صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
نرسنگ کے شعبے میں بہترین طریقۂ کار پر مبنی تجربات کے تبادلے کے سلسلے میں جاری ورکشاپ کے دوسرے دن ماہرین تعلیم اور صحت سے متعلق پیشہ ورافرادنے نرسنگ تعلیم میں مہارت پر مبنی نصاب اور سمیولیشن پر مبنی عملی تربیت کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا
ریاستوں ، اداروں اور شراکت داروں نے نرسنگ کی تعلیم اور افرادی قوت سے متعلق اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے اختراعات کا اشتراک کیا
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت ، جے پیگو اور ڈبلیو ایچ او کے اشتراک سے نئی دہلی میں تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کر رہی ہے
Posted On:
13 NOV 2025 3:58PM by PIB Delhi
آج نئی دہلی میں صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے جے پیگواور عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اشتراک سے تجربات کے تبادلے کے سلسلے میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس کا مقصد ملک بھر میں نرسنگ کے نظام میں بہترین عملی طریقۂ کار کو فروغ دینا اور انہیں ادارہ جاتی سطح پر نافذ کرنا تھا۔

ورکشاپ میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینئر حکام، نرسنگ لیڈران، ماہرینِ تعلیم اور ترقیاتی شراکت دار تنظیمیں شریک ہیں۔ اس موقع پر شرکاء بھارت میں نرسنگ افرادی قوت کو مضبوط بنانے، نرسنگ تعلیم کے نظام کو بہتر کرنے، اور نظم و نسق (گورننس) کے مؤثر طریقۂ کار کے فروغ کے لیے جامع حکمتِ عملیوں پر غور و خوض کر رہے ہیں۔

ورکشاپ کے پہلے دن نرسنگ کی تعلیم میں اصلاحات اور افرادی قوت کو مضبوط بنانے پر وسیع بات چیت ہوئی ۔ شرکاء نے اجتماعی طور پر ایک قابل اور مستقبل میں ملازمت کے لیے تیار افرادی قوت کی تعمیر کے لیے نرسنگ کی تعلیم کے عمل ، ڈھانچے اور نتائج کو تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ تعلیم کا ایک واضح مقصد ہونا چاہیے۔نرسنگ گریجویٹس کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانا اور دنیا میں کہیں بھی صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں مؤثر رول ادا کرنا ہے۔
دوسرے دن شرکاء نے تجربات کے تبادلے کی ورکشاپ میں حصہ لیا، جس نے ریاستوں ، اداروں اور پیشہ ورانہ انجمنوں کو عملی نمونوں اور اختراعات کو اجاگر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ۔ پریزنٹیشنز میں اہلیت پر مبنی نصاب کو اپنانے ، طبی تربیت کے لئے سمیولیشن لیبز کا قیام ، منظوری کے نظام میں ریاستی سطح کی اصلاحات ، مسلسل سیکھنے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال ، اور منظم مسلسل نرسنگ تعلیمی پروگراموں کا تعارف جیسے اقدامات کی نمائش کی گئی ۔

بات چیت میں اصلاحات کو آگے بڑھانے میں نرسنگ قیادت ، کوالٹی اشورینس میکانزم اور نجی شعبے کے اداروں کے ساتھ شراکت داری کے کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی ۔ مکمل اجلاس کے علاوہ ، گہری بات چیت کو قابل بنانے کے لئے موضوعاتی پینل اور بریک آؤٹ گروپس کا اہتمام کیا گیا ۔ ریاستی نمائندوں نے نرسنگ کی تعلیم اور افرادی قوت کے انتظام میں منفرد چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا ، جبکہ مقامی طور پر چلنے والے حل شیئر کیے جنہوں نے امید افزا نتائج کا مظاہرہ کیا ہے ۔
ورکشاپ میں گروپ سیشنز کو اس طرح ترتیب دیا گیا کہ شرکاء سبق آموز تجربات کو منظم انداز میں دستاویزی شکل دے سکیں، قابل توسیع اختراعات کی نشاندہی کریں، اور مضبوط سفارشات تیار کر سکیں ۔ بات چیت میں نہ صرف حصولیابیوں کو اجاگر کیا گیا بلکہ فیکلٹی کی ترقی کی ضرورت ، بہتر ریگولیٹری نگرانی ، اور پیشہ ورانہ ترقی کے وسیع مواقع جیسے خلا کی بھی نشاندہی کی گئی ۔

