شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
شمال مشرقی اقتصادی راہداری پروجیکٹ
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 1:50PM by PIB Delhi
72ویں اجلاس کی منظوری کے بعد، جو دسمبر 2024 میں اگرتلہ میں منعقد ہوئی، شمال مشرقی کونسل (این ای سی) نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (ڈی او این ای آر)آٹھ اعلیٰ سطحی ٹاسک فورسز (ایچ ایل ٹی ایف) تشکیل دے گی، جن کی قیادت ہر شمال مشرقی ریاست کے وزیر اعلیٰ کریں گے۔ شمال مشرقی اقتصادی راہداری (این ای ای سی) پر ایچ ایل ٹی ایف کی صدارت میزورم کے وزیر اعلیٰ کر رہے ہیں، جبکہ وزارت ڈی او این ای آر کے مرکزی وزیر اور آسام، میگھالیہ اور منی پور کے وزرائے اعلیٰ اراکین کے طور پر شامل ہیں۔ این ای ای سی پر ایچ ایل ٹی ایف کے مینڈیٹ میں دیگر امور کے ساتھ شمال مشرقی خطے میں موجودہ اقتصادی انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام کا جائزہ لینا، خلاؤں کی نشاندہی کرنا اور خطے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شامل ہے۔ این ای ای سی پر ایچ ایل ٹی ایف کے تین اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔
پی ایم-ڈیوائن اسکیم کے تحت منظور شدہ پروجیکٹوں کو ریاستی حکومتوں کی متعلقہ عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں (آئی اے) کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے اور ان پروجیکٹوں کی نگرانی کی بنیادی ذمہ داری متعلقہ ریاستی حکومتوں/آئی اے کی ہوتی ہے ۔ تاہم پروجیکٹوں کی نگرانی فیلڈ ٹیکنیکل سپورٹ یونٹس (ایف ٹی ایس یو) پروجیکٹ کوالٹی مانیٹرز (پی کیو ایم) اور تھرڈ پارٹی ٹیکنیکل انسپیکشن ایجنسیوں (ٹی پی ٹی آئی) کے ذریعے اور ایم ڈی او این ای آر اور نارتھ ایسٹرن کونسل (این ای سی) کے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ جائزہ میٹنگوں کے دوران بھی کی جاتی ہے ۔
سیلاب سے نمٹنے اور کٹاؤ روکنے کی اسکیمیں متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعے ان کی ترجیح کے مطابق وضع اور نافذ کی جاتی ہیں ۔ مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔ سیلاب کے انتظام کے ڈھانچائی اقدامات کو مضبوط بنانے کے لیے، مرکزی حکومت نے گیارہویں اور بارہویں منصوبہ بندی کے دوران فیلڈ مینجمنٹ پروگرام (ایف ایم پی) نافذ کیا تاکہ ریاستوں کو سیلاب پر قابو پانے ، کٹاؤ روکنے ، نکاسی آب کے نظام کی تعمیر و ترقی ، سمندر کے کٹاؤ کو روکنے سے متعلق کاموں کے لیے مرکزی امداد فراہم کی جا سکے، جو بعد میں فلڈ مینجمنٹ اور بارڈر ایریاز پروگرام (ایف ایم بی اے پی) کے ایک جزو کے طور پر مرکزی معاونت اسکیم کے طور پر جاری رہا، جس کا دورانیہ 2017-18 سے 2020-21 تک تھا اور بعد میں اسے 2025-26 تک بڑھا دیا گیا۔ مزید برآں، گذشتہ 10 سالوں میں این ای سی اور نان-لیپس ایبل سینٹرل پول آف ریسورسز (این ایل سی پی آر) کے تحت شمال مشرقی ریاستوں میں 24 منصوبے، جو سیلاب پر قابو پانے ، کٹاؤ روکنے سے متعلق ہیں، 345.74 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ منظور کیے گئے ہیں۔
منظور شدہ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی بہتر منصوبہ بندی کے لیے پی ایم-گتی-شکتی پورٹل پر شامل کیا گیا ہے ۔ این ای سی اور ڈی او این ای آر کی وزارت کے عہدیداروں کے ذریعے سائٹ کے دوروں (وزٹس )اور معائنوں کے ذریعے زمینی نگرانی کی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ، تیسرے فریق کے معیار کی جانچ پی کیو ایم ، ٹی پی ٹی آئی اور ایف ٹی ایس یو کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔
یہ معلومات شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر سکنتا مجومدار نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
ش ح۔ ش آ ۔ ن م
U. No-2366
(रिलीज़ आईडी: 2198737)
आगंतुक पटल : 6