ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اس سال دھان کی کٹائی کا موسم ،پنجاب اور ہریانہ میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی کے ساتھ ختم ہوا


ریاستی سطح کے مخصوص عملی منصوبوں پر مرکوز عمل درآمد، فصل کی باقیات کے انتظام کی وسیع مشینری کی بڑے پیمانے پر تعیناتی اور سی اے کیو ایم کی جانب سے سخت نفاذ کے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئے

آنے والے برسوں میں خطے میں مجموعی فضائی معیار میں مستقل بہتری کی توقع

प्रविष्टि तिथि: 01 DEC 2025 7:35PM by PIB Delhi

پنجاب اور ہریانہ میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں کمی کے ساتھ اس سال دھان کی کٹائی کا موسم ختم ہو گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی دھان کی پرالی جلانے کے واقعات کی سرکاری ریکارڈنگ، نگرانی اور جانچ کا دورانیہ بھی مکمل ہو گیا۔ یہ عمل ہر سال 15 ستمبر سے 30 نومبر تک اسرو کے تیار کردہ معیاری پروٹوکول کے مطابق انجام دیا جاتا ہے۔

image0019PXD.gif

حالیہ برسوں میں کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیوایم) کے ہم آہنگ فریم ورک کے تحت خطے میں دھان کی پرالی جلانے کے واقعات کو روکنے کے لیے مستقل کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگرچہ موسمی حالات بھی دہلی این سی آر کی فضائی صورتحال پر اثر انداز ہوتے ہیں، لیکن اس سیزن میں کھیتوں میں آگ لگانے کے واقعات میں نمایاں کمی نے پرالی جلنے سے ہونے والی موسم کی خرابی  کی شدت کو خاصا محدود کر دیا ہے۔

دھان کی کٹائی کے سیزن 2025 کے دوران سب سے کم آگ لگنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے۔ پنجاب میں ایسے 5,114 واقعات درج ہوئے۔ یہ تعداد 2024 کے مقابلے میں 53فیصد، 2023 کے مقابلے میں 86فیصد، 2022 کے مقابلے میں 90فیصد اور 2021 کے مقابلے میں 93فیصد کمی کی عکاسی کرتی ہے۔

image00232NH.gif

اسی طرح، ہریانہ نے بھی اپنی کارکردگی برقرار رکھتے ہوئے اس سال 662 کھیتوں میں آگ لگنے کے واقعات درج کیے۔ ریاست نے 2024 کے مقابلے میں 53فیصد ، 2023 کے مقابلے میں 71فیصد ، 2022 کے مقابلے میں 81فیصد  اور 2021 کے مقابلے میں 91فیصد  کمی ریکارڈ کی۔ یہ اعداد و شمار اس سب سے بڑی کمی کی نمائندگی کرتے ہیں جو سی اے کیو ایم کے ریاستی سطح کےعملی منصوبوں کے مطابق فصل کی باقیات کے انتظام کی نگرانی شروع کرنے کے بعد سے حاصل کی گئی ہے۔

image003XHSA.gif

پنجاب اور ہریانہ میں یہ کمی ریاستی اور ضلع سطح کے مخصوص عملی منصوبوں کے نفاذ، فصل کی باقیات کو سنبھالنے والی مشینری کی بڑے پیمانے پر تعیناتی، اور سخت نفاذکے اقدامات کے ذریعے ممکن ہوئی۔ اس کے علاوہ، کمی میں معاون عوامل میں دھان کے بھوسے کے مضبوط بیرونی استعمال شامل ہیں، جیسے بایوماس پر مبنی توانائی کی پیداوار، صنعتی بوائلرز میں استعمال، بایو ایتھنول کی پیداوار، تھرمل پاور پلانٹس یا اینٹ کے بھٹوں میں کو فائرنگ کے لیے دھان کے بھوسے کے پیلٹس/بریکیٹس کا لازمی استعمال، اور پیکنگ و دیگر مختلف تجارتی استعمال۔

کمیشن نے ریاستی زرعی محکموں، ضلعی انتظامیہ، اور جہاں بھی اہم آگ کے واقعات رپورٹ ہوئے وہاں بروقت اصلاحی اقدامات کے درمیان مسلسل ہم آہنگی یقینی بنائی۔ زمینی سطح پر معائنہ اور نفاذ پر فلائنگ اسکواڈز/پرالی پروٹیکشن فورس/فیلڈ افسران کی جانب سے نگرانی، ہاٹ اسپاٹ اضلاع میں تعینات ٹیموں کے ذریعے مسلسل نگرانی، کسانوں کے لیےمخصوص آئی ای سی مہمات اور آگاہی پروگراموں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ مزید برآں، چندی گڑھ میں ایک مخصوص سی اے کیوایم سیل قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد دھان کی پرالی کے بندوبست اور متعلقہ آلودگی کی سرگرمیوں کی سال بھر نگرانی پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

پنجاب، ہریانہ اور این سی آر ریاستوں میں دھان کے بھوسے کے جلانے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے مسلسل اور مضبوط نفاذ کے ساتھ، آنے والے برسوں میں خطے کے مجموعی فضائی معیار میں مستقل بہتری کی توقع ہے۔

****

ش ح۔ ع ح-ن م

U-2176


(रिलीज़ आईडी: 2197427) आगंतुक पटल : 20
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: Bengali , English , हिन्दी , Punjabi