نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
ہندوستان کے نائب صدر اور، آئی آئی پی اے کے صدر، جناب سی پی رادھا کرشنن نے آئی آئی پی اے کی 71ویں سالانہ جنرل باڈی میٹنگ کی صدارت کی
نائب صدر جمہوریہ نے شہریوں پر مبنی حکومت کی فراہمی کے لیے سرکاری ملازمین میں سیوا بھاو(خدمت کے جزبے) اور کرتویہ بودھ(فرض شناسی) کی اہمیت کو اجاگر کیا
جناب سی پی رادھا کرشنن نے اصول کی بنیاد سے کردار پر مبنی انتظامیہ کی طرف تبدیلی کو نمایاں کیا
نائب صدر جمہوریہ نے اخلاقی حکمرانی کو مضبوط بنانے کے لیے ہندوستان کی قدیم حکمت کو دوبارہ حاصل کرنے کا مطالبہ کیا
نائب صدر جمہوریہ نے عوامی خدمت کے معیارات کو بہتر بنانے کے لیے اخلاقی روایات پر سخت تحقیق پر زور دیا
نائب صدر جمہوریہ نے بہتر پالیسی اور خدمات کی فراہمی کے لیے مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ اور قدرتی زبان کی پروسیسنگ جیسی تبدیلی کی ٹیکنالوجیز کے استعمال پر زور دیا
Posted On:
31 OCT 2025 7:29PM by PIB Delhi
ہندستان کے نائب صدر اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے صدر جناب سی۔ پی۔ رادھا کرشنن نے آج نئی دہلی میں مرکزی وزیر اور آئی آئی پی اے کے چیئرمین ڈاکٹر جیتندر سنگھ کے ساتھ مل کر 71ویں سالانہ عام اجلاس کی صدارت کی۔
صدر جمہوریہ کی حیثیت سے پہلی بار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے صدر اور نائب صدرِجمہوریہ جناب سی۔ پی۔ رادھاکرشنن نے سردار پٹیل کے یومِ پیدائش پر اُن کی ملک کی جغرافیائی یکجہتی اور مضبوط آل انڈیا سول سروسز کے قیام میں دی گئی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کے ویژن ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس‘ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہری مرکوز حکمرانی کے لیے سرکاری افسران میں اخلاقی خدمت (سیوا بھاو) اور فرض شناسی (کرتویہ بودھ) کا ہونا نہایت ضروری ہے۔
نائب صدرجمہوریہ نے آئی آئی پی اے کی عوامی انتظامیہ میں معیاری اقدار پیدا کرنے کے میدان میں حاصل شہرت اور اثر و رسوخ کی تعریف کی۔ مالی سال 2024-25 کے دوران ادارے نے 24 تحقیقی منصوبے اور 162 تربیتی پروگرام مکمل کیے، جن سے مرکزی، ریاستی، دفاعی اداروں اور سرکاری شعبہ جاتی اداروں (پی ایس یوز) کے تقریباً 10,000 سرکاری اہلکاروں کو فائدہ پہنچا۔ ادارے نے ضلعی اور مقامی سطح کے اہلکاروں کی تربیت کو وسعت دی اور نجی شعبے کے رہنماؤں کے لیے ورکشاپس کا اہتمام کیا، جو اس کے پھیلتے ہوئے دائرۂ عمل کی علامت ہے۔
مشن کرم یوگی کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے آئی آئی پی اے کی ڈیجیٹل اقدامات سے ہم آہنگی اور آئی جی او ٹی ڈیجیٹل تربیتی پلیٹ فارم کو اپنانے کی تعریف کی۔ اس وقت ادارے کے 12,000 سے زائد اراکین ہیں، جن میں اضلاع کی سطح پر کلکٹرز کی قیادت میں شاخیں قائم کی گئی ہیں تاکہ نوجوان افسران کے لیے تربیت کی رسائی آسان بنائی جا سکے۔
نائب صدر نے عوامی خدمت میں اخلاقی معیارات کو بہتر بنانے کے لیے حکومت میں بھارت کی قدیم دانش کو دوبارہ بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مختلف روایات میں اخلاقی اصولوں پر سخت تحقیقی کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے انتظامیہ میں ضابطہ پر مبنی نظام سے کردار پر مبنی نظام کی طرف تبدیلی کو اجاگر کیا اور پالیسی سازی، نفاذ اور خدمات کی ترسیل میں بہتری کے لیے مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ اور قدرتی زبان کی پراسیسنگ (این ایل پی) جیسی تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز کے استعمال پر زور دیا۔
جناب سی۔ پی۔ رادھاکرشنن نے سی پی گرامز کے ذریعے شکایات کے ازالے کے نظام کو جدید بنانے، آئیڈیل ٹرین پروفائل منصوبے کے تحت مصنوعی ذہانت کے ذریعے ریلوے بکنگ کو بہتر بنانے اور بھا شنی پلیٹ فارم کے ذریعے کثیر لسانی ڈیجیٹل حکمرانی کو فروغ دینے کے اقدامات کی بھی تعریف کی۔ اس موقع پر "اے آئی فار سُشاشن" سمیت آئی آئی پی اے کی نئی مطبوعات بھی جاری کی گئیں، جبکہ کارپوریشن کے اراکین، پنچایت افسران، دفاعی اہلکاروں اور نجی شعبے کے افراد کے لیے نمایاں پیشہ ورانہ تربیتی مواقع کی بھی نمائش کی گئی۔
اجلاس کے دوران جناب سی۔ پی۔ رادھاکرشنن نے آئی آئی پی اے کے باوقار سالانہ ایوارڈز بھی عطا کیے — پال ایچ۔ ایپل بائی ایوارڈ 2025 محترمہ میناکشی ہووجا (ریٹائرڈ آئی اے ایس) کو آئی آئی پی اے اور عوامی انتظامیہ کے شعبے میں نمایاں خدمات پر دیا گیا، جبکہ ڈاکٹر راجندر پرساد ایوارڈ برائے تعلیمی امتیاز 2025 پروفیسر پرکاش سی۔ سارنگی، سابق وائس چانسلر، ریونشا یونیورسٹی، کٹک کو عطا کیا گیا۔
نائب صدرِ جمہوریہ نے 71ویں سالانہ عام اجلاس کے دوران سردار ولبھ بھائی پٹیل کی 150ویں یومِ پیدائش کے موقع پر آئی آئی پی اے میں اُن کے مجسمے کی نقاب کشائی بھی کی۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 588 )
(Release ID: 2184912)
Visitor Counter : 10