سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک گیر رابطہ مہم کے تحت، جس میں مختلف شہروں میں ایک لاکھ کروڑ روپے کے ریسرچ، ڈیولپمنٹ اور اختراعی فنڈ سے متعلق ملاقاتیں شامل ہیں، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ممبئی کے صنعتکاروں سے دو گھنٹے سے زیادہ طویل گفتگو کی


وزیرموصوف نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اس سال 3 نومبر کو اعلان کردہ اس تاریخی آر ڈی آئی فنڈ کو نجی شعبے کی قیادت میں تحقیق و ترقی، دانشورانہ املاک کی تخلیق اور صنعتی استعمال کے لیے ایک انقلابی محرک قرار دیا

آر ڈی آئی فنڈ نجی شعبے کی قیادت میں ڈیپ ٹیک اختراعات کو فروغ دے گا اور بھارت کو عالمی رہنما کی حیثیت دلانے میں معاون ہوگا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ طویل مدتی، کم سود والے قرضے اور ایکویٹی پر مبنی خطروں سے منسلک سرمایوں کے ذریعے یہ فنڈ نجی شعبے کی تحقیق و ترقی کی مدد کرے گا، خاص طور پر مصنوعی ذہانت ، سیمی کنڈکٹر، صاف توانائی، بایوٹیکنالوجی، خلائی ٹیکنالوجی اور دیگر اسٹریٹجک شعبوں میں

وزیرموصوف نے اعلان کیا کہ آر ڈی آئی فنڈ کی پہلی قسط ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ  اور بائی ریک کو دوسری سطح کے فنڈ مینیجرز کے طور پر مختص کی جا رہی ہے، اور مزید اداروں کا خیر مقدم کیا کہ وہ منظم انتخابی عمل کے ذریعے درخواست دیں

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت کو صرف "میک اِن انڈیا" ہی نہیں بلکہ "اِنونٹ اِن انڈیا" کی طرف بھی قدم بڑھانا ہوگا اور مستقبل کی ٹیکنالوجیوں میں رہنمائی کرنی ہوگی۔

प्रविष्टि तिथि: 25 NOV 2025 5:46PM by PIB Delhi

 ملک بھر میں مختلف شہروں میں منعقد ہونے والی ملاقاتوں کے سلسلے کے تحت، سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ممبئی کی صنعت کے نمائندوں کے ساتھ دو گھنٹے سے زیادہ طویل بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اس سال 3 نومبر کو اعلان کردہ ایک لاکھ کروڑ روپے کے "ریسرچ، ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن (آر ڈی آئی) فنڈ" کو نجی شعبے کی زیر قیادت تحقیق، آئی پی تخلیق اور جدید ٹیکنالوجیوں کے صنعتی استعمال کے لیے ایک انقلابی محرک قرار دیا۔

جیو کنونشن سینٹر، ممبئی میں آر ڈی آئی فنڈ کے پہلے لوگوں تک رسائی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آنے والی دہائیوں میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی ’’سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع پر مبنی بڑھوتری‘‘ سے طاقت حاصل کرے گی۔ انہوں نے بھارتی صنعت، سرمایہ کاروں اور اسٹارٹ اَپس سے کہا کہ وہ ’’بڑی سوچ، خطرہ مول لینے کی صلاحیت اور طویل مدتی عزم‘‘ کے ساتھ آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جلد ہی ڈیپ ٹیک اختراع میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرے گا۔

یہ پروگرام "ریسرچ، ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن (آر ڈی آئی) فنڈ" کے ذریعے منعقد کیا گیا، جو انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) کے تحت ایک خصوصی فنڈ اور آزاد تجارتی یونٹ ہے۔ اس نشست میں فنڈ مینیجرز، صنعت کاروں، سرمایہ کاروں، اسٹارٹ اَپس، محققین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے حصہ لیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر جیوَتی شرما، ہیڈ آر ڈی آئی سیل (ڈی ایس ٹی)، پروفیسر ابھیائے کرنديكر، سیکریٹری ڈی ایس ٹی، اور جناب نشانت ورما، جوائنٹ سیکریٹری این آر ایف نے بھی اپنے خیالات پیش کیے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وضاحت کی کہ حکومت کس طرح وزیر اعظم کی جانب سے باضابطہ آغاز کے بعد اس تاریخی فنڈ کو نافذ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم جولائی 2025 کو مرکزی کابینہ کی جانب سے ایک لاکھ کروڑ روپے کے اس جرأت مندانہ اور مستقبل بین فنڈ کی منظوری حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ نجی شعبے کی شراکت داری سے مضبوط اختراعی نظام تشکیل دے۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ 26-2025 میں اس فنڈ کے لیے 20 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ بھارت میں پُر اثر ریسرچ، ڈیپ ٹیک مصنوعات کی تیاری اور عالمی مقابلہ جاتی صلاحیت بڑھانے کی سمت بڑا قدم ہے۔

