قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی کاروباری کانکلیو 2025 ہندوستان کی قبائلی کاروباری نشاۃ ثانیہ کی نمائش کرتا ہے - جنجاتیہ گورو ورش کے دوران جدت، شمولیت اور مقامی انٹرپرائز کا جشن
प्रविष्टि तिथि:
12 NOV 2025 9:50PM by PIB Delhi
قبائلی کاروباری کانکلیو 2025 آج یشوبھومی، دوارکا، نئی دہلی میں اختتام پذیر ہوئی ، جس میں مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت، جناب پیوش گوئل، مرکزی وزیر برائے قبائلی امور، جناب جول اورام، اور وزیر مملکت وزیر برائے قبائلی امور، جناب درگاداس اوکئی، کی معزز موجودگی کے ساتھ ڈی پی آئی آئی ٹی، وزارتِ قبائلی امور، صنعت کے رہنماؤں، سرمایہ کاروں اور پورے بھارت سے 250 سے زائد قبائلی کاروباری افراد نے شرکت کی۔
اس پروگرام کا افتتاح وزیرِ مملکت جناب درگاداس اوکئی نے کیا، جو جناب وزیرِ اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو آگے بڑھانے میں ایک اہم قدم ہے، جس کے تحت قبائلی کمیونٹیز کو ملک کی ترقی کے سفر میں مساوی شراکت دار بنایا جا نا ہے۔یہ کانکلیو وزارتِ قبائلی امور، محکمہ برائے صنعت و داخلی تجارت( ڈی پی آئی آئی ٹی) ، وزارتِ تجارت و صنعت، اور وزارتِ ثقافت کے مشترکہ اہتمام سے منعقد ہوا اور جنجاتیہ گورو ورش کے دوران ایک اہم لمحہ ثابت ہوا، جو بھگوان برسہ منڈا کی 150 ویں پیدائش کی سالگرہ کی یاد میں منایا گیا۔اس پروگرام کو صنعت کے شراکت دار کے طور پر ایف آئی سی سی آئی ، علمی شراکت دار کے طور پر پریوگی فاؤنڈیشن اور معاون شراکت دار کے طور پر ٹی آئی سی سی آئی کا تعاون حاصل تھا۔
اس کانکلیو نے بھارت کی قبائلی برادریوں کی حوصلہ مندی، تخلیقی صلاحیت، اور کاروباری مہارت کا جشن منایا۔انہیں 2047 تک ترقی یافتہ بھارت (وکست بھارت) کے قومی وژن میں مرکز ی حیثیت دی۔ اس پروگرام میں 250 قبائلی کاروباری ادارے، 150 نمائش کنندگان، اور 100 سے زائد قبائلی اسٹارٹ اپس نے حصہ لیا، جنہوں نے “جڑیں پروان چڑھتی ہیں’’ پچنگ پلیٹ فارم پر اپنی اختراعی مصنوعات پیش کیں۔جہاں انہوں نے سرمایہ کاروں، کاروباری اداروں، اور حکومتی خریدار اداروں کے ساتھ براہِ راست رابطہ قائم کیا۔
کانکلیو کے اہم نکات:
علمی تبادلہ: چھ اہم پینل مباحثے اور چار ماسٹرکلاسز منعقد کی گئیں، جن میں حکومت،تدریسی ماہرین اور صنعت کے 50 سے زائد معزز مقررین نے سرمایہ کاری و شراکت داری، ہنر و بااختیاری، پائیداری و جغرافیائی شناخت، اور برانڈنگ و مارکیٹ جدت جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی۔
خریدار-فروخت کنندہ ملاقاتیں: مارکیٹ تک رسائی، ہنر کی ترقی، اور پالیسی کی تجاویز کے لیے عملی راستے فراہم کیے گئے تاکہ قبائلی ویلیو چینز کوبنیادی سطح سے لے کر عالمی مارکیٹ تک مضبوط بنایا جا سکے۔
ثقافتی نمائش: “قبائلی بھارت @2047: ثقافت کو برقرار رکھنا، تجارت کو فروغ دینا ’’کے تحت موضوعاتی پاویلیئنز اور پرفارمنسز نے بھارت کی رنگا رنگ قبائلی ثقافت کا جشن منایا۔
کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر برائے تجارت و صنعت، جناب پیوش گوئل نے کہا:
‘‘بھگوان برسا منڈا ہمیں ہر قبائلی کنبے کو ترقی دینے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ہم 12 لاکھ ر ذریعہ معاش کو سپورٹ کر رہے ہیں، بجٹ میں اضافہ کر رہے ہیں، پی ایم جن من یوجنا کے لیے 24,000 کروڑ روپے اور جی آئی ٹیگ کی فیس کو کم کر کے 3,900 ون دھن کیندروں کے ذریعے کاروباریوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ ہماار مقصد ‘مقامی کو عالمی سطح تک لے جانا ہے’ ۔‘‘جب قبائلی برادریاں ترقی کرتی ہیں تبھی ہندوستان بھی ترقی کرتا ہے’’
قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوال اورم نے کہا:
‘‘ہمارے قبائلی علاقے مہوا، سال کے بیجوں، دستکاریوں اور جنگلاتی مصنوعات میں بے پناہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ قبائلی برادریاں قدرتی دولت اور حکمت کے محافظ ہیں۔ یہ کانفرنس اس صلاحیت کو خوشحالی میں بدلنے کے ہمارے عزم کو ظاہر کرتی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ قبائلی ترقی ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا ایک لازمی حصہ بن جائے۔’’
قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب درگا داس یوکی نے اپنے افتتاحی خطاب میں اجا گر کیا:
‘‘یہ کنکلیو قبائلی صنعت کاروں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہیں علم، سرمائے اور ٹیکنالوجی سے بااختیار بنا کر، ہم خود انحصاری، وقار اور طویل مدتی خوشحالی کے لیے راستے تیار کر رہے ہیں۔’’
کانکلیو کے اہم اعلانات:
1. گرامیہ یووا ارتھ نیتی (جی وائی اے این) لیب کا آغاز:
یہ ایک پبلک پالیسی انٹرایکٹو لیب ہے، جسے اشنک دیسائی اسکول آف پبلک پالیسی، آئی آئی ٹی بمبئی اور پی آر اے وائی او جی آئی فاؤنڈیشن نے وزارتِ تجارت و صنعت کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ جی وائی اے این لیب فیلڈ کے تجربات، ٹیکنالوجی، اور پالیسی کی جدت کو مربوط کرتی ہے تاکہ قبائلی اور دیہی کاروباری اداروں کے لیے ماڈلز ڈیزائن اور ٹیسٹ کیے جا سکیں۔
یہ لیب ٹریبل انٹرپرینیورشپ انڈیکس اور مائیکرو ایکویٹی پر مبنی انکیوبیشن ماڈلز جیسے اقدامات کو پائلٹ کرے گی، تاکہ فیلڈ کے تجربات کو پالیسی کے عملی اقدامات میں تبدیل کیا جا سکے۔ حکومت، تدریسی اداروں اور صنعت کے درمیان یہ تعاون کاروباری ترقی اور جدت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
2. قبائلی امور عظیم چیلنج:
اسٹارٹ اپ انڈیا اور ڈی پی آئی آئی ٹی کے ساتھ مل کر قبائلی امور کی وزارت کی طرف سے اعلان کیا گیا،یہ چیلنج اسٹارٹ اپس اور انٹرپرائزز کو دعوت دیتا ہے کہ وہ قبائلی کمیونٹیز کے لیے اعلیٰ اثر والے، قابل توسیع حل ڈیزائن کریں۔ جو رہنمائی، مرئیت، اور فنڈنگ سپورٹ کی پیشکش کرتے ہوں۔
3. ‘‘روٹس ٹو رائز’’ پچنگ سیشن کے نتائج:
- 115 منتخب اداروں میں سے 43 ڈی پی آئی آئی ٹی رجسٹرڈ ہیں۔
- 10 انکیوبیٹرز نے انکیوبیشن سپورٹ میں توسیع کی۔
- وی سیز، اے آئی ایفز اور اسٹارٹ اپ شروع کرنے کے لئےابتدائی فنڈنگ کرنے والےسرمایہ کاروںسمیت 50 سے زیادہ سرمایہ کاروں سے 57 انٹرپرائزز نے 10 کروڑروپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کو راغب کیا۔
- 33 اداروں نے آئی ایف سی آئی وینچر کیپیٹل فنڈز لمیٹڈ اور اروڑا وینچر پارٹنرز جیسی تنظیموں کو راغب کیا۔
ان اداروں نے مجموعی طور پر 1,500 براہ راست اور 10,000+ بالواسطہ ملازمتیں پیدا کیں، جس سے مختلف شعبوں میں 20,000 سے زیادہ قبائلی افراد مستفید ہوئے۔
4. گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے ذریعے مارکیٹ تک بہتر رسائی:
ٹرائبل بزنس کنکلیو مصنوعات کے لیے 60 سے زیادہ نئی رجسٹریشنز اور 50+ مثبت انکوائریاں ریکارڈ کی گئیں۔
5. جغرافیائی اشارے(جی آئی) سرٹیفکیٹس کی تقسیم:
قبائلی دستکاریوں اور مصنوعات کو جی آئی تسلیم کیا گیا جن میں کناڈیپایا (کیرالہ)، اپٹانی ٹیکسٹائل (اروناچل پردیش)، مارتھنڈم ہنی (تمل ناڈو)، لیپچا تنگبک (سکم)، بوڈو ارونائی (آسام)، امباجی وائٹ ماربل (گجرات)، اور بیدو اور گٹھڑی (بیدو اور گٹھڑی) شامل ہیں۔ یہ ہندوستان کے مقامی ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے قبائلی کاریگروں کے لیے برانڈ ویلیو اور عالمی نمائش کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔
قبائلی انٹرپرائز انقلاب کی طرف
ٹرائبل بزنس کانکلیو 2025 صرف ایک تقریب نہیں ہے بلکہ یہ ورثے کو انٹرپرائز، ہنر کو صنعتوں اور کمیونٹیز کو ترقی کے عوامل میں تبدیل کرنے کا قومی مشن ہے۔ جدت، سرمایہ کاری، اور شمولیت کو کم کرکے، اور جی وائی اے این لیب اور قبائلی امور کے گرینڈ چیلنج جیسے تبدیلی کے اقدامات کو متعارف کراتے ہوئے، کنکلیو نے ایک ایسے مستقبل کی بنیاد رکھی ہے جہاں قبائلی انٹرپرینیورشپ پائیدار معاش اور مشترکہ خوشحالی کو آگے بڑھاتی ہے۔
یہ تاریخی اقدام وکست بھارت @2047کے تئیں ہندوستان کی وابستگی کی تصدیق کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ قبائلی آوازیں، تخلیقی صلاحیتیں اور اختراع ایک مساوی، جامع اور عالمی سطح پر مسابقتی معیشت کی طرف ملک کے سفر کی تشکیل کرتی ہے۔


KHSI.jpeg)

H77X.jpeg)
********
(ش ح ۔ش ب ۔رض)
U. No. 1184
(रिलीज़ आईडी: 2189553)
आगंतुक पटल : 10