مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مواصلات کے محکمے نے  مینو فیکچررس ، درآمد کنندگان اور فروخت کنندگان کو لازمی آئی ایم ای آئی رجسٹریشن اور آئی ایم ای آئی میں  ردّوبدل  کے نتائج کے تعلق سے خبردار کیا

Posted On: 17 NOV 2025 2:34PM by PIB Delhi

ٹیلی مواصلات سے متعلق آلات بھارت کی ڈیجیٹل معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ٹیلی کام نیٹ ورک کو محفوظ بنانے اور جعلی آلات سے بچاؤ کے لیے،  بھارتی حکومت نے انٹرنیشنل موبائل ایکوئپمنٹ آئیڈینٹیٹی (آئی ایم ای آئی )کے رجسٹریشن پر سخت ضوابط نافذ کیے ہیں اور آئی ایم ای آئی  میں مداخلت کو ممنوع قرار دیا ہے، یہ سبھی ٹیلی مواصلات ایکٹ، 2023 اور ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی  ضابطے، 2024 کے تحت آتا ہے۔

 ٹیلی مواصلات  کا محکمہ(ڈی اوٹی) تمام مینوفیکچررس، برانڈ مالکان، درآمد کنندگان اور فروخت کنندگان کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ قانونی فریم ورک کی مکمل پابندی کریں۔

اہم قانونی دفعات:

  • ٹیلی مواصلات شناختی نمبر، بشمول آئی ایم ای آئی  نمبر میں ٹیلی مواصلات ایکٹ، 2023 کے تحت مداخلت کرنے پر سخت سزائیں ہیں۔سیکشن 42(3)(سی) واضح طور پر ٹیلی مواصلات شناختی نمبروں میں  ردوبدل کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
  • سیکشن 42(3)(ایف) کے مطابق جان بوجھ کر کسی بھی ریڈیو آلات جیسے موبائل ہینڈسیٹ، ماڈیول، موڈیم، ایس آئی ایم (سم ) باکس وغیرہ کو رکھنا  جرم ہے اگر وہ غیر مجاز یا چھیڑ چھاڑ  شدہ ٹیلی مواصلات شناختی نمبروں کا استعمال کرتے ہوں۔
  • خلاف ورزی کی سزا کے تحت تین سال تک کی قید، 50 لاکھ روپے تک  کاجرمانہ یا دونوں  ہی شامل ہیں۔ یہ جرائم سے متعلق  ایکٹ کی دفعہ 42(7) کے تحت قابلِ سماعت اور ناقابل ضمانت ہیں۔ سیکشن 42(6) ان لوگوں کے لیے یکساں سزا فراہم کرتا ہے جو اس طرح کے جرائم کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں یا اسے  فروغ دیتے ہیں۔

 

 

کلیدی  انضباطی تقاضے:

1.سائبر سیکورٹی سے متعلق ضابطے  ، 2024 کے مطابق:

  1. مینوفیکچررز کو ہر ڈیوائس جیسے موبائل ہینڈ سیٹ، ماڈیول، موڈیم، سم باکس وغیرہ کا آئی ایم ای آئی نمبر حکومت کے ساتھ پہلی فروخت، جانچ، تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) یا ڈیوائس سیتوپر کسی دوسرے مقصد سے پہلے حکومت کے ساتھ رجسٹر کرنا ہوگا۔
  2. درآمد کنندگان کسی بھی آلات (جیسے موبائل ہینڈ سیٹ، ماڈیول، موڈیم، سم باکس وغیرہ) کو ہندوستان میں فروخت، جانچ، تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) یا ڈیوائس سیتو پر کسی دوسرے مقصد کے لیے آئی ایم ای آئی والے آلات درآمد کرنے سے پہلے مرکزی حکومت کے ساتھ آئی ایم ای آئی نمبر رجسٹر کریں۔(انڈین کاؤنٹر فیٹیڈ ڈیوائس رسٹریکشن (آئی سی ڈی آر)پورٹل ایٹ: https://icdr.ceir.gov.in