بات چیت کو دہراتے ہوئے ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی صحت خدمات (ڈی جی ایچ ایس) کی ڈائریکٹر جنرل ، ڈاکٹر دیپیکا کھاکھا نے بات چیت کے باہمی تعاون کے جذبے کی تعریف کی اور پالیسیوں کی تشکیل کے لیے وزارت کے جامع نقطہ نظر پر زور دیا ، جس میں ریاستوں ، تعلیمی اداروں ، ریگولیٹری اداروں اور شراکت دار تنظیموں کے اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ متنوع تناظر مستقبل کی پالیسیوں کو مطلع کرتے ہیں ۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی ڈپٹی سکریٹری (نرسنگ اور ڈینٹل) محترمہ اکانشا رنجن نے ’’ون ویژن ، ون ایجنڈا: قومی-ریاستی تعاون کے ذریعے نرسنگ اور مڈوائفری کو مضبوط کرنا‘‘ کے موضوع پر بات کی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی اور ریاستی نظام کے درمیان مضبوط ہم آہنگی پالیسیوں کو زمینی سطح پر مؤثر کارروائی میں تبدیل کرنے کی کلید ہے ۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان مشترکہ وژن کا مقصد نرسنگ کے ماحولیاتی نظام کو ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے ایک مربوط ، لچکدار اور مستقبل پر مبنی جزو کے طور پر مضبوط کرنا ہے ۔ انہوں نے نرسنگ اصلاحات کے لیے ایک روڈ میپ کی تشکیل میں ریاستوں ، پیشہ ورانہ کونسلوں اور شراکت دار تنظیموں کی فعال شرکت کو سراہا جو جامع ، توسیع پذیر اور پائیدار ہیں ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر امیت ارون شاہ ، کنٹری ڈائریکٹر ، جے پیگو نے ایک ذمہ دار ، ہنر مند اور عالمی سطح پر مسابقتی نرسنگ ورک فورس بنانے میں اہلیت پر مبنی تعلیم ، قیادت کی ترقی اور ڈیجیٹل اختراع کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے پورے ہندوستان میں نرسنگ ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے تکنیکی مدد ، صلاحیت سازی اور شواہد پر مبنی مداخلت کے ذریعے ریاستی اور قومی حکومتوں کی مدد کرنے کے لیے جے پیگو کے عزم کا اعادہ کیا ۔
ڈاکٹر کھنڈیت ، ڈپٹی ڈائریکٹر اور کنٹری لیڈ-گیٹس فاؤنڈیشن نے ہندوستان میں نرسنگ کے مستقبل کے بارے میں حوصلہ افزا اور مستقبل پر مبنی نقطہ نظر کے ساتھ اجتماع سے خطاب کیا ۔ انہوں نے اس شعبے میں نظر آنے والی تبدیلی کی رفتار کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور اصلاحات کو آگے بڑھانے میں وزارت ، ریاستوں اور شراکت داروں کی باہمی کوششوں کو سراہا ۔

ورکشاپ کا مقصد ریاستوں اور اداروں کی بصیرت کو مستحکم کرنا ہے ، جس سے پورے ہندوستان میں ایک لچکدار ، قابل اور بااختیار نرسنگ افرادی قوت کی تعمیر کے لیے بہترین طریقوں کو اپنانے اور بڑھانے کی راہ ہموار ہوگی ۔

***
ش ح۔ ک ا۔ ع ر
U.NO.1212
(Release ID: 2189718)
Visitor Counter : 7