قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ای ایس ٹی ایس نے نئی دہلی میں سہ روزہ ‘‘جی آئی ٹیگ والی قبائلی آرٹ ورکشاپ اور نمائش- شاندارثقافتی پروگرام’’  کا انعقاد کیا


قبائلی طلباء نے جی آئی-ٹیگ والی آرٹ کی شکلوں کے ذریعہ ہندوستان کے مالا مال ورثے کی نمائش کی، جو وزیر اعظم کےہنر پر مبنی اور ثقافت سے وابستہ تعلیم کے وژن کی عکاسی کرتی ہے

Posted On: 24 NOV 2025 1:46PM by PIB Delhi

قبائلی امور کی وزارت کے زیر انتظام قبائلی طلبا کے لیے قومی تعلیمی سوسائٹی(این ای ایس ٹی ایس)نے آج نئی دہلی میں سہ روزہ "جی آئی ٹیگ  والی  قبائلی آرٹ  ورکشاپ اور نمائش-شاندار ثقافتی پروگرام "کا افتتاح کیا ۔  24 تا26 نومبر 2025 تک منعقد ہونے والے اس تقریب میں ملک بھر کے ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں (ای ایم آر ایس) کے منتخب 139 طلباء ،  آرٹ اور موسیقی کے 34اساتذہ اور 10 ماہر کاریگروں کے ساتھ ، ہندوستان کے جغرافیائی اشارے (جی آئی) کو منانے اور فروغ دینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں ۔

posh 1.jpg

افتتاحی تقریب کا آغاز چراغ روشن کرنےکے ساتھ ہوا، اس کے بعداین ای ایس ٹی ایس کے جوائنٹ کمشنر (انتظامیہ) جناب وپن کمار نے خطبۂ استقبالیہ پیش کیا۔ پروفیسر انل کمار، ایچ او ڈی، جن پد سمپد، آئی جی این سی اے نے خصوصی خطاب کیا جس میں قبائلی فنون کی شکلوں کے اندرونی تہذیبی تعلق کو اجاگر کیا۔ اس کے بعد این ای ایس ٹی ایس کے جوائنٹ کمشنر (سول) جناب بپن راتوری ، این ای ایس ٹی ایس کے ایڈیشنل کمشنر جناب پرشانت مینا کے خطاب اور این ای ایس ٹی ایس کے کمشنر جناب اجیت کمار سریواستو کے افتتاحی خطاب نے ورکشاپ کی باضابطہ شروعات کا اعلان کیا ۔

تقریب کا اختتام ڈاکٹر رشمی چودھری ، اسسٹنٹ کمشنر (اکیڈمک) این ای ایس ٹی ایس کے شکریہ کے کلمات کے ساتھ ہوا۔

ای ایم آر ایس طلباء کی جانب سے پیش کی گئی ثقافتی پرفارمنسز

افتتاحی اجلاس میں ای ایم آر ایس طلباء کی جانب سے درج ذیل شاندارثقافتی پروگرام پیش کیے گئے:

  • دھیمسا رقص (اڈیشہ)
  • جونساری رقص (اتراکھنڈ)
  • میزو لوک رقص (میزورم)
  • لوک ووکل سولو (دادر اور نگر حویلی)
  • حب الوطنی پر مبنی نغمہ(مدھیہ پردیش)

ان پرفارمنسز نے قبائلی نوجوانوں کی فنکارانہ صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور "ایک بھارت شریشٹھ بھارت" کے جذبے کی عکاسی کی۔

جی آئی ٹیگ والی آرٹ  شکلوں میں تربیت

معروف جی آئی ماہر محترمہ شویتا مینن (حقیقی قبائلی) نے جی آئی ٹیگ شدہ فنون کی اہمیت پر ایک لائیو سیشن کا انعقاد کیا اور اس سہ روزہ ورکشاپ کی قیادت کر رہی ہیں۔ طالب علم ماہر دستکاروں کی رہنمائی میں روایتی  جی آئی سے تسلیم شدہ آرٹ کی شکلوں میں تربیت حاصل کر رہے ہیں جن میں گونڈ، وارلی، مدھوبنی، پتھورا، چیریال، روگن، کالم کاری، پچوائی، ایپن، رنگ والی پچورا، کانگڑا، باشولی، میسور پینٹنگز، بستر دھوکرا، اور کچھی زردوزی شامل ہیں۔

وزیر اعظم کے نظریہ کے عین مطابق

یہ پہل وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ہنر کی ترقی، پیشہ ورانہ تعلیم اور ثقافتی ورثے کو مرکزی دھارے کی تعلیم میں ضم کرنے پر زور دینے کے نظریہ کی عکاسی کرتی ہے۔ قبائلی طلباء کو جی آئی ٹیگ شدہ روایتی آرٹ فارم سیکھنے کے قابل بنا کر،این ای ایس ٹی ایس نوجوان قبائلی فنکاروں کی ایک نسل کی تربیت کر رہا ہے، ثقافتی فخر کو تقویت دے رہا ہے اور پائیدار ذریعہ معاش کو قابل بنا رہا ہے۔

قبائلی نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے تعلیم ایک آلہ

ثقافتی بنیادوں پر رہائشی تعلیم کے ذریعے،ای ایم آر ایس قبائلی بچوں میں امنگوں، انہیں بااختیار بنانے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے طاقتور اداروں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ جدید ماہرین تعلیم اور روایتی فنکارانہ دونوں کی نمائش طلبا کو مخصوص خطوں میں اجنبیت کے تاریخی احساسات کا مقابلہ کرتے ہوئے شناخت اور تعلق کا مضبوط احساس پیدا کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ اقدام موقع، وقار اور ترقی کی ایک مثبت داستان کو جنم دیتا ہے۔

عوام کی شرکت

اس پروگرام میں جی آئی-ٹیگ شدہ طلباء کی آرٹ نمائش اور فروخت،یہاں آنے والے افراد اورسیاحوں سے بات چیت ،ایک لائیو آرٹ ورکشاپ ہے جو روزانہ صبح 9:30 بجے سے شام 4:00 بجے تک عوام کے لیے کھلا ہے۔

یہ نمائش 24 سے 26 نومبر 2025 تک عوام کے دیکھنے کے لیے کھلی رہے گی۔ آرٹ کے شائقین، طلبہ، محققین اورسیاحوں کوبہترین ہندوستانی قبائلی فن کو دیکھنے اور اس کی حمایت کرنے کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔

*****

 

ش ح۔ م ع ۔ اش ق

U. No-1717


(Release ID: 2193574) Visitor Counter : 7