1.jpg 2.jpg

3.jpg 4.jpg

  1. ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی ترمیمی ضابطے، 2025 کے مطابق، مرکزی حکومت ٹیلی مواصلات آلات کے تیار کنندگان کو ہدایات جاری کر سکتی ہے کہ وہ بھارت میں ٹیلی مواصلات نیٹ ورک میں پہلے سے استعمال ہونے والے آئی ایم ای آئی  نمبر نئے تیار شدہ یا درآمد شدہ آلات میں تفویض نہ کریں۔
  2. حکومت آئی ایم ای آئی  نمبر میں مداخلت شدہ یا (ردوبدل کیے گئے )بلیک لسٹ شدہ آلات کا مرکزی ڈیٹا بیس برقرار رکھتی ہے۔ استعمال شدہ موبائل آلات خریدنے یا بیچنے میں ملوث تمام اداروں کو لین دین مکمل کرنے سے پہلے اس قومی آئی ایم ای آئی  ڈیٹا بیس کی جانچ کرنا لازمی ہے اور ہر آئی ایم ای آئی  کی تصدیق پر مقررہ فیس ادا کرنی ہوگی۔ تمام آلات جن میں انٹرنیشنل موبائل ایکوئپمنٹ آئیڈینٹیٹی(آئی ایم ای آئی) نمبر ہو، جیسے اسمارٹ فونز، سیلولر اسمارٹ واچز، موبائل وائی فائی ہاٹ اسپاٹس، ٹیبلیٹس، یو ایس بی موڈیمز، ماڈیولز، ڈونگلز، لیپ ٹاپس، اور اسمبلی شدہ آلات جیسے سیم باکس وغیرہ، کو ڈیوائس سیتو - آئی سی ڈی آر  پورٹل پر رجسٹر کرنالازمی ہے۔
  3. ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی رولز، 2024 کےضابطے 8(3) کے مطابق، کسی بھی شخص کے لیے یہ جان بوجھ کر ٹیلی مواصلات آلات کے منفرد شناختی نمبر کو ہٹانا، مٹانا، تبدیل کرنا یا تبدیل شدہ نمبر کا استعمال، پیدا کرنا، ٹریفک  ان کرنا، کنٹرول یا قبضے میں رکھنے کی ممانعت ہے۔

پروگرام ایبل آئی ایم ای آئی  رکھنے والے آلات کا استعمال آئی ایم ای آئی  میں مداخلت کے مترادف ہے اور اس کے لیے ایکٹ اور ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی رولز، 2024 کے مطابق قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ تیار کنندگان، برانڈ مالکان، درآمد کنندگان، فروخت کنندگان، ری سیلرز اور ریٹیلرز کو معلوم ہونا چاہیے کہ مداخلت شدہ یا قابلِ ترتیب آئی ایم ای آئی  والے آلات کی تیاری، خریداری، اسمبلی یا استعمال سنگین قانونی نتائج  کا باعث بن سکتا ہے۔

ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی رولز، 2024 کے ضابطے 5  کے مطابق، مرکزی حکومت ٹیلی مواصلات سے متعلق  اداروں کو ہدایات جاری کر سکتی ہے کہ وہ ٹیلی مواصلات نیٹ ورک یا خدمات میں مداخلت شدہ آئی ایم ای آئی  والے آلات کے استعمال کو بلاک کریں۔

 ٹیلی مواصلات کا محکمہ( ڈی او ٹی)  اس بات پرزور دیتا ہے کہ یہ ضوابط ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی برقرار رکھنے، جعلی آلات کی روک تھام، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد، اور مناسب ٹیکس وصولی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ سخت پابندی بھارت کے ٹیلی کام  بنیادی ڈھانچے کو جعلی اور مداخلت شدہ آلات سے محفوظ رکھتی ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت فراہم کرتی ہے، اور ٹیکس و ضابطہ کی پیروی کو یقینی  بھی بناتی ہے۔اس پر پابندی نہ کیاجانا  سخت قانونی سزاؤں کا باعث بن سکتا ہے۔

رجسٹریشن پورٹل اور عمل:

تمام رجسٹریشن کو ڈیوائس سیتو - انڈین کاؤنٹرفیٹیڈ ڈیوائس ریسٹریکشن(آئی سی ڈی آر) پورٹل https://icdr.ceir.gov.in کے ذریعے مکمل کیا جانا چاہیے۔ اس عمل میں کمپنی کی رجسٹریشن، جی ایس ایم اے ٹائپ ایلوکیشن کوڈ(ٹی اے سی) سے منسلک برانڈ رجسٹریشن، ڈیوائس ماڈل رجسٹریشن، آئی ایم ای آئی نمبر رجسٹریشن، اور کسٹم کلیئرنس کے لیے سرٹیفکیٹ جنریشن شامل ہیں۔

اہم لنکس:

ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ، 2023، ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی رولز، 2024 اور ٹیلی کام سائبر سیکیورٹی ترمیمی قواعد، 2025 https://dot.gov.in/act-rules-content/3296 پر دستیاب ہیں۔

مزید معلومات کے لیے ڈی او ٹی ہینڈلز کو فالو کریں: -

X - https://x.com/DoT_India

Insta- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

Fb - https://www.facebook.com/DoTIndia

Youtube: https://www.youtube.com/@departmentoftelecom

ش ح۔ ش م  ۔ م ذ

(U N.1365)


(Release ID: 2190815) Visitor Counter : 11