سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی آئی ٹی بمبئی کی کوانٹم سینسنگ میں کامیابیوں کی تعریف کی، بھارت کی پہلی لکوڈ ہیلیم کریوجینک سہولت کا افتتاح کیا
وزیر موصوف کے آئی آئی ٹی بمبئی کے دورے کے دوران بھارت نے پہلے دیسی کوانٹم میگنیٹومیٹر، ڈائمنڈ مائکروسکوپ کی نمائش کی
وزیر موصوف نے آئی آئی ٹی بمبئی میں نئی مائع ہیلیم سہولت کا افتتاح کیا، بھارت کی کریوجینک اور کوانٹم ریسرچ کی صلاحیت کو بڑھایا
کوانٹم ڈائیگنوسٹکس، ایڈوانسڈ امیجنگ اور اے آئی-انٹیگریٹڈ سینسر بھارت کی بڑھتی ہوئی گہری ٹیکنالوجی کی طاقت کو نشان زد کرتے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ذریعے کم لاگت، اعلیٰ کارکردگی والی مائع ہیلیم سہولت کے آغاز سے بھارت نے کوانٹم اور کریوجینک صلاحیتوں کو بڑھایا
آئی آئی ٹی بمبئی میں تیار کردہ کوانٹم مائیکروسکوپ کینسر کی ابتدائی تشخیص اور جدید بایو میڈیکل انوویشن کی جانب اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے
وزیر موصوف نے آئی آئی ٹی بمبئی کے ذریعے کلیدی کوانٹم اور کریوجینک انفراسٹرکچر کی نقاب کشائی کرنے پر فرنٹیئر ٹیکنالوجی کے تئیں بھارت کے عزم کو پھر سے دہرایا
प्रविष्टि तिथि:
24 NOV 2025 7:46PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت؛ ارضیاتی سائنس (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج آئی آئی ٹی بمبئی میں کوانٹم ریسرچ لیبارٹریز کا دورہ کر کے اور انسٹی ٹیوٹ کی نئی مائع ہیلیئم سہولت کا افتتاح کرکے، جو سائنس، کرائیوجینک، جدید مواد اور اگلی نسل کی کمپیوٹنگ کے بھارت کے بڑھتے ایکو سسٹم میں ایک اہم سنگ میل ہے، فرنٹیئر ٹیکنالوجیز کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت ہند کے عزم کو پھر سے دہرایا ہے۔
کوانٹم لیب کے اپنے دورے کے دوران، وزیر نے ہندوستان کے دیسی کوانٹم سینسنگ اور امیجنگ پلیٹ فارموں کی پہلی سیریز کا جائزہ لیا جو ملک کی تحقیقی و ترقیاتی صلاحیتوں میں ایک بڑی کامیابی کا اشارہ دیتا ہے۔ انہیں QMagPI کے بارے میں بریفنگ دی گئی، جو ملک کا پہلا پورٹیبل میگنیٹومیٹر ہے جو نینوٹیسلا (nT) پیمانے پر انتہائی کم مقناطیسی فیلڈ کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہیرے میں نائٹروجن ویکینسی (این وی) سینٹر-ایٹمک-اسکیل ڈفیکٹ کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا، یہ آلہ اسٹریٹجک شعبوں، دفاعی ایپلی کیشن، معدنیات کی تلاش اور سائنسی آلات کے لیے اعلیٰ درستگی کے مقناطیسی سینسنگ کو ممکن بناتا ہے۔ وزیر موصوف نے ایک کمپیکٹ، توسیع پذیر نظام بنانے میں ٹیم کی کامیابی کی تعریف کی جو بھارت کو اس طرح کی صلاحیتوں کے حامل ممالک کے منتخب گروپ میں رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے اس پیش رفت کی حمایت کی ہے، جس سے ڈیپ سائنس کو حقیقی دنیا کے استعمال میں بدلا جا سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے بھارت کا پہلا مقامی کوانٹم ڈائمنڈ مائکروسکوپ بھی دیکھا، جو آئی آئی ٹی بمبئی کے PQuest گروپ نے تیار کیا ہے۔ ہیروں میں این وی سینٹرز کی طاقت سے چلنے والا یہ کیو ڈی ایم نینو پیمانے پر تین بعدی مقناطیسی میدان کی تصویر کشی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور نیوروسائنس، مواد کی تحقیق، اور سیمی کنڈکٹر تشخیص میں وسیع میپنگ میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔ اے آئی اور مشین لرننگ سسٹم کے ساتھ مربوط یہ ٹیکنالوجی الیکٹرانکس، حیاتیات، ارضیات، اور اگلی نسل کے چپ ٹیسٹنگ میں نئی پیش رفت کا وعدہ کرتی ہے، جو بھارت کی مستقبل کی تکنیکی قیادت کے کلیدی ستون ہیں۔
