قانون اور انصاف کی وزارت
مفت قانونی خدمات فراہم کرنے کا نظام
प्रविष्टि तिथि:
04 DEC 2025 1:45PM by PIB Delhi
قانون اور انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، نیز پارلیمانی امور کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتا یا کہ حکومت نے سال 2017 میں نیائے بندھو (مفت قانونی خدمات) پروگرام شروع کیا، جس کا بنیادی مقصد مفت قانونی خدمات کے کلچر کو آگے بڑھانا اور ملک بھر میں مفت قانونی خدمات کی پیشکش کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنا ہے۔ یہ لیگل سروسز اتھارٹیز(ایل ایس اے) ایکٹ،1987 کی دفعہ12 کے تحت مفت قانونی امداد حاصل کرنے کے اہل افراد کومفت میں قانونی خدمات فراہم کرنے والے وکلاء سے جوڑتا ہے۔ اس پروگرام کو شہریوں پر مرکوز اسکیم سے مربوط کیا گیا ہے، جسے 5 سال (2021-2026) کی مدت کے لیے ہندوستان میں انصاف تک ہما گیر رسائی کے لیے ا ختراعی حل ڈیزائن کرنے(ڈی آئی ایس ایچ اے) کا نام دیا گیا ہے۔ نیائے بندھو (مفت قانونی خدمات)پروگرام کے تحت کلیدی مقاصد میں سے ایک ان وکیلوں کو رجسٹر کرنا ہے،جو عدالت میں کیس کے اندراج اور مدد کے لیے رضاکارانہ طور پر اپنا وقت اورخدمات پیش کرتے ہیں۔ 30 نومبر 2025 تک، 9776 ایڈووکیٹ نے نیائے بندھو (مفت قانونی خدمات) پورٹل پر اپنا اندراج کرایا ہے۔
نوجوان وکیلوں میں مفت میں قانونی خدمات فراہم کرنے کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے، پرو بونو کلب کی ذیلی اسکیم کو ملک کے 109 لاء اسکولوں میں فعال کیا گیا ہے۔ مزید برآں مذکورہ کوششوں کو ادارہ جاتی بنانے کے لیے،23 ہائی کورٹس میں نیائے بندھو (مفت قانونی خدمات)کے پینلز کو فعال بنایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ قانونی خدمات سے متعلق قومی اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) کو قانونی خدمات کی اتھارٹیز (ایل ایس اے) ایکٹ،1987 کے تحت قائم کیا گیا ہے،تاکہ ایل ایس اے ایکٹ کی دفعہ 12 کے تحت آنے والے مستحق افراد سمیت معاشرے کے کمزور طبقات کو مفت اور بہتر قانونی خدمات فراہم کی جاسکیں۔ اس مقصد کے لیے تعلقہ کورٹ کی سطح سے سپریم کورٹ تک قانونی خدمات کے ادارے قائم کیے گئے ہیں۔ تاہم،این اے ایل ایس اے اور اس کے تحت آنے والے قانونی خدمات کے ادارے، ان معاملات میں شامل نہیں ہیں، جہاں وکلاء کی طرف سے اپنے طور پرمفت قانونی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔
********
ش ح۔م ع۔ن ع
U-2364
(रिलीज़ आईडी: 2198708)
आगंतुक पटल : 4