قانون اور انصاف کی وزارت
عدالتی نظام میں معذور افراد کے لیے رسائی
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 1:44PM by PIB Delhi
حکومت نے عام شہریوں بشمول معذور افراد کے لیے سستی، معیاری اور تیز قانونی خدمات فراہم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ لیگل سروسز اتھارٹیز (ایل ایس اے) ایکٹ، 1987 کے تحت معاشرے کے کمزور طبقات بشمول معذور افراد کو مفت اور اہل قانونی خدمات فراہم کرنے کا انتظام ہے۔ شہریوں بشمول معذور افراد کو فراہم کی جانے والی قانونی معاونت کے معیار کا جائزہ لینے کے لیے نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) وقتاً فوقتاً تمام بھارت ملاقاتیں اور علاقائی ملاقاتیں، دونوں ورچوئل اور جسمانی طور پر منعقد کرتی ہے۔ مزید برآں، محکمہ سے متعلق پارلیمانی مستقل کمیٹی برائے عملہ، عوامی شکایات، وزارت قانون و انصاف بھی قانونی خدمات کے نفاذ اور لیگل سروسز اتھارٹیز ایکٹ، 1987 کے تحت قانونی امداد کے کام کا جائزہ لیتی ہے۔
ہندوستان کے معزز چیف جسٹس کی صدارت میں نیشنل جوڈیشیل اکیڈمک کونسل (این جے اے سی) کی رہنمائی میں نیشنل جوڈیشل اکیڈ می (این جے اے) باقاعدگی سے عدلیہ کے لئے پروگرام منعقد کر رہی ہے۔جن میں خصوصی سیشن شامل ہیں جو معذور افراد کی ضروریات اور حقوق کے بارے میں حساسیت پیدا کرنے اور ان کے لیے انصاف تک رسائی کو یقینی بنانے پر مرکوز ہیں۔ ان پروگرامز میں معروف شخصیات اور ماہرین شامل ہوتے ہیں جو شرکاء کو متعلقہ قانونی فریم ورک، بہترین عملی طریقے، اور رسائی کے معیار کے عملی نفاذ کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ اس اہم مسئلے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے، این جے اے نے عدلیہ کے مختلف تعلیمی پروگراموںمیں اس حساسیت پیدا کرنے والے جزو کو فعال طور پر شامل کیا ہے۔
این اے ایل ایس اے نے وکلاء کی تربیت کے لیے ماڈیول تیار کیا ہے، جس میں معذور افراد سے متعلق تربیت بھی شامل ہے۔ اس ماڈیول کا مقصد شرکاء کو معذوری کی سمجھ بوجھ فراہم کرنا، معذور افراد کے تئیں ان کے رویے کو سماجی اور انفرادی دونوں سطحوں پر سمجھنا، معذور افراد کے آئینی حقوق سے آگاہ کرنا اور معذوری سے متعلق قوانین سے روشناس کرانا ہے۔
حکومت ضلع اور ماتحت عدالتیں کے لیے انفراسٹرکچر کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ایک مرکزی معاونت اسکیم نافذ کر رہی ہے، جس کے تحت عدالت ہال، عدالتی افسران کے لیے رہائشی یونٹوں، وکلاء ہال، ڈیجیٹل کمپیوٹر روم اور بیت الخلاء کے کمپلیکس کی تعمیر کے لیے ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی وسائل میں اضافہ کیا جاتا ہے۔ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے یہ یقینی بناتی ہیں کہ تجویز کردہ انفراسٹرکچر معذور افراد کے لیے دوستانہ ڈیزائن کے مطابق ہو۔ عمارت کے ڈیزائن مرکزی عوامی تعمیرات کے محکمے، معذور افراد کی بااختیاری کے محکمے، وزارت برائے سماجی انصاف اور بااختیاری کے مقررہ معیار/رسائی کے معیار کے مطابق ہوں۔ یہ یقینی بنایا جاتا ہے کہ مرکزی معاونت اسکیم کے تحت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دیے گئے فنڈز کو مخصوص مقصد کے لیے استعمال کیا جائے۔
ای کورٹ پروجیکٹ فیز-III کے تحت 24 اجزاء شامل ہیں جن میں کئی اہم اقدامات شامل ہیں تاکہ شہریوں بشمول معذور افراد کے لیے ایک مضبوط اور قابل رسائی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر تیار کیا جا سکے۔ معذور افراد کے لیے بہتر قابل رسائی آئی سی ٹی فعال سہولیات فراہم کرنے کے لیے 27.54 کروڑ روپے کے بجٹ کا انتظام کیا گیا ہے۔ 752 عدالتوں (جس میں ہائی کورٹ بھی شامل ہیں) کی ویب سائٹس کو ایس 3 ڈبلیو اے اے ایس پلیٹ فارم (محفوظ، قابل توسیع اور سگمیا ویب سائٹ بطور سروس) پر منتقل کرنے کے لیے 6.35 کروڑ روپے کے بجٹ کا انتظام کیا گیا ہے، جو ویب سائٹوں کو معذور افراد کے لیے دوستانہ بناتا ہے۔ ایس 3 ڈبلیو اے اے ایس پلیٹ فارم میں جزوی اور مکمل بصری معذور شہریوں کے لیے مواد کی آسان نمائش کے لیے خصوصیات شامل ہیں۔
یہ معلومات قانون اور انصاف کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج راجیہ سبھا میں فراہم کیں ۔
*************
ش ح۔ ش آ ۔ ن م
U. No-2365
(रिलीज़ आईडी: 2198718)
आगंतुक पटल : 5