وزیر نے بتایا کہ ہندوستان عالمی اختراع کی درجہ بندی میں تیزی سے آگے بڑھا ہے—سائنسی تحقیقی پیداوار میں دنیا میں تیسرے نمبر پر، پیٹنٹ گرانٹس میں چھٹے نمبر پر، اور "گلوبل انوویشن انڈیکس"یعنی عالمی اختراعی فہرست میں 39 ویں مقام پر ہے۔ 64 میں سے 45 اہم ٹیکنالوجی شعبوں میں بھی بھارت دنیا کے سرفہرست 5 ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، سیمی کنڈکٹرز، 5G/6G، کوانٹم ٹیکنالوجی، بایوٹیکنالوجی، خلائی ٹیکنالوجی اور کلین انرجی میں بھارت کی صلاحیتیں سائنسی خود کفالت کے نئے دور کا آغاز کر رہی ہیں۔

آر ڈی آئی فنڈ کو انہوں نے ’’اختراع کے ہر مرحلے—ایجاد، ترقی اور تعیناتی—کو مضبوط کرنے کا تاریخی عہد‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فنڈ طویل مدتی، کم شرحِ سود والے قرضے اور ایکویٹی پر مبنی سرمایہ فراہم کرے گا تاکہ نجی شعبہ اے آئی، سیمی کنڈکٹرز، صاف توانائی، بایو ٹیکنالوجی، خلا اور دیگر اسٹریٹجک شعبوں میں آر اینڈ ڈی کو بڑھا سکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ فنڈ کی پہلی قسط "ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ " اور "بائریک" کو دوسری سطح کے فنڈ مینیجرز کے طور پر دی جا رہی ہے، اور دیگر اداروں کو بھی اس منظم انتخابی عمل میں حصہ لینے کی دعوت دی۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ ہندوستان کا اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم اب 1.7 لاکھ سے زائد اسٹارٹ اَپس پر مشتمل ہے، جن میں تقریباً 6000 ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اَپس شامل ہیں، اور ان میں سے 60 فیصد دوسرےاور تیسرے درجے کے شہروں سے ابھرے ہیں۔ یہ 17 لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ اختراع اب بڑے شہروں تک محدود نہیں بلکہ پورے ملک میں ایک تحریک بن چکی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آر ڈی آئی فنڈ اور انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (این آر ایف) کے باہمی تعاون کا بھی ذکر کیا جو ای ویز، 2ڈی مٹیریلز، میڈٹیک، اور ’’اے آئی فار سائنس اور انجینئرنگ ‘‘ جیسے شعبوں میں مشن چلا رہا ہے۔ این آر ایف نوجوان سائنسدانوں، ریاستی یونیورسٹیوں اور بیرونِ ملک مقیم بھارتی محققین کی بھی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے عالمی طرز پر مبنی ریسرچ ماڈل تیار کیا ہے لیکن اسے ہندوستانی قوتوں، خصوصاً روایتی علمی نظام کے ساتھ مزید بہتر بنایا ہے۔

انہوں نے سمندر ی تحقیق، ہمالیائی مطالعے، بایوٹیکنالوجی، اور خلائی شعبے میں اصلاحات جیسے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت نے ملک کی قدرتی اور فکری صلاحیت کو کھولنے کے لیے غیر روایتی، جرأت مندانہ فیصلے کیے ہیں۔ بایوٹیکنالوجی پالیسی، ’’ڈیپ اوشن مشن‘‘، ’’ایروما اور فلوریکلچر مشنز‘‘ اور ان اسپیس جیسے اقدامات اس تبدیلی کی مثال ہیں۔

آخر میں وزیر موصوف نے صنعت، سرمایہ کاروں، محققین اور اسٹارٹ اَپس سے اپیل کی کہ وہ اس تاریخی موقع کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا:’’یہ وقت ہے کہ ہم مل کر تخلیق کریں، مل کر سرمایہ لگائیں اور مل کر آگے بڑھیں۔ بھارت اب پہلے جیسا بھارت نہیں—ہماری خواہش صرف مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں شریک بننے کی نہیں بلکہ ان کی قیادت کرنے کی ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001K8JO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AF5B.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032MMX.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004JLL0.jpg

 

*****

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U : 1801      )


(रिलीज़ आईडी: 2194302) आगंतुक पटल : 6
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: हिन्दी , Marathi , English