شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
این ایس ایس او تک عوامی رسائی
प्रविष्टि तिथि:
03 DEC 2025 1:29PM by PIB Delhi
آج لوک سبھا میں شماریات اور پروگرام کے نفاذ کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزارت منصوبہ بندی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزارت ثقافت کے وزیر مملکت راؤ اندرجیت سنگھ نے بتایا کہ نیشنل سیمپل سروے (این ایس ایس)، وزارت شماریات و پروگرامنگ انفارمیشن (ایم او ایس پی آئی) کے ذریعہ کیے گئے سرویز کا یونٹ لیول ڈیٹا اور میٹا ڈیٹا ایم او ایس پی آئی کی ویب سائٹ کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے جو عوام کے لیے آزادانہ طور پر دستیاب ہے۔ سرویز کے یونٹ لیول ڈیٹا کی ترسیل کے دوران، صارفین کو انڈیکیٹرز تیار کرنے کے لیے یونٹ لیول ڈیٹا استعمال کرنے کی تفصیلی رہنما ہدایات فراہم کی جاتی ہیں۔تاہم، یونٹ لیول ڈیٹا کو آسانی سے ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے ایک ڈیٹا ایکسٹریکشن ٹول بھی فراہم کیا گیا ہے، جو یونٹ لیول ڈیٹا کو قابلِ استعمال فارمیٹ میں تبدیل کرنے میں مددگار ہے۔ اس سے صارفین کے لیے ڈیٹا کا ہینڈلنگ، تجزیہ اور رسائی آسان ہو جاتی ہے، کیونکہ ڈیٹا زیادہ لچکدار اور عام استعمال ہونے والے فارمیٹ میں دستیاب ہوتا ہے۔اس کے علاوہ ڈیٹا یوزرز کانفرنسز سروے رپورٹس کے اجرا کے بعد منعقد کی جاتی ہیں تاکہ سروے ڈیٹا کی سمجھ کو بہتر بنایا جا سکے اور متعلقہ فریقین کے لیے ڈیٹا تک رسائی اور طریقہ کار سے متعلق کسی بھی مسئلے کو حل کیا جا سکے۔
رسائی کو آسان بناتے ہوئے رازداری اور پرائیویسی کے تحفظ کے لیے سخت پروٹوکولز پر عمل کیا جاتا ہے، جس میں مائیکرو ڈیٹا یا یونٹ لیول ڈیٹا کو گمنام بنایا جاتا ہے تاکہ معلومات کے افشاء کے خطرات سے بچا جا سکے۔این ایس ایس کے سرویز میں ڈیٹا جمع کرنے کے لیے کمپیوٹر اسسٹڈ پرسنل انٹرویوئنگ (سی اے پی آئی) سافٹ ویئر استعمال کیا جاتا ہے، جس سے یہ بات یقینی ہوجاتی ہے کہ تمام ڈیٹا کی منتقلی اینکرپٹڈ موڈ میں ہو، اس طرح فیلڈ آپریشنز کے دوران حساس معلومات کو محفوظ کلاؤڈ بیسڈ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔
ایم او ایس پی آئی ریاستی شماریاتی اہلکاروں کے لیے این ایس ایس سرویز کے ریاستی سیمپل سے متعلق جامع تربیتی پروگرام منعقد کرتا ہے، جن میں سروے کے انعقاد، سی اے پی آئی سافٹ ویئر کے استعمال، اور کلاؤڈ بیسڈ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے انتظام شامل ہیں، جو مرکزی ڈیٹا جمع کرنے کے پروٹوکولز کے مطابق ہوتے ہیں۔
سروے کے بعد ٹیبیولیشن ورکشاپس بھی منعقد کی جاتی ہیں تاکہ ریاستی اہلکاروں کی مہارت کو بہتر بنایا جا سکے، اور شرکت کرنے والی ریاستوں کو ضرورت کے مطابق تکنیکی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ، ایم او ایس پی آئی ریاستی شماریاتی نظام کی صلاحیت اور آپریشنز کو مضبوط بنانے کے لیے مالی معاونت بھی فراہم کر رہا ہے تاکہ وہ قابلِ اعتماد سرکاری شماریات کو جمع، مرتب اور شائع کر سکیں۔ یہ معاونت ‘(ایس ایس ایس)’ ذیلی اسکیم کے تحت سی ڈی اسکیم کے تحت فراہم کی جاتی ہے۔سن 2010 سے 27 نومبر 2025 تک ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں کل 364.69 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں، جس میں ای ایف سی 2021-26 کے دوران 42.01 کروڑ روپے شامل ہیں (27-11-2025 تک) اور کل 9 اجزاء میں سے ایک اجزاء ‘صلاحیت سازی بھی شامل ہے۔
سالانہ سروے آف انڈسٹریز (اے ایس آئی) میں ڈیٹا کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے، ڈیٹا کو کاغذی شیڈول کے بجائے صارف دوست اے ایس آئی ویب پورٹل کے ذریعے جمع کیا جاتا ہے جس میں ڈیٹا کی تالیف کے مرحلے کے دوران ڈیٹا کی غلطیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے تصدیق کی جانچ پڑتال کے ساتھ ساتھ اے ایس آئی میں ڈیٹا پراسیسنگ کے وقت میکرو اور مائیکرو لیول ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ اے ایس آئی پر گول میز کانفرنسوں کا انعقادایم اوایس پی آئی کے ذریعے مختلف کاروباری/صنعتی انجمنوں کے نمائندوں کے لیے باقاعدگی سے کیا جاتا ہے جس کا مقصد انہیں اس سروے کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرنا اور ان کے تعاون کو بہتر بنانا ہے، اس طرح رسپانس کی شرح میں بہتری آتی ہے۔ ڈیٹا کوالٹی کو یقینی بنانے کے لیے، ملٹی لیئر توثیق کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ اے ایس آئی کیمپس اے ایس آئی یونٹس کو اے ایس آئی شیڈول کی خود تالیف کے لیے حساس بنانے کے لیے منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈیٹا کی کوالٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جانچ پڑتال، معائنہ اور باقاعدہ تربیت کی جا رہی ہے۔
********
ش ح ۔ اس ۔ م ا
Urdu No-2274
(रिलीज़ आईडी: 2198141)
आगंतुक पटल : 6