سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جدید اختراعی تکنالوجی کے تین تحفے دیے، کیو ایس آئی پی : بھارت کی اپنی کوانٹم سکیورٹی چپ؛ 25-کیو بٹ کیو پی یو: بھارت کی اولین کوانٹم کمپیوٹنگ چپ، جو کمپیوٹیشن کے مستقبل کو تقویت فراہم کرے گی اور سی اے آر – ٹی سیل تھراپی : بھارت کی اولین سودیشی کینسر سیل تھراپی، جسے سائنس اور تکنالوجی کی وزارت کی حمایت سے بھارتی اختراع کاروں کے ذریعہ وضع کیا گیا ہے
سی اے آر – ٹی سیل تھراپی: امیونو ایکٹ کے ذریعہ وضع کردہ اور ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کی حمایت یافتہ بھارت کی اولین سودیشی کینسر سیل تھراپی ہے
Posted On:
05 NOV 2025 4:07PM by PIB Delhi
عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جاری ایمرجنگ سائنس، تکنالوجی اور اختراعی کانکلیو ای ایس ٹی آئی سی 2025 کے دوران تین جدید اختراعی تکنالوجی کے تحفے دیے۔ یہ تحفے ہیں - کیو ایس آئی پی : بھارت کی اپنی کوانٹم سکیورٹی چپ؛ 25-کیو بٹ کیو پی یو: بھارت کی اولین کوانٹم کمپیوٹنگ چپ، جو کمپیوٹیشن کے مستقبل کو تقویت فراہم کرے گی اور سی اے آر – ٹی سیل تھراپی : بھارت کی اولین سودیشی کینسر سیل تھراپی، جسے بھارتی اختراع کاروں کے ذریعہ وضع کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک دنیا کی اولین انسانی سی اے آر – ٹی تھراپی ’نیکس کار 19‘ تھی جسے امیونو ایکٹ کے ذریعہ بھارت میں وضع کیا گیا ہے۔ یہ خالصتاً میڈ ان انڈیا جدید ترین تکنالوجی ہے جسے دنیا کے لیے وضع کیا گیا ہے۔ اس اختراع کو ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کی حمایت حاصل ہے۔
کائمیریک اینٹی جن ریسپٹر ٹی – سیل (سی اے آر- ٹی) تھراپی کینسر کے علاج میں ایک پیش رفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ عالمی سطح پر کئے گئے کلینیکل ٹرائلز نے آخری مرحلے کے مریضوں میں امید افزا نتائج دکھائے ہیں، خاص طور پر ایکیوٹ لیمفوسائٹک لیوکیمیا میں مبتلا مریضوں میں۔
نیکس کار 19، ہندوستان کی پہلی لیونگ ڈرگ، نے سائنسی سختی یا مریض کی حفاظت پر سمجھوتہ کیے بغیر جین کے علاج کو سستی اور قابل رسائی بنا دیا ہے۔
امیونو ایکٹ، آئی آئی ٹی بامبے کا ایک پروڈکٹ ہے، جسے بایو ٹکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنس کونسل (بی آئی آر اے سی) کی بایو نیسٹ پہل قدمی سے فنڈنگ، رہنمائی اور وسائل کے ذریعے تعاون حاصل ہوا جبکہ سٹارٹ اپ سوسائٹی آف انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ (ایس آئی این ای) میں ایک ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹر میں شامل تھا۔
سال 2021 میں ٹاٹا میموریل ہسپتال کے اے سی ٹی آر ای سی مرکز میں بھارت کے اولین سی اے آر-ٹی کی لینٹی وائرس مینوفیکچرنگ اور طبی آزمائش کے لیے، ٹی ایم سی – آئی آئی ٹی بامبے ٹیم کو ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کے ذریعہ جزوی طور پر حمایت دی گئی تھی، مریض بچوں میں این ای ایکس سی اے آر-19 آزمائش کے لیے قومی بایو فارما مشن کے توسط سے، جو ٹاٹا میموریل سینٹر میں جاری ہے، جس میں امنو ایکٹ مینوفیکچرنگ شراکت دار کے طور پر شامل ہے۔
حال ہی میں، بایو ای 3 پالیسی کے تحت بایو مینوفیکچرنگ پہل قدمی کے ذریعے ڈی بی ٹی نے 200ایل جی ایم پی لینٹی وائرل ویکٹر اور پلازمڈ پلیٹ فارم قائم کرنے کے لیے امیونو ایکٹ کو فنڈز فراہم کیے ہیں تاکہ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے اور اس نئے علاج کے طریقہ کار کو مزید سستی بنایا جا سکے۔ یہ پلیٹ فارم ممکنہ طور پر اعلی کثافت خلیوں کی نشوونما اور مسلسل پیداوار میں سہولت فراہم کرنے کے لیے جدید بائیو ری ایکٹر ٹیکنالوجیز کو شامل کرے گا اور زیادہ پیداوار اور لینٹی وائرل ویکٹرز کی بہتر کارکردگی کو قابل بنائے گا۔ جی ایم پی گریڈ جین ڈیلیوری ویکٹر سیل اور جین تھراپی کے لیے ہر سال کم از کم 1000 مریضوں کی مدد کر سکتا ہے۔
ڈی بی ٹی مختلف اقسام کے کینسر سے نمٹنے کے لیے جدید اور سودیشی سی اے آر – ٹی پر مبنی طریقہ علاج کو ترقی دینے کے لیے شروعاتی اور بعد کی تغیراتی تحقیق کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ اس کے لیے وہ بین الضابطہ ٹیموں کو رقیق اور ٹھوس دونوں طرح کے کینسر سمیت وسیع تر زمرے کے کینسروں کے لیے مدافعتی نظام کو تقویت بہم پہنچانے والے طریقہ علاج میں شامل ہونے اور ان سے متعلق زہریلے عناصر پر قابو پانے کے طریقوں میں تعاون دے رہی ہے۔اس میں ملٹی پل مائلوما (ایم ایم)، ایکیوٹ لمفو سائٹک لیوکیمیا، ریفریکٹری یا ری لیپسڈ بی سیل ایکیوٹ لمفوبلاسٹک لیوکیمیا، گلیوبلاسٹوما، وغیرہ جیسے کینسر شامل ہیں۔


**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:814
(Release ID: 2186680)
Visitor Counter : 11