ۔ون کو چھوڑ کر ہے۔

 

ستمبر 2025 تک، اٹامک منرلز ڈائریکٹوریٹ فار ایکسپلوریشن اینڈ ریسرچ

اے ایم ڈی نے آندھرا پردیش، تلنگانہ، جھارکھنڈ، میگھالیہ، راجستھان، کرناٹک، چھتیس گڑھ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور مہاراشٹر میں واقع 47 یورینیم کے ذخائر میں 4,36ان سیٹو او ن اوکسائیڈ وسائل قائم کیے ہیں۔

 

حالیہ برسوں میں، اے ایم ڈی نے جاڈوگوڈا نارتھ - باگلاسائی - میچوا ڈپازٹ، ایسٹ سنگھ بھوم ضلع، جھارکھنڈ میں28,63 ٹی ون سیٹو اون اوکسائیڈ وسائل قائم کیے ہیں۔ جو جاڈوگوڈا یورینیم کے ذخائر کا شمال مغربی تسلسل ہے۔

 

اٹامک انرجی ریگولیٹری بورڈ یورینیم کی کان کنی اور ملنگ کی سرگرمیوں بشمول فضلہ کے انتظام میں ریڈیولاجیکل حفاظتی پہلوؤں کی نگرانی کرتا ہے۔ کان کی ترقی سے شروع ہونے والا کوئی بھی نیا پروجیکٹ، ایسک پروسیسنگ پلانٹ کی سائٹنگ وغیرہ،اے ای آر بی کی طرف سے اس کی ریگولیٹری تقاضوں کے مطابق ملٹی اسٹیج سیفٹی ریویو سے مشروط ہے۔ نیز، اے ای آر بی ریگولیٹری تقاضوں کی تعمیل کی توثیق کرنے کے لیے ان سہولیات کا ریگولیٹری معائنہ کرتا ہے۔اے ای آر بی کی ریگولیٹری ضروریات بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے حفاظتی معیارات کو مدنظر رکھتی ہیں۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 2458


(रिलीज़ आईडी: 2199020) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी