بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کو مالی اعانت تک رسائی کو بہتر بنانے ، بروقت ادائیگیوں اور تیزی سے ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیےحکومت ہند کی جانب سے متعدد اقدامات
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ کے فنڈ میں9,000 کروڑ روپے دیے گئے
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 161 بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کی سہولت کے لیے کونسل (ایم ایس ای ایف سی) کی تشکیل
تجارتی وصول کنندگان ڈسکاؤنٹنگ سسٹم (ٹی آر ای ڈی ایس) الیکٹرانک طور پر ایم ایس ایم ایز کے تجارتی وصول کنندگان کی مالی اعانت کو آسان بنانے کے لیے ؛ کارپوریٹ اور سی پی ایس ای کے لیے آن بورڈنگ کے لیے مالیاتی حد کو کم کر کے 250 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے
प्रविष्टि तिथि:
01 DEC 2025 2:47PM by PIB Delhi
ریاستی وزیر برائے بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (محترمہ شبھا کرندلاجے) نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند نے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کو مالی اعانت تک رسائی کو بہتر بنانے ، بروقت ادائیگیوں اور تیزی سے ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ۔ ان میں سے کچھ یہ ہیں:
- بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے لیے وزارت (ایم ایس ایم ای) کے تحت کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس) کے تحت، کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ برائے ایم ایس ای کے فنڈ میں اضافی 9,000 کروڑ روپے کی رقم شامل کی گئی، تاکہ کم لاگت پر اضافی2.00 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے کی فراہمی ممکن ہو سکے۔ اس کے علاوہ گارنٹی کی حد کو 5 کروڑ روپے سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے (یکم اپریل 2025 سے)، جس کے تحت سی جی ایس کے تحت مختلف قسم کے قرضوں کے لیے 90 فیصد تک گارنٹی کی کوریج دستیاب ہوگی۔
- پی ایم ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایمای جی پی) کے تحت، نئے مائیکرو ادارے قائم کرنے کے لیے مارجن منی سبسڈی 35 فیصد تک فراہم کی جاتی ہے، جو غیر زرعی شعبے میں منصوبے کی لاگت کے مطابق ہے: مینوفیکچرنگ اداروں کے لیے 50 لاکھ روپے اورخدمات کے شعبے سے متعلق اداروں کے لیے 20 لاکھ روپے ہے۔
- پی ایم وشوکرما اسکیم، جو 17 ستمبر 2023 کو شروع کی گئی، کا مقصد 18 روایتی پیشوں کے کاریگروں اور ہنرمندوں کو مکمل اور جامع مدد فراہم کرنا ہے، جو اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرتے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ 3 لاکھ روپے کے قرضے فراہم کیے جاتے ہیں، جن پر زیادہ سے زیادہ 8 فیصد تک سود کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
- سیلف ریلائنٹ انڈیا (ایس آر آئی) فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ ایم ایس ایم ای میں ایکویٹی فنڈنگ کے طور پر 50,000 کروڑ روپے کی رقم اس فنڈ کے تحت فراہم کی گئی ہے ۔ حکومت ہند کی طرف سے 10,000 کروڑ روپے ۔ پرائیویٹ ایکویٹی/وینچر کیپیٹل فنڈ کے ذریعے 40,000 کروڑ روپے کا نظم کیا گیا ہے۔
- ملک بھر میں بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ای) کے لیے بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے ، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے30 اکتوبر 2017 کو سمادھان پورٹل کا آغاز کیا تاکہ ایم ایس ای کے بقایا واجبات کی نگرانی کی جا سکے ۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اب تک 161 بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کی سہولت کے لیے کونسل (ایم ایس ای ایف سی) قائم کی جا چکی ہیں ۔ ایم ایس ایم ای کی وزارت نے27 جون 2025 کو آن لائن تنازعات کے حل (او ڈی آر) پورٹل کا آغاز کیا ہے۔
- آر بی آئی نے تجارتی وصول کنندگان ڈسکاؤنٹنگ سسٹم (ٹی آر ای ڈی ایس) کے قیام اور چلانے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے تاکہ کارپوریٹ اور دیگر خریداروں بشمول سرکاری محکموں اور پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (پی ایس یوز) سے الیکٹرانک طور پر متعدد سرمایہ کاروں کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کی تجارتی وصولیوں کی مالی اعانت کی سہولت فراہم کی جا سکے ۔ پانچ ادارے فی الحال ٹی آر ای ڈی ایس چلا رہے ہیں۔ 07 نومبر 2024 کو جاری باضابطہ نوٹیفکیشن کے ذریعہ کارپوریٹ اور سی پی ایس ای کے لیے ٹی آر ای ڈی ایس پر آن بورڈنگ کے لیے مالیاتی حد کو کم کر کے 250 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے ۔
ایم ایس ایم ای شعبےمیں ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کو فروغ دینے کے لیےبہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانے درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی وزارت مختلف اسکیموں کو نافذ کر رہی ہے جن میں ایم ایس ای-کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (کامن فیسلٹی سینٹرز) ٹول رومز/ٹیکنالوجی سینٹرز ، مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز (ایم ایس ای)-گرین انویسٹمنٹ فنانسنگ فار ٹرانسفارمیشن (جی آئی ایف ٹی) اسکیم اور ایم ایس ایم ای چیمپئنز اسکیم شامل ہیں ۔
حکومت کی طرف سے ریگولیٹری رکاوٹوں کو دور کرنے اور ایم ایس ایم ای کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں جودرج ذیل ہیں:
- اُدیم رجسٹریشن پورٹل یکم جولائی 2020 کو شروع کیا گیا تھا تاکہ ایم ایس ایم ایز کے لیے رجسٹریشن میں آسانی پیدا کی جا سکے ۔ ادیم پر رجسٹریشن کا عمل مکمل طور پر آن لائن ، بغیر کاغذ کے اور خود اعلان پر مبنی ہے ۔ وزارت نے اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ مل کر غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز (آئی ایم ای) کو باضابطہ دائرے میں لانے کے لیے11 جنوری 2023 کو ادیم اسسٹ پلیٹ فارم کا آغاز کیا ۔ اس سے رجسٹرڈ آئی ایم ای کو ترجیحی شعبے کے قرضے کے فوائد حاصل کرنے میں مدد ملی ہے ۔
- نوٹیفکیشن نمبر ایس او 3237 (ای) مورخہ11 اگست 2021 جیسا کہ محکمہ برائے فروغ صنعت اور داخلی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ذریعہ توثیق شدہ ہے، کے تحت ایم ایس ایم ای کی وزارت نے مائیکرو اینڈ اسمال انٹرپرائزز آرڈر ، 2012 کے لیے پبلک پروکیورمنٹ پالیسی سے متعلق کاروبار کے ساتھ ساتھ شہریوں پر کام کاج کے بوجھ کو کم کر دیا ۔
- جیسا کہ ڈی پی آئی آئی ٹی نے بتایا ہے ، نیشنل سنگل ونڈو سسٹم تیار کیا گیا ہے ، جو حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی مختلف وزارتوں/محکموں کے موجودہ کلیئرنس/ریگولیٹری سسٹم کو مربوط کرتا ہے ۔
***
ش ح۔ع و۔ ش ت
U NO: 2095
(रिलीज़ आईडी: 2196986)
आगंतुक पटल : 4