وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
سمندری ماہی گیری مردم شماری 2025 مکمل طور پر ڈیجیٹلی کی جائے گی ؛ وی وائی اے ایس ایپس کے ذریعے حقیقی وقت میں جغرافیائی محلِ وقوع پر مبنی ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا
مرکزی وزیرِ مملکت جناب جارج کورئین نے ماہی گیروں سے این ایف ڈی پی پورٹل پر اپنی رجسٹریشن مکمل کرنے کی اپیل کی، اور ماہی گیری کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے ذریعے آنے والی تبدیلی کے کردار پر روشنی ڈالی
Posted On:
31 OCT 2025 2:02PM by PIB Delhi
ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیریئنگ کی وزارت کے مرکزی وزیر مملکت جناب جارج کورئین نے آج کوچی میں سمندری ماہی گیری کی مردم شماری (ایم ایف سی) 2025 گھریلو گنتی اور وی وائی اے ایس-بھارت اور وی وائی اے ایس –سوتر ایپ کا آغاز کیا ۔ ایم ایف سی 2025 کا آغاز قومی گنتی کے عمل کی ایک مکمل اور تاریخی ڈیجیٹل تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے ۔ وایتی کاغذی طریقۂ کار سے مکمل طور پر ہٹ کر، یہ اقدام شواہد پر مبنی منصوبہ بندی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہوئے اب تک کا سب سے جامع، باریک بین، تفصیلی اور جغرافیائی حوالہ جات پر مبنی قومی ڈیٹا بیس تیار کرنے کے لیے کوشاں ہے۔جناب جارج کورئین نے متعلقہ فریقوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ماہی گیروں کے مفاد کے لیے مختلف سائنسی آلات — جیسے ٹرانسپونڈر اور کچھووں کو خارج کرنے والے آلات — فعال طور پر نصب کر رہی ہے۔انہوں نے ماہی گیروں اور ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ دیگر افراد سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی مختلف اسکیموں اور سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے این ایف ڈی پی پورٹل پر اپنی رجسٹریشن ضرور مکمل کریں۔
ایم ایف سی 2025: تاریخی ڈیجیٹل پیش رفت اور ماہی گیر برادری کی فلاح کے لیے ٹیکنالوجی پر مرکوز اقدام
نیا دور، نیا رجحان: مکمل طور پر ڈیجیٹل اور جغرافیائی طور پر حوالہ شدہ مردم شماری: ایم ایف سی–2025 اپنے سابقہ مراحل (مثلاً 2005، 2010، اور 2016) کے مقابلے میں ایک غیر معمولی پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے۔ تقریباً 2 . 1ملین ماہی گیر گھرانوں کی گنتی، جو 13 ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں بشمول انڈمان و نکوبار جزائر اور لکشدیپ کے 5,000 دیہاتوں یا بستیوں میں پھیلے ہوئے ہیں، اب مکمل طور پر ڈیجیٹل اور بغیر کاغذی (پیپر لیس) نظام کے تحت انجام دی جائے گی۔
گنتی کا دورانیہ:گھریلو ڈیٹا اکٹھا کرنے کا بنیادی مرحلہ 45 دنوں پر محیط ہوگا، جو 3 نومبر سے 18 دسمبر 2025 تک جاری رہے گا۔
ڈیجیٹل آرکیٹیکچر :یہ پورا عمل متعدد کسٹم ساختہ، کثیر لسانی اینڈرائیڈ ایپلی کیشنز کے ایک مجموعے کے ذریعے چلایا جائے گا۔ ویاس–نو (ماہی گیر بستیوں اور بندرگاہوں کی توثیق کے لیے)، ویاس–بھارت( گھریلو اور بنیادی ڈھانچے کی گنتی کے لیے) اور ویاس–سوتر(گھریلو سروے اور شمار کنندگان کی حقیقی وقت میں نگرانی کے لیے)، یہ ایپلی کیشنز مرکزی ادارہ آئی سی اے آر–سینٹرل میرین فشرریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ایف آر آئی) کی جانب سے تیار کی گئی ہیں۔
افادیت اور درستگی:یہ ڈیجیٹل طریقہ کار حقیقی وقت میں جغرافیائی طور پر حوالہ شدہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کو ممکن بناتا ہے، جس سے درستگی غلطیوں کا خاتمہ ہوتا ہے اور ڈیٹا کی تیاری و تجزیہ کے عمل میں نمایاں تیزی آتی ہے۔
نگرانی اور نگراں نظام: پوری کارروائی کو کثیر سطحی ویب ڈیش بورڈز اور ایک مخصوص سپروائزری ایپ کے ذریعے مانیٹر کیا جائے گا، تاکہ ہر سطح پر حقیقی وقت میں پیش رفت کا جائزہ، ڈیٹا کی درستگی اور شفاف و مؤثر احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔
جامع تیاری اور ٹیکنالوجی کا انضمام:ایم ایف سی–2025 کے لیے تیاری کا مرحلہ نہایت وسیع اور ہمہ جہت رہا ہے، جس میں مردم شماری سے پہلے ورکشاپس اور اعلیٰ سطحی رابطہ اجلاسوں کا انعقاد شامل ہے، جن میں ساحلی ریاستی ماہی گیری اجلاس 2025 ایک نمایاں مثال ہے۔ حتمی عملی حکمتِ عملی اور ہم آہنگی کے لیے ایک اہم قومی ورکشاپ آج آئی سی اے آر–سینٹرل میرین فشرریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سی ایم ایف آر آئی، کوچی میں منعقد کی گئی۔مردم شماری کے ساتھ ساتھ، محکمۂ ماہی گیری اور سی ایم ایف آر آئی سمندری ماہی گیری کے ڈیٹا کے حصول میں شفافیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے رہے ہیں۔ ڈرونز کو ٹریال بین (ماہی گیری پر عارضی پابندی) کے دوران ماہی گیر کشتیوں کی فضائی گنتی کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔یہ عمل مشرقی ساحل کے بڑے بندرگاہوں وزاگ، کاکیناڈا، اور توتیکورن (اپریل تا جون) اور مغربی ساحل کے اہم لینڈنگ مراکز منگلور، بیپور، اور پتھیاپّا (جون تا جولائی) میں انجام دیا گیا۔ڈرون کے ذریعے فضائی تصویروں کی مدد سے مختلف اقسام کی کشتیوں (جیسے مکینائزڈ، موٹرائزڈ–آن بورڈ، اور موٹرائزڈ–آؤٹ بورڈ) کی گنتی کی گئی، تاکہ زمینی سطح پر حاصل شدہ ڈیٹا کی غیر جانب دار اور قابلِ تصدیق توثیق ممکن ہو سکے۔
ہدفی فلاح کے لیے تفصیلی ڈیٹا:ایم ایف سی–2025 کا دائرۂ کار نمایاں طور پر وسیع کیا گیا ہے تاکہ ساحلی آبادی کی سماجی و اقتصادی حالت کا ایک باریک بین، تفصیلی اور حقیقی خاکہ تیار کیا جا سکے۔ اس سے مستقبل میں حکومت کی فلاحی مداخلتیں زیادہ ہدفی، مؤثر اور نتیجہ خیز ثابت ہوں گی۔
وسیع سماجی و اقتصادی ڈیٹا:پہلی بار مردم شماری میں ایسے اہم اشاریوں پر تفصیلی معلومات شامل کی جا رہی ہیں، جیسے کل خاندانی آمدنی، گھروں کی ملکیت، واجب الادا قرضے، اور ذرائعِ قرض و مالی معاونت۔
کمزوری پر توجہ:اس مرحلے میں انشورنس کی حیثیت، بڑے مالی یا جسمانی نقصانات، معذوری کے کیسز، کووِڈ–19 وبا کے ماہی گیر خاندانوں پر سماجی و اقتصادی اثرات، اور حکومتی اسکیموں (جیسے پی ایم ایم ایس وائی / پی ایم–ایم کے ایس ایس وائی) سے حاصل شدہ فوائد کے بارے میں بھی اہم ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔
ادارتی نقشہ بندی:اس مردم شماری میں فِش فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف ایف پی اوز) اور خود امدادی گروپوں (ایس ایچ جیز) سے متعلق نئے شیڈیولز متعارف کروائے گئے ہیں، تاکہ اجتماعی تنظیم کو فروغ دیا جا سکے اور ویلیو چین کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
پس منظر
نیشنل میرین فشرریز سینسس 2025 (ایم ایف سی 2025) ایک جامع ڈیجیٹل میرین فشرریز سینسس
ایک ساحلی سطح پر وسیع پیمانے کی سرگرمی ہے جسے محکمۂ ماہی گیری، حکومتِ ہند نے مکمل طور پر مالی معاونت فراہم کی ہے۔ اس میں آئی سی اے آر–سینٹرل میرین فشرریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ایف آر آئی) نوڈل ایجنسی کے طور پر اور فِشری سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی) عملی شراکت دار کے طور پر کام کر رہا ہے۔یہ پانچواں ایڈیشن تقریباً 1.2 ملین گھریلو افراد کو 5,000 سمندری ماہی گیری بستیوں میں شامل کرے گا۔ اس سرگرمی کی سب سے اہم خصوصیت گھریلو سطح پر ماہی گیروں، ماہی گیری کشتیوں، آلات، اور بنیادی ڈھانچے کی گنتی ہے، جو 1,200 سے زائد لینڈنگ مراکز، 50 ماہی گیری بندرگاہیں، جیٹیز، مارکیٹس اور پروسیسنگ پلانٹس میں خاص طور پر ڈیزائن کی گئی موبائل ایپلی کیشنز کی مدد سے کی جائے گی۔ایم ایف سی 2025 کا نعرہ ہے: ’’اسمارٹ سینسس، سمارٹر فشرریز‘‘، جو پی ایم–ایم کے ایس ایس وائی کے وسائل اور بنیادی ڈھانچے کی بہتر نشاندہی میں مدد فراہم کرے گا۔یہ وسیع معلوماتی ذخیرہ فلاحی پروگراموں کی اصلاح، اور ماہی گیروں کے لیے ہدفی، موسمیاتی تبدیلی کے لیے مضبوط، اور شمولیتی ترقیاتی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے ایک مضبوط شواہد پر مبنی بنیاد فراہم کرے گا۔ایم ایف سی- 2025 واقعی بھارت میں ڈیٹا پر مبنی ماہی گیری کی حکمرانی کے لیے ایک نیا معیار قائم کر رہا ہے اور ساحلی ماحولیاتی نظام میں کمیونٹی کی قیادت میں ترقی، خواتین اور نوجوانوں میں کاروباری مواقع کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگا۔
*************
ش ح ۔ ش ت۔ ر ب
U. No.548
(Release ID: 2184652)
Visitor Counter : 8