کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کول انڈیا شاندار تقاریب کے ساتھ اپنے 51ویں سالِ کارکردگی میں داخل


کول انڈیا ملک کی ‘‘توانائی کی شہ رگ’’ اور اس کے کارکنان ‘‘کوئلے کے محافظ’’-  وزیرِ کوئلہ جی کشن ریڈی

Posted On: 01 NOV 2025 8:57PM by PIB Delhi

کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)، جو وزارتِ کوئلہ کے تحت ایک مہارتنا پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ ہے، اپنی تاریخ کے ایک نہایت اہم سنگِ یعنی اپنے قیام کے 50 سال مکمل ہونے کا میل کا جشن منا رہا ہے—یکم نومبر 2025 کو سی آئی ایل اپنے 51ویں سال میں داخل ہو رہا ہے اور اپنے گولڈن جوبلی موقع پر شاندار یومِ تاسیس تقاریب کا اہتمام کر رہا ہے۔

مرکزی وزیر برائے کوئلہ و کانکنی جناب جی کشن ریڈی نے کول انڈیا کے صدر دفتر کولکاتا میں منعقدہ یومِ تاسیس تقریب سے ورچوئل وسیلے سے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزارتِ کوئلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری اور سی آئی ایل کے موجودہ چیئرمین جناب سنوج کمار جھا، ڈاکٹر ونئے کمار رنجن ڈائریکٹر (انسانی وسائل)؛جناب مکیش چودھری ڈائریکٹر (مارکیٹنگ)؛مکیش اگروال ڈائرکٹر(تکنیکی) جناب اچیوت گھٹک ڈائریکٹر (بزنس ڈیولپمنٹ) جناب آشیش کماراور چیف ویجیلنس آفیسر جناب برجیش کمار تریپاٹھی اور سی آئی ایل کے دیگر اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔

photo 1.jpg

تقریب سے ورچوئل وسیلے سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر برائے کوئلہ و کانکنی جناب جی کشن ریڈی نے کول انڈیا کے 51ویں یومِ تاسیس پر کول انڈیا کے تمام اراکین کو مبارک باد پیش کی۔ وزیر موصوف نے کوئلہ کارکنوں کو “کوئلے کے محافظ” اور کول انڈیا کو ملک کی “توانائی کی شہ رگ” قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کول انڈیا ملک کی توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنا کلیدی کردار جاری رکھے۔

جناب ریڈی نے کہا کہ گزشتہ پانچ دہائیوں میں کول انڈیا نے دستی کان کنی سے لے کر خودکار نظام پر مبنی جدید آپریشنز تک ایک بڑے توانائی جدت کار کے طور پر خود کو تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے موجودہ توانائی تبدیلی کے پس منظر میں یہ کہا کہ آنے والا عشرہ نہایت اہم ہے، اور اس دوران مسلسل جدت اورتکنیکی ترقی ناگزیر ہوگی۔انہوں  نے کول انڈیا کے مستقبل کی ترقی کی بنیاد کے طور پر تنوع کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، تنوع سے متعلق حکمتِ عملیوں پر مسلسل توجہ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کوئلے پر انحصار کم کرنے، اعلیٰ معیار کا کوئلہ فراہم کرنے، ملازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے اور جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سی ایس آر کی پہنچ کو مزید وسعت دینے پر زور دیا۔

اس موقع پر جناب جی کشن ریڈی نے ورچوئل  وسیلے سےکول انڈیا کی ذیلی کمپنی سی ایم پی ڈی آئی کی جانب سے تیار کردہ کوئلہ اٹلس (Coal Atlas) کا اجراء بھی کیا۔ یہ نیا تیار کردہ اٹلس بھارت کے کوئلہ ذخائر کی اعلیٰ درستگی کے ساتھ جیولوجیکل میپنگ، تازہ ترین قومی وسائل و ذخائر کے تخمینے، صنعتی شعبے اور پالیسی سازوں کے لیے جدید کوئلہ بلاک کی فہرست اور کوئلے کے معیار، ساخت اور اہم تحقیقی نتائج پر مبنی معلومات فراہم کرتا ہے۔جناب ریڈی نے مالی سال 24-2023 کے دوران مختلف عملی شعبوں میں بہترین کارکردگی اور امتیازی خدمات کے لیے کارپوریٹ انعقامات بھی تقسیم کیے۔

photo 2.jpg

وزیرموصوف نے تقریب کے دوران کول انڈیا کی ذیلی کمپنی ای سی ایل کے گوپیناتھ پور اور چناکوری ایم ڈی او  پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا۔ یہ پروجیکٹ ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت تیار کیے جائیں گے اور چلائے جائیں گے۔ وزیرِ کوئلہ نے ای سی ایل کے انٹیگریٹڈ کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر (آئی سی سی) کا بھی ورچوئل وسیلے سے افتتاح کیا۔ یہ مرکز ای سی ایل کے آپریشنل علاقوں میں نصب اے آئی سے لیس سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے عملیاتی، حفاظتی اور نگرانی کے مختلف امور پر حقیقی وقت میں نگرانی، نظم و نسق اور فوری ردِعمل کے لیے ایک مرکزی نظام کے طور پر کام کرے گا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزارتِ کوئلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری اور سی آئی ایل کے چیئرمین جناب سنوج کمار جھا نے کول انڈیا کے شاندار ماضی، اس کی موجودہ پیش رفت اور مستقبل کی توقعات پر روشنی ڈالی۔ جناب جھا نے کہا کہ کمپنی اس وقت ملک کی توانائی کی ضروریات کا تقریباً 55 فیصد حصہ میکانائزڈ نظام کے تحت پورا کر رہی ہے۔ انہوں نے اس رفتار کو مزید مضبوط انداز میں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے دنیا آگے بڑھ رہی ہے، کول انڈیا کو بھی اپنے کاروباری ماڈل کو تبدیل کرتے ہوئے قابلِ تجدید توانائی، کوئلہ گیسی فیکیشن اور اہم معدنیات جیسے شعبوں میں تنوع لانا ہوگا تاکہ بھارت کی بڑھتی ہوئی توقعات پر پورا اترا جاسکے۔

3.jpg

اپنے 51ویں سال کے سفر کا آغاز کرتے ہوئے، کول انڈیا لمیٹڈ اور وزارتِ کوئلہ ملک کی ترقی کو توانائی  فراہم  کرنےکے اپنی  روایت کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، ساتھ ہی  ایک پائیدار، خود انحصار اور ماحول دوست  اور کاربن کے حوالے سے باشعور مستقبل کی جانب گامزن ہیں۔

*****

 ( ش ح۔ت ف۔ ش ا)

U.No.681


(Release ID: 2185749) Visitor Counter : 7