شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
جیوترادتیہ سندھیا نے بھوپین دا کے صد سالہ جشن میں ثقافتی ہم آہنگی کا جشن مناتے ہوئے بھارت رتن ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا نیشنل ایوارڈز سے نوازا
شمال مشرق کے ثقافتی محافظوں کی ایک ہمہ گیر رینج کو اعزاز سے نوازا گیا
مرکزی وزیر سندھیا نے بعد میں ننھی چھان قومی مضمون نگاری مقابلے سے خطاب کرتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ایک رحم دل اور شمولیت پرمبنی ہندوستان کی تشکیل کریں
Posted On:
03 NOV 2025 5:13PM by PIB Delhi
مواصلات اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے آج گوہاٹی میں سرحد پونے کے زیر اہتمام ایک تقریب میں بھارت رتن ڈاکٹر بھوپین ہزاریکا نیشنل ایوارڈز پیش کیے ، اور بعد میں ننھی چھان 12 ویں قومی مضمون نگاری مقابلے سے خطاب کیا۔ دونوں تقریبات میں ہندوستان کے ثقافتی تنوع ، شمال مشرق کے ورثے اور ملک کی تعمیر میں خواتین اور نوجوانوں کے اہم کردار کا جشن منایا گیا۔

ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھیا نے بھوپین ہزاریکا کو ایک شاعر ، موسیقار اور قوم کی آواز کے طور پر خراج عقیدت پیش کیا جن کے کام نے فن اور اتحاد کو یکجا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھوپین دا کے نام پر ایوارڈ دینا نہ صرف ایک فنکار بلکہ ہمدردی اور ثقافتی اجزا کے دور کو اعزاز بخشنا ہے ۔ ادب، موسیقی، فلم، اسکالرشپ اور ثقافتی تحفظ میں ان کی خدمات کے لیے خطے کی چھ نامور شخصیات کو اعزاز سے نوازا گیا-یشے دورجی تھونگچی (اروناچل پردیش) لائشرم میما (منی پور) رجنی بسومتری (آسام) ایل آر سائلو (میزورم) ڈاکٹر سرجیا کانتا ہزاریکا (آسام) اور پروفیسر ڈیوڈ آر سیملیہ (میگھالیہ)


شمال مشرق کے ساتھ اپنے گہرے ذاتی تعلق کو یاد کرتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ کس طرح خطے کے ساتھ ان کی وابستگی اور بھوپین دا کی میراث تاریخ کی طرح جذبات میں جڑی ہوئی ہے ۔ انہوں نے بھوپین دا کو "میری جنم بھومی ممبئی اور ان کی کرم بھومی آسام" کے درمیان ایک پل کے طور پر بیان کیا ، جس کی دھنیں ہندوستان کے ثقافتی منظر نامے میں سانس لیتی رہتی ہیں ۔
وزیر موصوف نے خطے کے ساتھ اپنے خاندان کے دیرینہ رشتے کے بارے میں بات کی-یہ رشتہ ہمدردی پر مبنی تھا ۔ آسام اور اروناچل پردیش کو ہلا دینے والے تباہ کن 1950 کے زلزلے کے بعد ، ان کے دادا ، مہاراجہ جیواجی راؤ سندھیا نے آسام ریلیف فنڈ قائم کیا تھا ، جس میں لوگوں کو بروقت امداد فراہم کی اورانکے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ کس طرح بھوپین دا کی جائے پیدائش سادیا کو مٹانے والے اسی سیلاب نے ان کے لافانی گیتوں کو بھی جنم دیا جس نے درد کو شاعری میں اور نقصان کو روشنی میں تبدیل کر دیا۔
سندھیا نے کہا کہ بھوپین دا کی موسیقی کی لچک ہمیں یاد دلاتی ہے کہ غم میں بھی ایک گیت ہے ؛ کہ برہم پتر کی طرح انسانی روح ہمیشہ اپنا راستہ دوبارہ تلاش کرتی ہے۔
انہوں نے بھوپین ہزاریکا سیتو کو بھی بھوپین دا کے رابطے اور ترقی کے وژن کے زندہ عہد نامے کے طور پر اجاگر کیا۔
سندھیا نے سرحد پونے اور اس کے بانی سنجے ناہر کو قومی یکجہتی کو فروغ دینے ، تنازعات سے متاثرہ علاقوں کے طلباء کی پرورش کرنے ، سرحد میوزک اور بھوپین ہزاریکا میوزک اسٹوڈیو جیسے ثقافتی پلیٹ فارم قائم کرنے اور شمال مشرق کے طلباء کے لیے لڑکیوں کا ہاسٹل چلانے کے لیے کئی دہائیوں کے کام کے لیے سراہا۔
بعد میں ، وزیر موصوف نے ننھی چھان قومی مضمون نگاری مقابلے سے خطاب کیا ، جس میں پورے ہندوستان کے 50,000 سے زیادہ طلباء نے شرکت کی ۔ انہوں نے فاتحین کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ان کے خیالات کی وضاحت اور حب الوطنی کے جذبے کی تعریف کی۔
انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے ، ماحولیاتی تحفظ اور بین المذاہب ہم آہنگی میں کام کرنے پر ننھی چھان فاؤنڈیشن کی تعریف کی ۔ ’’وکست بھارت کی قوت‘‘ کے موضوع پربات کرتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ مضامین اس بات کی یاد دلاتے ہیں کہ ہندوستان کا مستقبل اس کے نوجوانوں کے اعتماد ، ہمدردی اور تجسس پر منحصر ہے۔
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ وکست بھارت کی حقیقی طاقت تب سامنے آئے گی جب بیٹیاں خود کو تماشائی کے طور پر نہیں بلکہ تبدیلی کے معمار کے طور پر دیکھیں گی ، سندھیا نے آسام کی آزادی کی ہیروئن کنک لتا بروا سے تحریک حاصل کی ، اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہ ہمت اور یقین کی کوئی عمر یا صنف نہیں ہوتی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وکست بھارت کی طرف ہندوستان کا سفر اس وقت نہ رکنے والی رفتار حاصل کرے گا جب خواتین کی ہمدردی ، لچک اور قیادت نوجوانوں کی اختراع اور توانائی کے ساتھ مل جائے گی۔
ایم ڈی او این ای آر کا سوشل میڈیا ہینڈل
● ٹوئیٹر / ایکس : https://twitter.com/MDoNER_India
●فیس بک: https://www.facebook.com/MdonerIndia/
● انسٹاگرام: https://www.instagram.com/donerindia/
******
ش ح۔ ف ا۔ م ر
U-NO. 710
(Release ID: 2186032)
Visitor Counter : 9