کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

کامرس سکریٹری کا ماسکو میں بھارت–یوریشین اکنامک یونین کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے سے متعلق مذاکرات کا جائزہ

Posted On: 16 NOV 2025 11:52AM by PIB Delhi

کامرس سکریٹری جناب راجیش اگروال نے ماسکو میں سلسلہ وار ملاقاتوں کے دوران بھارت–یوریشین اکنامک یونین (ای اے ای یو) کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) سے متعلق مذاکرات کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ کامرس سکریٹری نے یوریشین اکنامک کمیشن کے وزیر برائے تجارت، جناب آندرے سلیپنِیو، روس کے نائب وزیر برائے صنعت و تجارت، جناب میخائل یورِن سے ملاقات کی اور بھارت و روس کی صنعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک بزنس نیٹ ورکنگ پلینری سے بھی خطاب کیا۔

گفتگو بھارت–روس ورکنگ گروپ برائے تجارت و اقتصادی تعاون کے نتائج پر مبنی تھی، جس میں تجارتی تنوع، لچکدار سپلائی چینز کی مضبوطی، ریگولیٹری پیش بینی کو یقینی بنانے اور شراکت داری میں متوازن ترقی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رہی۔ یہ کوششیں دونوں ممالک کی قیادت کی اس ہدایت کی عکاس ہیں کہ 2030 تک باہمی تجارت کو 100 ارب امریکی ڈالر تک پہنچایا جائے اور صنعتی و تکنیکی تعاون کے ذریعے بھارتی برآمدات میں اضافہ کیا جائے۔

وزیر سلیپنِیو کے ساتھ ملاقات میں کامرس سکریٹری نے بھارت ای اے ای یوایف ٹی اے (مالیاتی تجارت) کے لیے اگلے اقدامات کا جائزہ لیا۔ 20 اگست 2025 کو دستخط شدہ ٹرمز آف ریفرنس 18 ماہ کے ایک ورک پلان کا خاکہ پیش کرتے ہیں جس کا مقصد بھارتی کاروباروں، خصوصاً ایم ایس ایم ایز، کسانوں اور ماہی گیروں کے لیے مارکیٹوں میں تنوع پیدا کرنا ہے۔ قیادت کی ہدایات کے مطابق سروسز اور سرمایہ کاری کے شعبوں کو بھی اس عمل کے پیش رفت کے ساتھ شامل کیا جائے گا۔

نائب وزیر یورِن کے ساتھ گفتگو میں کامرس سکریٹری نے تجارتی تنوع، سپلائی چین کی مضبوطی اور اہم معدنیات میں تعاون بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔ دونوں فریقوں نے ادویات، ٹیلی کام آلات، مشینری، لیذر، آٹوموبائل اور کیمیکلز جیسے کلیدی شعبوں میں معیاد بند نقشش راہ پر تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے ریگولیٹری مسائل جیسے سرٹیفکیشن، زرعی و بحری کاروباروں کی فہرست سازی، اجارہ داری کے رجحانات کی روک تھام اور دیگر نان ٹیرف رکاوٹوں کے حل کے لیے ہر سہ ماہی میں باہمی ریگولیٹر سطح کی بات چیت پر اتفاق کیا۔ اس مکالمے میں لاجسٹکس، ادائیگیوں اور معیارات سے متعلق عملی امور بھی شامل تھے تاکہ دونوں ملکوں کی کمپنیوں کے لیے تعاون مزید قابلِ پیشگوئی ہو اور ایز آف ڈوئنگ بزنس میں بہتری آئے۔

بھارت اور روس کے سینئر تاجروں کی موجودگی میں منعقدہ صنعتی اجلاس میں کامرس سیکریٹری نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے منصوبوں کو 2030 کے دوطرفہ تجارت کے ہدف کے مطابق ہم آہنگ کریں۔ انہوں نے بھارت کی لاجسٹکس میں بہتری، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور ساز و سامان اور خدمات کے شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری اور مشترکہ پیداوار کے مواقع کو اجاگر کیا۔

مذاکرات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ برآمدی ٹوکری کو وسعت دی جائے، سپلائی چین کے خطرات کو کم کیا جائے اور جاری منصوبوں کو ایسے عملی معاہدوں میں تبدیل کیا جائے جو قدر اور حجم میں اضافہ کریں، زیادہ روزگار پیدا کریں اور دونوں ممالک کے عوام کے لیے طویل مدتی خوشحالی کو یقینی بنائیں۔

بھارت جو ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک دونوں کا ایک قابلِ اعتماد شراکت دار ہے، روس کے ساتھ اپنی تجارتی اور اقتصادی شراکت کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے کیونکہ وہ 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک، وِکسِت بھارت بننے کی سمت بڑھ رہا ہے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 1328


(Release ID: 2190497) Visitor Counter : 12