وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

پہلی مکمل طور پر ڈیجیٹائزڈ نیشنل میرین فشریز مردم شماری   2025 کا آغاز


ملک بھر میں بڑے پیمانے پر 45 روزہ  مہم  ہندوستان بھر کے 4000 گاؤں  میں 1.2 ملین ماہی گیر گھرانوں کا احاطہ کرے گی

مرکزی وزیر جارج کورین نے فوائد حاصل کرنے کے لیے ماہی گیروں کی این ایف ڈی پی رجسٹریشن پر زور دیا

Posted On: 31 OCT 2025 5:20PM by PIB Delhi

کوچی: ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورین نے جمعہ کو آئی سی اے آر-سینٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ایف آر آئی) میں نیشنل میرین فشریز مردم شماری   (ایم ایف سی) 2025 کے گھریلو گنتی مرحلے کا باضابطہ طور پر آغاز کیا۔

بڑے پیمانے پر ملک گیر مہم  کا آغاز کرتے ہوئے وزیر موصوف نے  گنتی  میں حصہ لینے والے تمام افسران اور گنتی کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام ماہی گیر اور مچھلی ورکرز نیشنل فشریز ڈیجیٹل پلیٹ فارم (این ایف ڈی پی) پر رجسٹرڈ ہوں۔’’پردھان منتری متسیہ کسان سمردھی سہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی) کے تحت فوائد تک رسائی کے لیےیہ ایک لازمی ضرورت ہے ۔  صرف ماہی گیر اور ماہی پروری کے کسان جو پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں ، مرکزی حکومت سے مالی امداد حاصل کرنے کے اہل ہوں گے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ رجسٹریشن آسانی سے کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔

میرین فشریز مردم شماری کو ڈیجیٹل اور ڈیٹا پر مبنی فشریز گورننس کی طرف ہندوستان کے سفر میں ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے ، جناب کورین نے کہا: ’’یہ ایڈیشن ہندوستانی ماہی گیری کی تاریخ میں پہلی مکمل طور پر ڈیجیٹائزڈ ڈیٹا کلیکشن کے طور پر ایک بڑی تکنیکی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے‘‘۔

براہ راست نگرانی

سرکاری لانچ کے بعد ، مہاراشٹر اور کیرالہ سے براہ راست فیلڈ ڈیٹا کلیکشن کو پنڈال میں اسکرین پر دکھایا گیا ، جس میں ریئل ٹائم ڈیجیٹل ڈیٹا کیپچر اور گنتی کے عمل کی مرکزی نگرانی کو دو خاص طور پر ڈیزائن کردہ موبائل ایپلی کیشنز-ویاس بھارت اور ویاس سوترا کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔  یہ سی ایم ایف آر آئی کے ذریعے حقیقی وقت میں ڈیٹا اکٹھا کرنے ، جیو ریفرنسنگ اور فوری تصدیق کو قابل بنانے کے لیے تیار کیے گئے تھے ۔  یہ ڈیجیٹل ٹولز فیلڈ سے مرکزی سرورز تک ڈیٹا کے ہموار بہاؤ کو یقینی بنائیں گے ، جس سے پروسیسنگ کے وقت کو کم کرتے ہوئے درستگی ، شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

45 روزہ ملک گیر گنتی 3 نومبر سے 18 دسمبر تک کی جائے گی ، جس میں ہزاروں تربیت یافتہ فیلڈ اسٹاف کی شرکت ہوگی ، جس میں نو ساحلی ریاستوں اور چار مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 4,000 سمندری ماہی گیری کے دیہاتوں میں 1.2 ملین سے زیادہ ماہی گیر گھرانوں کا احاطہ کیاجائے گا۔

مردم شماری کو پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے محکمہ ماہی گیری (ڈی او ایف) کے ذریعے مربوط کیا جاتا ہے جس میں سی ایم ایف آر آئی نوڈل ایجنسی اور فشری سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی) آپریشنل پارٹنر ہے۔

جناب جارج کورین نے تمام ریاستی ماہی گیری کے محکموں ، مقامی اداروں اور کمیونٹی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ 'اسمارٹ مردم شماری ، اسمارٹر فشریز' پہل کو کامیاب بنانے کے لیے مکمل تعاون کریں۔

سمندری ماہی گیری کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت ماہی گیروں کے فائدے کے لیے ٹرانسپونڈر اور کچھوے کو خارج کرنے والے آلات مفت نصب کر رہی ہے۔

ماہی گیری کی وزارت کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر اجے سریواستو نے تقریب کی صدارت کی ۔  ماہی گیری کے مرکزی سکریٹری ڈاکٹر ابھی لکش لیکھی نے خصوصی خطاب کیا ۔  اس موقع پر ماہی گیری کی مرکزی جوائنٹ سکریٹری نیتو کماری پرساد ، آئی سی اے آر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شبدیپ گھوش ، سی ایم ایف آر آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گرنسن جارج ، سی آئی ایف ٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جارج نینان ، ایف ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سری ناتھ کے آر ، میرین مردم شماری کے پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر جے جیسنکر ، ڈاکٹر سومی کریاکوس اور ڈاکٹر سی رامچندرن نے خطاب کیا ۔  اس تقریب کے بعد ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ، جس میں مختلف ساحلی ریاستوں کی پریزنٹیشنز اور ماہی گیروں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت شامل تھی۔

 

******

ش ح۔ ف ا۔ م ر

U-NO. 570


(Release ID: 2184865) Visitor Counter : 2