وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ڈی اے ایچ ڈی ریاستی حکومت کی کوششوں کی تکمیل اور معاونت کے لیے ملک بھر میں درج ذیل اسکیمیں نافذ کر رہا ہے
प्रविष्टि तिथि:
02 DEC 2025 3:37PM by PIB Delhi
گذشتہ پانچ سالوں میں دودھ کی اوسط قیمت میں کمی نہیں ہوئی اور یہ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ مزید برآں، مائع دودھ کو گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی )/ایکسائز ڈیوٹی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
|
دودھ کی اوسط خریداری کی قیمت* (روپے/لیٹر)
|
|
سال
|
بھینس کا دودھ (چربی 6فیصد اور غیر چربی اجزاء 9فیصد)
|
گائے کا دودھ (چربی 3.5فیصداور غیر چربی اجزاء 8.5فیصد)
|
|
2021-22
|
39.8
|
29.4
|
|
2022-23
|
44.3
|
33.6
|
|
2023-24
|
46.5
|
35.2
|
|
2024-25
|
47.5
|
35.5
|
|
2025-26
|
49.2
|
36.7
|
|
ذرائع: ملک(دودھ) یونین/ فیڈریش
قیمت میں ریاستی حکومتوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی سبسڈی شامل ہے۔
|
دودھ پلانے کے دوران، تقریباً 4-5 ماہ کے بعد دودھ کی پیداوار عام طور پر کم ہو جاتی ہے۔ یہ ایک فطری عمل ہے۔ اس کے علاوہ، بھارت میں گائے اور بھینسیں اوسطاً 10-12 سال کی عمر تک دودھ دیتی ہیں۔
سی ۔آئین کے آرٹیکل 246(3) کے مطابق، مرکز اور ریاستوں کے درمیان قانون سازی کے اختیارات کی تقسیم میں جانوروں کا تحفظ ایک ایسا معاملہ ہے جس پر ریاستی اسمبلی کو قانون سازی کے خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔
ڈی ۔محکمہ مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) ملک میں دودھ کی قیمتوں کا تعین نہیں کرتا۔ دودھ کی قیمتیں کوآپریٹو اور نجی ڈیریوں کی طرف سے مقرر کی جاتی ہیں، ان کی پیداوار کی لاگت اور مارکیٹ کے حالات پر منحصر ہوتی ہیں۔ تاہم، ڈی اے ایچ ڈی ریاستی حکومت کی کوششوں کی تکمیل اور معاونت کے لیے ملک بھر میں درج ذیل اسکیمیں نافذ کر رہا ہے:
راشٹریہ گوکل مشن (آر جی ایم)
نیشنل پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ (این پی ڈی ڈی)
سپورٹنگ ڈیری کوآپریٹیو اینڈفارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن ا نگیزڈ ان ڈیری ایکٹیویٹیز(ایس ڈی سی ایف پی او)
مویشی پروری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف)
نیشنل لائیو اسٹاک مشن (این ایل ایم)
لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام (ایل ایچ ڈی سی پی)
یہ اسکیمیں مویشیوں کی دودھ کی پیداوار کو بہتر بنانے ، ڈیری کوآپریٹیو کے نیٹ ورک کو بڑھانے ، ڈیری کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے ، ورکنگ کیپٹل کی ضروریات کو پورا کرنے ، چارہ اور چارہ کی دستیابی کو بڑھانے اور جانوروں کی صحت کی خدمات فراہم کرنے میں مدد کر رہی ہیں ۔ یہ اقدامات دودھ کی پیداوار کی لاگت کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور دودھ کی کاشت سے دودھ پیدا کرنے والوں کی آمدنی بڑھانے میں بھی معاون ہیں ۔
یہ معلومات ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی ۔
..........................................................
ش ح۔ ش آ
U. NO. 2204
(रिलीज़ आईडी: 2197768)
आगंतुक पटल : 3