کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل نے وشاکھاپٹنم میں سی آئی آئی شراکت داری سربراہ کانفرنس میں تجارت اور سرمایہ کاری کے موضوع پر  عالمی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کی


جناب گوئل نے عالمی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے تین ستونوں کا خاکہ پیش کیا

प्रविष्टि तिथि: 15 NOV 2025 8:48PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل نے 14 نومبر 2025 کو وشاکھاپٹنم میں 30ویں سی آئی آئی شراکت داری سر براہ کانفرنس کے موقع پر تجارت اور سرمایہ کاری کے موضوع پر متعدد عالمی رہنماؤں کے ساتھ تبادلۂ خیال کیا۔

سربراہ کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران، جناب گوئل نے عالمی شراکت داری کو وسعت دینے کے لیے تین اہم  ستونوں کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا ستون دوطرفہ سرمایہ کاری کو آسان بنانے پر مرکوز ہے، جس میں تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنا اور اشیاء، خدمات اور سرمایے کی آزاد نقل و حرکت کو ممکن بنانا شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دوسرا ستون ٹیکنالوجی کے تعاون کو مضبوط کرنا ہے، جو جدید اور سرحدی ٹیکنالوجیز کے مشترکہ ترقی اور اعلیٰ اثر والے اختراعات میں سرمایہ کاری کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا ستون اعتماد قائم کرنا ہے، جو شفاف حکمرانی اور طویل المدتی تعاون کی حمایت کرنے والے پیش گوئی شدہ پالیسی فریم ورک کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے قدیم بھارتی فلسفے، وسودھیو کُٹمبکم پر اعتماد کو بھی دوہرایا اور زور دیا کہ دنیا ایک عالمی خاندان ہے۔

سربراہ کانفرنس کے دوران، جناب گوئل نے افریقہ، یورپ، لاطینی امریکہ اور ایشیا کے وفود کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کیے۔ ان کے پروگرام میں روس اور سنگاپور کے وفود کے ساتھ دوپہر کے کھانے پر ملاقاتیں بھی شامل تھیں۔ اس موقع پر، عالمی تجارت کی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل، آرمینیا کے وزیرِ معیشت، ماریشس کے وزیرِ تجارت و صارف تحفظ، انگولا کے وزیرِ صنعت و تجارت، وینزویلا کے وزیرِ ماحولیاتی کان کنی و ترقی، اور سعودی عرب کے نمائندوں کے ساتھ اہم دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوئیں۔

ڈبلیو ٹی او کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ اپنی ملاقات میں، دونوں فریقوں نے مذاکرات کی موجودہ صورتحال پر خیالات کا تبادلہ کیا اور کثیرالجہتی تجارتی نظام میں اعتماد کو مضبوط بنانے کی اہمیت کی تصدیق کی۔ جناب گوئل نے قواعد پر مبنی، جامع عالمی تجارت کی تنظیم کے لیے بھارت کی وابستگی کو دوبارہ دوہرایا اور متوازن زرعی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا، جس میں عوامی اسٹاک ہولڈنگ کے لیے ایک پائیدار حل، مکمل فعال دو سطحی تنازعات کے حل کے نظام کی بحالی، اور ترقی یافتہ ممالک کے زیر التواء حتمی لازمی اے ایم ایس حقوق کے حل شامل ہیں۔ دونوں فریقوں نے ایم سی 14 کی تیاری میں قریبی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

ارمینیا کے وفد کے ساتھ بات چیت کے دوران، ارمینیا کے وزیرِ معیشت نے جواہرات اور زیورات کے شعبے میں تعاون بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ جناب گوئل نے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو دوبارہ فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور تجارتی صلاحیت والے شعبوں کی نشاندہی کے لیے مشترکہ سیکرٹری سطح پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز پیش کی، جس کی ممکنہ دورہ 2026 کی پہلی سہ ماہی میں ہو۔ ارمینیا نے قابل تجدید توانائی کو باہمی دلچسپی کے شعبے کے طور پر اجاگر کیا، جبکہ بھارت نے دوا کے شعبے میں تعاون کی درخواست کی۔ براہِ راست پروازوں کی ممکنہ صورتِ حال پر بات چیت ہوئی اور بھارت نے بھارتی کیڑے مار ادویات کے برآمد کنندگان کے سامنے آنے والی غیر محصولاتی رکاوٹوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔

ماریشس کے وزیرِ تجارت و صارف تحفظ کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ضروری اشیاء کی ٹیکنالوجی اور جی2 جی خریداری میں تعاون کے امکانات پر توجہ مرکوز کی گئی۔ دونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے کہ بھارت سے پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری کے لیے جی 2 جی کے طریقہ کار کے استعمال پر غور کیا جائے۔ بھارت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت سمیت خدمات کے برآمدات کو بڑھانے میں دلچسپی ظاہر کی۔ ماریشس کے اسٹیٹ ٹریڈ کارپوریشن نے بھارت سے چاول، دودھ پاؤڈر اور دیگر مصنوعات کے درآمد میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ ماریشس نے اپنے سبسڈی بوجھ کو کم کرنے میں بھارت سے تعاون کی درخواست کی اور بھارت نے بنیادی ڈھانچے پر مبنی ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر کے شعبے میں اپنے تجربات شیئر کرنے کی پیشکش کی۔

انگولا کے وزیر کے ساتھ بات چیت میں، دونوں فریق خاص طور پر زراعت، ٖفوڈ پروسیسنگ، اور جواہرات و زیورات کے شعبے میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنے پر متفق ہوئے۔ انگولا نے زراعت، مشینری اور آبپاشی میں کاروباری ترقی کے لیے بھارت سے تعاون کی درخواست کی۔ معاہدہ شدہ کاشتکاری، ٖفوڈ پروسیسنگ اور قدرتی ہیروں کی صنعت میں مشترکہ منصوبوں میں تعاون کے امکانات پر بھی غور کیا گیا۔

موزمبیق کے وفد کے ساتھ ملاقات میں لاجسٹکس،مضبوط سپلائی چین، زراعت، ہنر کی ترقی، تعلیم اور تیل و گیس کے شعبے میں تعاون پر بات چیت ہوئی۔ موزمبیق نے لاجسٹکس (رسد کے انتظامات )کی ترقی میں بھارت سے تعاون کی درخواست کی اور دونوں فریقوں نے چاول سمیت زرعی برآمدات کے لیے عالمی سطح سے عالمی سطح تک سپلائی چین پر کام کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

وینزویلا کے وزیر کے ساتھ ملاقات میں، دونوں فریق تیل و گیس کے علاوہ اپنے تجارتی شعبے میں تنوع لانے پر متفق ہوئے۔ بات چیت میں اہم معدنیات میں تعاون اور بھارت سے وینزویلا کو دوا کے شعبے میں برآمدات میں اضافہ شامل تھا۔ وینزویلا کی جانب سے بھارتی کمپنیوں کو سرمایہ کاری بڑھانے کی ترغیب بھی دی گئی۔

حکومت ہند اور حکومت آندھرا پردیش کی شراکت داری میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے زیر اہتمام دو روزہ سی آئی آئی شراکت داری سربراہ کانفرنس 2025 نے عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کے مستقبل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پالیسی سازوں ، صنعت کے رہنماؤں اور بین الاقوامی شراکت داروں کو جمع کیا ۔

****

ش ح۔ ش آ۔ ع ر

U-1345


(रिलीज़ आईडी: 2190712) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी