ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ہندوستان نے برازیل کے بیلم میں CoP30 میں مساوی، توسیع پذیر عالمی آب و ہوا کی کارروائی کے لئے مشترکہ کریڈٹنگ میکانزم کو ایک کلیدی ٹول قرار دیا
جے سی ایم اعلی درجے کی کم کاربن ٹیکنالوجیز کو فروغ دے گا اور ہندوستان کے این ڈی سی کی حمایت کرے گا: جناب بھوپیندر یادو
ہندوستان اور جاپان نے پیرس معاہدے کے آرٹیکل- 6 کے تحت مضبوط ماحولیاتی شراکت داری کی توثیق کی
Posted On:
20 NOV 2025 7:55AM by PIB Delhi
بیلم /برازیل
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے 19نومبر-2025 کو جاپان کی وزارت ماحولیات کے زیر اہتمام 11ویں جوائنٹ کریڈٹنگ میکانزم ( جے سی ایم) پارٹنر ممالک کی میٹنگ میں شرکت کی۔ یہ میٹنگ برازیل کے بیلم میں یواین ایف سی سی سی کے CoP30 کے موقع پر بلائی گئی۔اس سیشن کی صدارت جناب ہیروتاکا اشی ہارا، وزیر ماحولیات، جاپان نے۔ یہ اجلاس جے سی ایم پارٹنر ممالک کے وزراء اور نمائندوں کو پیش رفت کا جائزہ لینے اور دوطرفہ موسمیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرنے کے لیے اکٹھا کیا۔
اپنے افتتاحی خطاب میں جناب اشی ہارا نے بتایا کہ جے سی ایم نے اپنے شراکت داروں کی فہرست کو 31 تک بڑھا دیا ہے اور پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 کے مطابق 280 سے زیادہ پروجیکٹس پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے فریم ورک کی سہولت فراہم کرتے ہوئے، ماحولیاتی لچک کے منصوبوں میں شراکت دار ممالک کی شرکت کے مواقع کو یقینی بنا کر اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کی حمایت کے ذریعے عالمی سطح پر تعاون کو مزید وسعت دینے کی امید ظاہر کی۔
جلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب یادو نے ایک ایسے وقت میں تعاون پر مبنی میکانزم کی اہمیت کو اجاگر کیا جب دنیا توسیع پذیر، مساوی اور ٹیکنالوجی پر مبنی آب و ہوا کے حل تلاش کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جے سی ایم جیسے میکانزم‘‘قومی ترجیحات کی حمایت کرتے ہوئے- خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے آب و ہوا کی کارروائی کے لیے کوششوں کو مضبوط بنانے میں ایک اہم نقطہ نظر’’ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ ہندوستان اور جاپان ‘‘ایک دیرینہ شراکت داری کا اشتراک کرتے ہیں جس کی جڑیں بھروسہ، ٹیکنالوجی کے تعاون اور پائیدار ترقی کے لیے مشترکہ عزائم پر ہیں’’۔
سات اگست 2025 کو ہندوستان-جاپان کے تعاون کی یادداشت پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے جناب یادو نے زور دیا کہ جے سی ایم پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور ‘‘حکومتوں اور نجی شعبہ دونوں کے لیے مشترکہ طور پر تخفیف کے پروجیکٹوں کو تیار کرنے، فنانس کو متحرک کرنے اور ایڈوانسڈ ٹکنالوجیوں کا استعما ل کرنے اور اس سے ہونے والی امیشن میں کمی کو ٹرانسپیرنٹ طریقے سے تقسیم کرنے کیلئے ایک صاف اور واضح فریم ورک فراہم کرتا ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس بات کی ایک مثال ہے کہ کس طرح دوطرفہ تعاون کثیرالجہتی مقاصد کو عملی اور باہمی طور پر فائدہ مند طریقے سے تقویت پہنچا سکتا ہے۔
وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ جے سی ایم ہندوستان کی قومی سطح پر طے شدہ شراکت اور طویل مدتی کم اخراج کی ترقی کی حکمت عملی میں براہ راست تعاون کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘آرٹیکل - 6 کے نفاذ کے لیے قومی نامزد ایجنسی کی طرف سے منظور شدہ کم کاربن ٹیکنالوجیز ہمارے طویل مدتی اہداف کی تکمیل میں اہم کردار ادا کریں گی’’۔
جناب یادو نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ طریق کار سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کی تعیناتی اور اعلی درجے کی کم کاربن ٹیکنالوجیز کے نفاذ کے لیے صلاحیت سازی میں مدد فراہم کرنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے گھریلو ماحولیاتی نظام کی ترقی میں مدد ملے گی اور ہندوستان کے پائیدار ترقی کے اہداف میں حصہ ڈالتے ہوئے اعلی ٹیکنالوجی کی مداخلتوں کو مقامی بنانے میں مدد ملے گی۔
جناب یادو نے شراکت داروں کو بتایا کہ نفاذ کے فریم ورک پر کام اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا ہے۔ نفاذ کے قواعد اور اہم سرگرمی سائیکل دستاویزات کو حتمی شکل دینے کے جدید مراحل میں ہیں۔ بیورو آف انرجی ایفیشنسی ان انڈیا انڈین کاربن مارکیٹ پورٹل بھی تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پورٹل میں آرٹیکل- 6 کے تحت مشترکہ کریڈٹنگ میکانزم اور دیگر کوآپریٹیو اپروچز کے لیے ایک وقف شدہ ماڈیول شامل ہوگا، جس سے شفافیت، کارکردگی اور پروجیکٹ کی سہولت میں آسانی کو یقینی بنایا جائے گا۔
مستقبل کے بارے میں روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ جے سی ایم کی سرگرمیوں سے ترجیحی شعبوں میں پھیلنے کی توقع ہے جن میں ذخیرہ کرنے والی قابل تجدید توانائی، پائیدار ہوابازی ایندھن، کمپریسڈ بایو گیس، گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیہ اور اسٹیل، سیمنٹ اور کیمیکل جیسے مشکل سے کم شعبوں میں بہترین دستیاب ٹیکنالوجی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقے ہندوستان کی ترقی کی ترجیحات سے ہم آہنگ ہیں اور تعاون کے اہم مواقع پیش کرتے ہیں۔
جناب یادو نے جاپان اور جے سی ایم کے تمام شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا- ‘‘جاپان کے ساتھ ہمارا تعاون یہ ظاہر کرتا ہے کہ پیرس معاہدے کے نفاذ کو مضبوط بناتے ہوئے کس طرح اعلیٰ دیانتداری، کوآپریٹیو میکانزم مناسب ٹیکنالوجی کی تعیناتی میں سرمایہ کاری کی حمایت کر سکتے ہیں’’۔ اپنے خطاب کے اختتام پر، انہوں نے اجتماعی کارروائی پر زور دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ جے سی ایم ‘‘شفاف، اثر انگیز اور مساوی آب و ہوا کی شراکت کا ایک نمونہ’’ بن جائے۔
*******
ش ح- ظ ا – م ش
UR- No. 1524
(Release ID: 2191952)
Visitor Counter : 10