وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

ڈبلیو ایچ او سمٹ سے پہلے بھارت کی قیادت میں شواہد پر مبنی روایتی طب کی عالمی پیش رفت


ہندوستان پائیدار تحقیق ، عالمی تعاون،  بہتر معیار اور حفاظتی فریم ورک کے ذریعے روایتی ادویات کو مسلسل فروغ دے رہا ہے: مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب پرتاپ راؤ جادھو

ڈبلیو ایچ او کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری دنیا بھر میں روایتی ادویات کی تحقیق ، توثیق اور محفوظ انضمام کو مضبوط کرتی ہے: سکریٹری (ویسٹ) وزارت خارجہ

ہمارا مقصد عالمی تعاون کے ذریعے معیارات کو مضبوط کرنا ، تحقیق کو فروغ دینے اور روایتی ادویات میں مساوی رسائی کو یقینی بناناہے: سکریٹری ، وزارت آیوش

روایتی طب سب کیلئے صحت کا بنیادی ستون ہے: ریجنل ڈائریکٹر ایمرٹس، ڈبلیو ایچ او جنوب-مشرقی ایشیا ریجن

Posted On: 10 NOV 2025 4:51PM by PIB Delhi

وزارت آیوش ، حکومت ہند نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ شراکت داری میں آج نئی دہلی میں روایتی ادویات سے متعلق دوسری ڈبلیو ایچ او عالمی سربراہ کانفرنس کے پیش خیمہ کے طور پر سفیروں کے استقبالیہ کی میزبانی کی، جو نئی دہلی میں 17سے19 دسمبر 2025 کو ہونی ہے ۔ اعلی سطحی اجتماع نے سفیروں ، ہائی کمشنروں اور سفارتی نمائندوں کو سمٹ کے وژن ، عالمی صحت کی مطابقت اور شواہد پر مبنی روایتی ادویات کو آگے بڑھانے میں کثیرالجہتی تعاون کے مواقع سے آگاہ کیا ۔

اس استقبالیہ میں آیوش کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس استقبالیہ میں ودیا راجیش کوٹیچا، سکریٹری، وزارت آیوش، اور سفیر سبی جارج، سکریٹری (مغرب)، وزارت امور خارجہ  بھی موجودتھے۔ وزارت آیوش اور عالمی ادارہ صحت کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی، جن میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کی سینئر مشیر ڈاکٹر کیتھرینا بوہیم اور ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا ڈویژن کی انچارج آفیسر محترمہ مونالیسا داش، وزارت آیوش کی جوائنٹ سکریٹری، ڈاکٹر شیاما کورویلا، ایمریٹس ریجنل ڈائریکٹر، ڈبلیو ایچ او جنوب مشرقی ایشیا ریجن، اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کے ڈائریکٹر کے روایتی ادویات کے بارے میں سینئر مشیر شامل تھیں۔

مہمان خصوصی ، مرکزی وزیر جناب پرتاپ راؤ جادھو نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، ‘‘یہ سربراہ اجلاس دنیا بھر میں مساوی ، قابل رسائی اور شواہد پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے ہمارے مشترکہ حصول میں ایک اور سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے ۔ روایتی طب ثقافتی شناخت ، معاشرتی حکمت  اور فطرت اور تندرستی کے بارے میں انسانیت کے اجتماعی علم کا ذخیرہ ہے اور دنیا نے مربوط صحت کے طریقوں کے لیے اپنی تعریف کی تجدید کی ہے جو روایتی حکمت کو جدید طبی سائنس کے ساتھ جوڑتی ہے ۔ جام نگر میں ڈبلیو ایچ او اور گلوبل سینٹر فار ٹریڈیشنل میڈیسن کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ، ہمارا مقصد تحقیق کو مضبوط کرنا ، معیار اور حفاظتی معیارات کو بڑھانا ، اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ روایتی ادویات کے فوائد سب کے لیے دستیاب ہوں ۔

آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا نے جامع اور مربوط صحت کے نظام کے حوالے سے عالمی ہم آہنگی پر زور دیا۔سمٹ کے موضوع کا حوالہ دیتے ہوئے ، انہوں نے کہا ، ‘‘ توازن کی بحالی: صحت اورخوشحالی کا علم اور عمل ’’مجموعی صحت اور روایتی ادویات کیلئے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے ۔ ہندوستان ، ڈبلیو ایچ او اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ، معیارات کو مستحکم کرنے ، تحقیق کو آگے بڑھانے اور معیار کی یقین دہانی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ عالمی مکالمہ بامعنی بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے گا ۔

