دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی ترقی اور زراعت و کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق قومی مہم نئی چیتنا 4.0 کا آغاز کیا


حکومت خواتین کو بااختیار بنانے اور ملک بھر میں دیہی خواتین کے لئے مواقع میں اضافہ کر کے اس وژن کو پورا کرنے کے لئے مسلسل کام کر رہی ہے : جناب شیوراج سنگھ چوہان

بارہ متعلقہ وزارتوں/محکموں کے درمیان مربوط کوششوں سے متعلق بین وزارتی مشترکہ مشاورتی کمیٹی کا بھی اعلان کیاگیا

تشدد سے آزاد گاؤں کے اقدام کے لئے تین وزارتوں کے درمیان بین وزارتی سہ فریقی مفاہمت نامہ لیٹر آف انٹینٹ  بھی منظر عام پر لایاگیا

ایک ماہ تک چلنے والی یہ مہم 23 دسمبر 2025 تک تمام ہندوستانی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جاری رہےگی

प्रविष्टि तिथि: 25 NOV 2025 5:17PM by PIB Delhi

دیہی ترقی اور زراعت وکسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے آج نئی دہلی کے سشما سوراج بھون میں صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق قومی مہم نئی چیتنا 4.0 کا آغاز کیا ۔ اس تقریب میں خواتین  و اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اَنّ پورنا دیوی ، دیہی ترقی اور مواصلات کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان نے شرکت کی ۔

1.jpg

کلیدی خطاب کے دوران جناب شیوراج سنگھ چوہان نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم کے عزم کا اعادہ کیا کہ کوئی بھی بہن غربت میں نہ رہے ، کوئی بھی عورت آنکھوں میں آنسوؤں کے ساتھ نہ رہے اور ہر بہن کو لکھپتی دیدی کے طور پر وقار ، اعتماد اور خوشحالی حاصل ہو ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگرکیا کہ دو کروڑ سے زیادہ ایس ایچ جی خواتین پہلے ہی لکھپتی دیدی بن چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کو بااختیار بنا کر اور ملک بھر میں دیہی خواتین کے لیے مواقع بڑھا کر اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے ۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ، اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ ، امور داخلہ کی وزارت ، پنچایتی راج کی وزارت ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت ، نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، مائیکرو ، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز کی وزارت ، اطلاعات و نشریات کی وزارت اور محکمہ انصاف جیسی گیارہ  وزارتوں/محکموں کے دستخط شدہ ایک بین وزارتی مشترکہ ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ۔ یہ ایڈوائزری صنفی بنیاد پر امتیازی سلوک اور تشدد کو ختم کرنے کے لیے ہر تعاون کرنے والی وزارت/محکمہ کی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے‘‘حکومت کے ہر شعبے’’کے نقطہ نظر کے جذبے کو ظاہر کرتی ہے ۔

2.jpg

محترمہ ان پورنا دیوی نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ، قانون اور انصاف کی وزارت اور دیہی ترقی کی وزارت کے درمیان بین وزارتی سہ فریقی مفاہمت نامہ تشدد سے پاک گاؤں پہل کے تحت ماڈل گاؤں کی ترقی کو آگے بڑھائے گا ، جس سے دیہی ہندوستان میں لڑکیوں اور خواتین کے لیے تحفظ ، حقوق اور بااختیار کاری کےمواقع کو یقینی بنایا جائے گا ۔

دیہی ترقی کی وزارت کے تحت دین دیال انتیودے یوجنا-نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن (ڈی اے وائی-این آر ایل ایم) کے زیر اہتمام ماہانہ مہم 23 دسمبر 2025 تک تمام ہندوستانی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چلے گی ۔ ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے وسیع ایس ایچ جی نیٹ ورک کی قیادت میں یہ پہل ، جن آندولن کے جذبے کی علامت ہے ۔

ڈاکٹر چندر شیکھر پیمماسانی نے اس بات کو اجاگر کیا کہ سیلف ہیلپ گروپوں کے ذریعے متحرک 10 کروڑ دیہی خواتین کی اجتماعی طاقت نے نئی چیتنا کو ایک مضبوط اورعوامی سطح کی تحریک میں تبدیل کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہم نہ صرف خواتین کو بروقت مدد حاصل کرنے کا اختیار دیتی ہے بلکہ انہیں بات کرنے اور طویل عرصے سے دبے ہوئے مسائل کو سامنے لانے کی ترغیب بھی دیتی ہے ، اس طرح تشدد سے پاک اور صنفی مساوات والے دیہی ماحولیاتی نظام کے لیے کمیونٹی کی کوششوں کو تقویت ملتی ہے ۔

جناب کملیش پاسوان نے صنفی عدم مساوات سے نمٹنے میں تعلیم کے اہم کردار پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک طاقتور ذریعہ ہے جو افراد اور برادریوں کو دیرینہ رکاوٹوں کو ختم کرنے کے قابل بناتا ہے ۔

بہار اور راجستھان کی دو صنفی چیمپئنز نے امتیازی سلوک پر قابو پانے اور اپنی برادریوں میں تبدیلی لانے کے اپنے سفر کا اشتراک کیا ۔

3.jpg

نئی چیتنا 4.0 کا مقصد صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف کمیونٹی ایکشن کو مضبوط کرنا اور دیہی ہندوستان میں خواتین کی حفاظت ، وقار اور معاشی بااختیارکاری کو فروغ دینا ہے ۔ یہ مہم محفوظ نقل و حرکت کو فعال کرنے ، خواتین کو کلیدی معاشی شراکت دار کے طور پر تسلیم کرنے اور مشترکہ کمیونٹی ذمہ داری کے ذریعے بلا معاوضہ نگہداشت کے کام سے نمٹنے پر مرکوز ہے ۔ یہ خواتین کی اثاثوں ، قرض ، مہارتوں اور بازاروں تک رسائی کو مزید بڑھانے کی کوشش کرتا ہے ، اس طرح کاروبار اور معاش کے مواقع کو بڑھاتا ہے ۔ صنفی جواب دہ پالیسیوں اور بجٹ کی وکالت کرکے ، یہ مہم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ خواتین کی آوازیں ہر سطح پر فیصلہ سازی کی تشکیل کرتی ہیں ، جس سے ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے مساوات اور جامع دیہی ترقی کے عزم کو تقویت ملتی ہے ۔

اس تقریب میں حکومت ہند کی کلیدی وزارتوں اور محکموں ، ریاستی دیہی روزی روٹی مشنوں کے نمائندوں ، ملک بھر سے سیلف ہیلپ گروپوں کی خواتین اراکین ، آنگن واڑی کارکنوں ، اور سول سوسائٹی کی شراکت دار تنظیموں کی شرکت دیکھنے میں آئی ، جو صنفی مساوات اور دیہی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک مضبوط اجتماعی عزم کی عکاسی کرتی ہے ۔

4.jpg

***

ش ح۔ ک ا۔

U.NO.1796


(रिलीज़ आईडी: 2194259) आगंतुक पटल : 10
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: Odia , English , Marathi , हिन्दी , Kannada