ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیرماحولیات جناب بھوپندر یادو نے برازیل کے بیلیم میں یو این ایف سی سی سی کوپ30 کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ہندوستان کے قومی موقف  کوپیش کیا


ہندوستان نےکوپ کو عمل درآمد کی کانفرنس اور وعدوں کی تکمیل کی کانفرنس بنانے کی اپیل کی

ترقی یافتہ ممالک کو بہت پہلے نیٹ زیرو تک پہنچنا چاہیے اور آب و ہوا کے لیے مالی معاونت اربوں میں نہیں بلکہ کھربوں میں فراہم کرنی چاہیے: جناب بھوپندر یادو

ہندوستان 2035 تک اپنے ترمیم شدہ این ڈی سی اور پہلی دو سالہ شفافیت رپورٹ مقررہ وقت پر جاری کرے گا: جناب یادو

Posted On: 18 NOV 2025 2:22AM by PIB Delhi

برازیل، بیلم

ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے 17.11.2025 کو برازیل کے بیلیم میں یو این ایف سی سی سی کی پارٹیوں کی کانفرنس (سی او پی 30) کے 30 ویں اجلاس کے اعلیٰ سطحی سیشن میں ہندوستان کے قومی موقف کوپیش کیا ۔ وزیر موصوف نے سی او پی 30 کو ’نفاذ کی سی او پی‘اور ’وعدوں کی فراہمی کی سی او پی‘ کے طور پر یاد رکھنے پر زور دیا ۔

وزیر موصوف نے ایمیزون  پرت  کےمرکز میں ہمارے کرہ ارض کی ماحولیاتی دولت کی زندہ علامت’ کوپ 30 ‘کی میزبانی کرنے پر برازیل کی حکومت اور عوام کی ستائش کی ۔

1402-1.jpg

جناب یادو نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ آب و ہوا کی بہتری کے عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے وعدوں کا احترام کریں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو موجودہ ہدف کی تاریخوں سے بہت پہلے ’نیٹ زیرو‘(کاربن کا صفر اخراج) تک پہنچنا چاہیے اور اربوں کے بجائے کھربوں کے پیمانے پر نئی ، اضافی اور رعایتی آب و ہوا کی مالی اعانت فراہم کرنی چاہیے ۔ انہوں نے سستی ، قابل رسائی آب و ہوا کی ٹیکنالوجی کی ضرورت پر مزید زور دیا اور کہا کہ آب و ہوا کی ٹیکنالوجی کو پابند دانشورانہ املاک کی رکاوٹوں سے پاک ہونا چاہیے ۔

وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں یہ کامیابی کے ساتھ ثابت کیا ہے کہ ترقی اور ماحولیاتی نگرانی

بیک وقت آگے بڑھ سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی اخراج شدت 2005 کے بعد سے 36 فیصد سے زیادہ کم ہوئی ہےاور غیر فوسل ذرائع اب ہماری کل نصب شدہ بجلی کی صلاحیت کا نصف سے بھی زیادہ حصہ ہے (جو اس وقت تقریباً 256 گیگا واٹ ہے)، جو کہ ہمارا قومی طے شدہ تعاون (این ڈی سی) کا ہدف ہے اور اسے 2030 کے ہدف سے پانچ سال پہلے ہی حاصل کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہندوستان اپنے ترمیم شدہ این ڈی سیز کو سن 2035 تک جاری رکھے گا اور اپنی شفافیت پر اپنی پہلی دو سالہ رپورٹ بھی مقررہ وقت پر پیش کرے گا۔

اس کے علاوہ جناب یادو نے کہا کہ بین الاقوامی شمسی اتحاد اور عالمی حیاتیاتی ایندھن اتحاد جیسے اقدامات کے ذریعے ہندوستان نے عالمی قیادت کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے 2070 تک ہندوستان کے نیٹ زیرو(کاربن کے صفر اخراج) کے ذرائع کو آگے بڑھانے میں نیوکلیئر مشن اور گرین ہائیڈروجن مشن  کے ذریعہ پیدا کردہ رفتار کو بھی اجاگر کیا ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ کاربن سنکوں اور آبی ذخائر کے تحفظ اور ترقی سے متعلق پیرس معاہدے کے مقاصد کے مطابق ، صرف سولہ مہینوں میں کمیونٹی کی قیادت میں پہل کے تحت 2 ارب سے زیادہ پودے لگائے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ درحقیقت اجتماعی آب و ہوا کے اقدامات کی طاقت کا ثبوت ہے ۔

وزیر نے عالمی ماحولیاتی تعاون اور انصاف کے لیے ہندوستان کے عزم کو دوبارہ واضح کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔ انہوں نے کہاکہ آنے والی دہائی نفاذ، لچک اور مشترکہ ذمہ داری کا عشرہ بنے۔

******

 ( ش ح ۔م  ع ن۔ ع ن)

U. No. 1402


(Release ID: 2191090) Visitor Counter : 23