اس کے بعد ڈاکٹرپونم کھیترپال ، علاقائی ڈائریکٹر ایمریٹس ، ڈبلیو ایچ او جنوب مشرقی ایشیا خطہ ، اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کے روایتی ادویات سے متعلق سینئر مشیر نے خصوصی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘روایتی ادویات سب کیلئے صحت کے حصول کا ایک لازمی حصہ ہیں ۔ 170 ممبر ممالک کے اس کے استعمال کی اطلاع دینے اور عالمی فریم ورک کے آگے بڑھنے کے ساتھ ، اس شعبے کے پیچھے کی رفتار پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے ۔ جام نگر میں جی ٹی ایم سی اور روایتی میڈیسن گلوبل لائبریری ایک صحت مند ، زیادہ پائیدار مستقبل کے لیے ثبوت سے باخبر ، عوام پر مرکوز اور جامع صحت کی دیکھ بھال کی طرف اہم اقدامات کی نمائندگی کرتے ہیں ۔

سفیر سیبی جارج ، سکریٹری (مغربی) وزارت خارجہ نے روایتی ادویات کے لیے عالمی فریم ورک کی تشکیل میں ہندوستان کے کردار اور سمٹ کی بین الاقوامی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا: ‘‘یہ اجتماع معاصر سائنسی تفہیم کے ساتھ وقت کی جانچ پڑتال کی شفا یابی کی روایات کو مربوط کرنے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے ۔ تندرستی اور توازن کی بحالی کا مشترکہ وژن عالمگیر صحت کی کوریج میں روایتی ادویات کی بڑھتی ہوئی عالمی شناخت کی عکاسی کرتا ہے ۔ آیوش کی وزارت نے جام نگر میں ڈبلیو ایچ او گلوبل سینٹر سمیت تحقیق ، فارماکو ویجیلنس اور عالمی تعاون کے ذریعے ان نظام کو مضبوط کیا ہے ۔

سمٹ کے لیے وسیع تر سیاق و سباق طے کرتے ہوئے ، ڈاکٹر شیاما کروولا ، ڈائریکٹر ، ڈبلیو ایچ او گلوبل ٹریڈیشنل میڈیسن سینٹر نے عالمی منظر نامے اور ابھرتی ہوئی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا ۔ سمٹ کے منصوبے کا خاکہ پیش کرتے ہوئے اپنی پریزنٹیشن میں ، انہوں نے ذکر کیا ، ‘‘سمٹ کا مقصد لوگوں اور کرہ ارض کے لیے توازن بحال کرنے کے لیے ایک عالمی تحریک کو آگے بڑھانا ہے ، جو روایتی طب کی سائنس اور عمل پر مبنی ہے ۔ عالمی روایتی ادویات کی حکمت عملی 2025-2034 (عالمی صحت اسمبلی 78) کی رہنمائی میں یہ سربراہ اجلاس تازہ ترین شواہد اور اختراعات کو اجاگر کرے گا اور اہم مسائل کو حل کرے گا ۔

اس کے بعد آیوش کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ مونالیسا داش نے اجلاس کا تفصیلی جائزہ پیش کیا ، جنہوں نے مندوبین کو دسمبر 2025 کے لیے متوقع شرکت ، موضوعاتی راستوں ، اہم اعلانات اور شراکت داروں کی مصروفیات کے بارے میں آگاہ کیا ۔

تقریب کا اختتام ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈبلیو ایچ او ایس ای اے آر او کی افسر انچارج ڈاکٹر کیتھرینا بوہیم کے اختتامی کلمات کے ساتھ ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ‘‘روایتی ادویات عالمی صحت کے لیے غیر اہم نہیں ہیں-یہ سب کے لیے صحت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے لازمی ہے ۔ ہم وزارتی گول میز کانفرنس میں اعلی سطح کی شرکت کے لئے ممالک سے توقع رکھتے ہیں ۔ جیسا کہ ہم سمٹ کی طرف بڑھ رہے ہیں ، آئیے ہم قابل رسائی ، سستی ، جامع اور ثبوت پر مبنی صحت کے نظام کی تعمیر کے لئے اپنے مشترکہ عزم کی تجدید کریں ۔

سفیروں کے استقبالیہ نے بین الاقوامی تعاون کو مستحکم کرنے ، شواہد پر مبنی روایتی ادویات کو آگے بڑھانے اور عالمی صحت کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے اجتماعی عزم کا اعادہ کیا، جہاں روایتی علم اور جدید سائنس ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں ۔ آیوش کی وزارت نے دسمبر میں روایتی ادویات سے متعلق دوسری ڈبلیو ایچ او عالمی سربراہ کانفرنس میں اپنی اپنی حکومتوں کی فعال شرکت کو آسان بنانے کے لیے تمام مشنوں کی حوصلہ افزائی کی ۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ن ع

U.NO.1037


(Release ID: 2188447) Visitor Counter : 13