قومی انسانی حقوق کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

سی آئی ایس ایف نے سی اے پی ایف کے لیے 30 ویں این ایچ آر سی سالانہ مباحثے کے مقابلے میں بہترین ٹیم کے طور پر مجموعی ٹرافی حاصل کی


   این ایچ آر سی کے چیئرپرسن جسٹس جناب وی راما سبرامنین نےتمام شرکاء کی تعریف کرتے ہوئے توازن کو مسلح افواج میں قومی سلامتی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فرض کا جوہر قرار دیا

   این ایچ آر سی کے چیئرپرسن جسٹس جناب وی راما سبرامنین نے کہااین ایچ آر سی کے اقدام کا مقصد مسلح افواج کو انسانی حقوق کی نظرسے ڈیوٹی پر غور کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم ہے

प्रविष्टि तिथि: 01 DEC 2025 2:42PM by PIB Delhi

بھارت کے انسانی حقوق کے قومی کمیشن (این ایچ آر سی)نے نئی دہلی میں سشستر سیما بل (ایس ایس بی) کے تعاون سے  مرکزی مسلح فورسیز کے لیے اپنے 30 ویں سالانہ مباحثے کے مقابلے کے آخری دور کا انعقاد کیا ۔ جس کا موضوع تھا ‘قومی سلامتی کے خدشات سے سمجھوتہ کیے بغیر نیم فوجی دستوں کے ذریعے انسانی حقوق کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے ۔’  سیمی فائنل اور زونل راؤنڈ کے بعد آخری راؤنڈ میں 16 شرکاء نے ہندی اور انگریزی میں تحریک کے حق  میں اور مخالفت میں بحث کی ۔  سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) نے مقابلے میں بہترین ٹیم کے طور پر رننگ ٹرافی حاصل کی ۔

 

01.jpg

انفرادی اعزازات میں ہندی میں مباحثے کا پہلا انعام سی آئی ایس ایف کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ جناب مینک ورما کو ملا جب کہ انگریزی میں  یہ انعام سی آئی ایس ایف کی اسسٹنٹ کمانڈنٹ محترمہ اروندھتی وی نے حاصل کیا ۔  ہندی میں دوسرا انعام جناب دیپک سنگھ یادو ، ریکروٹ جی ڈی ، آسام رائفلز اور انگریزی میں میجر آدتیہ پاٹل ، آسام رائفلز کودیا گیا ۔  تیسرا انعام ہندی میں بی ایس ایف کے کانسٹیبل جناب آشوتوش سنگھ کو اور انگریزی میں یہ انعام این ایس جی کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ جناب نریش چندر باجیتھا کو ملا ۔  سرٹیفکیٹ اور یادگاری نشان کے علاوہ ، پہلے ، دوسرے اور تیسرے انعام جیتنے والوں کو بالترتیب 12ہزار روپے،10ہزار روپے اور 8 ہزار روپےکے نقد انعامات بھی دیئے گئے ۔

 

02.jpg

این ایچ آر سی ، انڈیا کے چیئرپرسن ، جسٹس جناب وی راما سبرامنین نے موضوع  کے تعلق سے ان کے واضح خیالات کے لیے تمام 16 شرکاء کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ وہ سبھی فاتح بننے کے مستحق ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ این ایچ آر سی کے اقدام کے پس پشت مقصد مسلح افواج کو انسانی حقوق کےنظرسے ڈیوٹی پر غور کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کرنا ہے ۔

03.jpg

جسٹس راما سبرامنین نے کہا کہ قومی سلامتی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مسلح افواج میں توازن فرض کا جز ہے ۔  انہوں نے کہا کہ یہ حقائق کا ایک حد سے زیادہ بیان ہو سکتا ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ انسانی حقوق کا مشاہدہ صرف قومی سلامتی کے خدشات سے سمجھوتہ کرکے کیا جا سکتا ہے ۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلح کارروائی کے دوران انسانی حقوق کے خدشات سے متعلق بحث نئی نہیں ہے بلکہ  یہ صدیوں پرانی ہے ۔  اس سلسلے میں انہوں نے رامائن اور مہابھارت کی مثالوں کا بھی حوالہ دیا ۔

04.jpg

اس سے پہلے، این ایچ آر سی انڈیا کی ممبر محترمہ وجے بھارتی سا نی اور چیف آف جویرے نے کہا کہ سلامتی اور انسانی حقوق کے مخالف تصورات قابل قبول نہیں ہیں۔ یہ ہمارے جمہوری نظام کے ستون ہیں جو اسے ایک ساتھ جوڑے رکھتے ہیں۔ یہ محض ایک تعلیمی مشق نہیں ہے، بلکہ یہ دانشورانہ طاقت، اخلاقی حوصلے اور جمہوری اقدار کی عکاسی ہے، ہماری مرکزی مسلح افواج  فخر کے ساتھ جس پر قائم ہیں۔

05.jpg

اپنے خطاب میں این ایچ آر سی، انڈیا کے سیکریٹری جنرل جناب بھرت لال نے کہا کہ پولیس فورسز کے فرائض اور انسانی حقوق کے تحفظ میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ مساوات، آزادی اور انصاف کی حقیقی ضمانت صرف اس صورت میں حاصل کی جا سکتی ہے جب عوامی نظم ایسا ہو جسے سیکیورٹی فورسز برقرار رکھنے کی توقع رکھتی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار کے ساتھ بڑی ذمہ داری بھی آتی ہے، اور مسلح افواج ایسے ماحول کے قیام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں جہاں لوگوں کی زندگیوں اور حقوق کے تحفظ کویقینی بنایا جا سکے۔

06.jpg

ایس ایس بی کی خصوصی ڈی جی محترمہ انوپما نیلکر چندر نے بھی شرکاء کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے بحث کے دوران اپنی فکر میں بڑی وضاحت کے ساتھ اظہار کیا ۔  انہوں نے اس بات کو اجاگرکیا کہ یہ تقریب انگریزی اور ہندی دونوں زبانوں میں منعقد کی جاتی رہی ہے اوریہ گزشتہ 30 برسوں میں تیار کردہ نظام کی پیروی کرتی ہے ، جس میں آٹھ زون حصہ لے رہے ہیں ۔

07.jpg

این ایچ آر سی، انڈیا کے ڈائریکٹر جنرل (انویسٹی گیشن) جناب آنند سواروپ؛ رجسٹرار (قانون)، جناب جریندر سنگھ؛ جیوری کے دو اراکین، جن میں سابق ڈائریکٹر جنرل بی پی آر اینڈ ڈی، ڈاکٹر میرَن چڈھا بوروَنکر اور ڈائریکٹر ساؤتھ کیمپس، دہلی یونیورسٹی، پروفیسر راجنی ابّی شامل تھے؛اور ساتھ ہی این ایچ آر سی کے دیگر سینئر افسران اور سی اے پی ایف کے اہلکار بھی موجود تھے۔تقریب کے اختتام پر این ایچ آر سی کے ایس ایس پی جناب ہری لال چوہان نے شکریے کی تحریک پیش کی۔

*********

 

ش ح۔ش م۔اش ق

U. No-2094


(रिलीज़ आईडी: 2197023) आगंतुक पटल : 4
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , हिन्दी , Marathi