سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

لکسمبرگ کے سفیر نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی، خلا  ا ور سائنس کے تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا


ہندوستان، لکسمبرگ یورپی منڈیوں میں ہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے راستے تلاش کریں

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنس، اختراعات اور اسٹارٹ اپس کے لیے عالمی مرکز کے طور پر ہندوستان کے عروج پر روشنی ڈالی

Posted On: 06 NOV 2025 7:08PM by PIB Delhi

ہندوستان اور لکسمبرگ سائنس، ٹکنالوجی اور خلائی تحقیق میں تعاون کو مزید وسعت دینے  کے لیے تیار ہیں کیونکہ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لکسمبرگ کے گرینڈ ڈچی کے سفیر سے ملاقات کی۔ جناب کرسچن بیور، آج نئی دہلی میں منعقد ہونے والی  اس میٹنگ میں، جس میں محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی )، خلائی محکمہ (ڈی او ایس ) اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔ جدت سے چلنے والے شعبوں جیسے کہ سائبر سیکورٹی، کوانٹم ٹیکنالوجیز، اور مصنوعی ذہانت وغیرہ میں مشترکہ اقدامات کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

بات چیت کا ایک اہم مرکز لکسمبرگ میں ہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپس کا فروغ تھا، جس کا مقصد ہندوستان کے تیزی سے بڑھتے ہوئے نجی خلائی ماحولیاتی نظام کو یورپ کی جدید خلائی معیشت سے جوڑنا تھا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ حکومتی اقدامات اور اسرو کی صنعتی معاون  پالیسیوں کی حمایت سے ہندوستان کا متحرک اسٹارٹ اپ سیکٹر عالمی تعاون کے لیے بے پناہ امکانات پیش کرتا ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ لکسمبرگ، جو اپنے مضبوط خلائی مالیات اور اختراعی ماحولیاتی نظام کے لیے جانا جاتا ہے، ہندوستانی خلائی اسٹارٹ اپس کے لیے یورپی منڈیوں، مشترکہ آر اینڈڈی وینچرز، اور سرمایہ کاری کے مواقع تک رسائی کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر کام کر سکتا ہے، اور اس طرح ابھرتے ہوئے عالمی خلائی منظر نامے میں باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کو فروغ دے سکتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان اور لکسمبرگ کے درمیان دیرینہ سفارتی تعلقات پر روشنی ڈالی، جو کہ 1948 کے ہیں، اور نومبر 2020 میں وزیر اعظم نریندر مودی اور لکسمبرگ کے وزیر اعظم زیویر بیٹل کے درمیان تاریخی ورچوئل سمٹ کو یاد کیا۔ اس سربراہی اجلاس میں، انہوں نے کہا کہ ، باقاعدہ اور نئی مشاورتی اور کھلے مقامات کی بنیاد رکھی۔

وزیر موصوف نے سائنس اور اختراع میں عالمی رہنما کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے پر زور دیا، جس میں ملک دنیا بھر میں سائنسی اشاعتوں اور اسٹارٹ اپ سرگرمیوں میں سرفہرست تین میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے قابل تجدید توانائی، سائبر فزیکل سسٹم، کوانٹم ٹیکنالوجیز، بلیو اکانومی، اور سستی صحت کی دیکھ بھال سمیت اہم شعبوں میں کئی قومی مشن شروع کیے ہیں۔

خلائی تحقیق میں ہندوستان کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ چندریان -3 مشن - جس نے اگست 2023 میں ہندوستان کو چاند کے جنوبی قطب کے قریب اترنے والا پہلا ملک بنایا تھا - نے ملک کو خلائی تیاری اور تحقیق کے لیے ایک متحرک مرکز کے طور پر جگہ دی ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ ہندوستان اور لکسمبرگ پہلے سے ہی خلائی شعبے میں ایک فعال شراکت داری کا اشتراک کرتے ہیں، 2022 میں بیرونی خلا کے پرامن استعمال پر مفاہمت کی یادداشت کے بعد، سے دو لکسمبرگ سیٹلائٹس ہندوستان کے پی ایس ایل وی  راکٹ پر چھوڑے گئے ہیں، اور اسرو نے لکسمبرگ کی خلائی ایجنسی کے’خلائی وسائل ہفتہ 2024‘ میں حصہ لیا، جو بڑھتے ہوئے تعاون کی عکاسی کرتا ہے۔

بات چیت میں باہمی دلچسپی کے شعبوں میں مشترکہ تحقیق اور صنعتی روابط کو فروغ دینے کے لیے اختراعی پروگرام ڈیزائن کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ دونوں فریقوں نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، توانائی کے حل اور خلائی جدت طرازی میں تعلقات کو مضبوط بنانے کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔

میٹنگ کے اختتام پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے امید ظاہر کی کہ بات چیت سے وزیر اعظم مودی اور لکسمبرگ کی قیادت کے پائیدار عالمی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کو ایک طاقت کے طور پر استعمال کرنے کے مشترکہ وژن کو مدنظر رکھتے ہوئے خلاء اور سائنس میں ہند-لکسمبرگ تعاون کو نئی تحریک ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BTDB.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00246YH.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003OSTH.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0040SCZ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005GUXN.jpg

ش ح ۔ ال ۔ ع ر

UR-871

 


(Release ID: 2187137) Visitor Counter : 6