لیبارٹری کے دورے کے بعد، ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے لکوڈ ہیلیم سہولت کا افتتاح کیا، اور اسے ایک بنیادی قومی تحقیقی اثاثہ قرار دیا جو بھارت کی کرایوجینک انجینئرنگ، سپر کنڈکٹیوٹی، کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم سینسنگ، فوٹونکس، صحت کی ٹیکنالوجیوں اور گرین انرجی آلات کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا۔ لکوڈ ہیلیم کو ایم آر آئی سسٹم، جدید مواد کی تشخیص اور کرایوجینک الیکٹران مائکروسکوپی (کریو-ای ایم) کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ نئی سہولت جو اب صنعتوں، یونیورسٹیوں، اور تحقیقی اداروں کے لیے کھلی ہے، ایک موثر ہیلیم بازیافت سسٹم سے لیس ہے جو کرایوجینک تجربات کی لاگت کو تقریباً ایک دہائی تک کم کرے گا جبکہ دنیا کے سب سے نایاب وسائل میں سے ایک کی حفاظت بھی کرے گا۔
وزیر نے کہا کہ جیسے جیسے کوانٹم کمپیوٹروں کی عالمی مانگ بڑھ رہی ہے، بھارت کو بیک وقت اپنی کرایوجینکس انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا ہوگا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کوانٹم کمپیوٹنگ میں ڈائیلیوشن ریفریجریٹر کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، جو تقریباً 10 ملی کیلون کی انتہائی کم درجہ حرارت پر کام کرتے ہیں۔ چونکہ یہ نظام جدید کرایوجینک سپورٹ پر منحصر ہیں، لکوڈ ہیلیم سہولت کا افتتاح ڈائیلیوشن ریفریجریشن یونٹ کی آئندہ مقامی ترقی کی بنیاد فراہم کرتا ہے، جو بھارت کی طویل مدتی تکنیکی خود انحصاری کے لیے ایک اسٹریٹجک ضرورت ہے۔ وزیر نے اعتراف کیا کہ پہلے جائزہ لیے گئے کوانٹم ٹیکنالوجیز کے برعکس، لکوڈ ہیلیم سہولت نے اب تک ڈی ایس ٹی کی حمایت حاصل نہیں کی، جو مقامی کرایوجینک صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے وسیع قومی تعاون کی ضرورت کی نشاندہی ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ کوانٹم لیب میں پیش رفت اور نئی کرایوجینک سہولت دونوں بھارت کی اگلی نسل کی سائنس اور ٹیکنالوجی میں تیزی سے بڑھتی ہوئی قیادت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابیاں وزیر اعظم نریندر مودی کے وکست بھارت کے وژن کے مطابق ہیں، جہاں ڈیپ ٹیک تحقیق، اسٹریٹجک انوویشن اور مقامی ترقی بھارت کی عالمی مسابقت کو آگے بڑھاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی آئی ٹی بمبئی کا کام ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح اکیڈمیا، حکومت اور صنعت مل کر ایک عالمی معیار کا سائنسی نظام قائم کر سکتے ہیں جو مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو تشکیل دے سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے آئی آئی ٹی بمبئی کے محققین، فیکلٹی، اور طلبا کو ان کے تعاون پر مبارکباد دی اور کوانٹم سائنس، کرایوجینکس، صحت کی جدید تحقیق اور قومی ٹیکنالوجی مشن میں مزید پیش رفت کے لیے حکومت کی مسلسل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔




********
ش ح۔ ف ش ع
U: 1751
(रिलीज़ आईडी: 2193893)
आगंतुक पटल : 6