بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حفاظتی معیارات کو پورا نہ کرنے والی گاڑیوں کے لیے پالیسی

प्रविष्टि तिथि: 02 DEC 2025 3:40PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ موٹر گاڑیوں کے مرکزی قوائد ، 1989 (سی ایم وی آر) کے قاعدہ  126 میں تجویز ہے کہ موٹر گاڑیوں کے ہر مینوفیکچرر یا درآمد کنندہ کو سی ایم وی آر ، 1989 کے تحت قوانین اور ضوابط  کی دفعات کی تعمیل کی خاطر اس ایجنسی کے ذریعے سرٹیفکیٹ دینے کے لیے  ضوابط  کے تحت مخصوص ٹیسٹنگ ایجنسیوں سے ٹیسٹ کے لیے گاڑی کا پروٹو ٹائپ (تیار یا درآمد کرنے کے لیے) جمع کرانا ہوگا ۔

اس کے علاوہ ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پولیس محکمے سے موصولہ اعداد و شمار کی بنیاد پر وزارت ‘‘ہندوستان میں سڑک حادثات’’کے عنوان سے سالانہ رپورٹ شائع کرتی ہے ۔

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعداد و شمار کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ سڑک حادثات متعدد وجوہات جیسے تیز رفتار ، موبائل فون کا استعمال ، نشے میں گاڑی چلانا /  شراب اور منشیات کا استعمال ، غلط سائیڈ /لین پر نظم و ضبط کے بغیر گاڑی چلانا ، ریڈ لائٹ کودنا ، ہیلمٹ اور سیٹ بیلٹ جیسے حفاظتی آلات کا استعمال نہ کرنا ، گاڑیوں کی حالت ، موسمی حالات ، سڑک کی حالت ، ڈرائیور/سائیکل سوار/پیدل چلنے والوں کی غلطی سے ہوتے ہیں ۔

موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کی دفعہ 110 اے موٹر گاڑیوں کو واپس لینے سے متعلق ہے ۔  یہ مرکزی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی مینوفیکچرر کو کسی خاص قسم کی موٹر گاڑیوں یا اس کی مختلف اقسام کو واپس لینے کی ہدایت کرے ۔  اس کے مطابق ، سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت  کے ذریعے مورخہ 11 مارچ 2021 کو مطلع کردہ جی۔ ایس۔ آر 173 (ای) نے سنٹرل موٹر وہیکلز رولز 1989 میں ایک نیا قاعدہ 127 سی داخل کیا ہے ، جو گاڑیوں میں گڑبڑی کے سبب انہیں واپس لینے اور نوٹس  دینے  کا طریقہ تجویز کرتا ہے ۔

سوسائٹی آف انڈین آٹوموبائل مینوفیکچررز (ایس آئی اے ایم) کے ذریعہ ایس آئی اے ایم کے رضاکارانہ ریکال کوڈ کے تحت  پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ، پچھلے تین برسوں اور رواں سال کے دوران حفاظتی نقائص کی وجہ سے ملک میں واپس لی گئی گاڑیوں کی کلاس/ قسم کے ساتھ کل تعداد درج ذیل ہے:

 

نمبر شمار

سال

2  پہیہ

پیسنجر کار

موٹر گاڑیوں کی کل تعداد

1

2022

1,94,397

94,368

2,88,765

2

2023

1,57,820

1,27,086

2,84,906

3

2024

8,33,476

30,875

8,64,351

4

2025 (26 نومبر 2025 تک)

5,918

1,13,255

1,19,173

 

کل میزان

11,91,611

3,65,584

15,57,195

 

******

ش ح ۔م ش۔ ت ح

U. No.2206


(रिलीज़ आईडी: 2197696) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी