بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ممبئی میں انڈیا میری ٹائم ویک 2025 کا افتتاح کیا
ہندوستان کی سمندری طاقت تعاون اور عالمی شراکت داری میں مضمر ہے، جس کی جڑیں اس کی بھرپور سمندری روایت میں گہری ہیں: امت شاہ
وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان سمندری ترقی میں معیارات قائم کر رہا ہے: سربانند سونووال
Posted On:
27 OCT 2025 6:04PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج یہاں نیسکو نمائشی مرکز میں انڈیا میری ٹائم ویک (آئی ایم ڈبلیو) 2025 کا افتتاح کیا، جس سے دنیا کے سب سے بڑے سمندری اجتماع کا آغاز ہوا۔
’’یونائٹنگ اوشینز ، ون میری ٹائم ویژن‘‘ کے موضوع کے تحت منعقد ہونے والی یہ پانچ روزہ تقریب میں 85 ممالک کے 100,000 سے زیادہ شرکاء شامل ہوں گے ، جن میں 500 نمائش کنندگان ، 350 مقررین اور 12 متوازی کانفرنسیں اور نمائشیں شامل ہیں ۔ آئی ایم ڈبلیو 2025 ہندوستان کی سمندری بحالی اور 2047 تک ملک کو عالمی سمندری رہنما میں تبدیل کرنے کے اس کے وژن کو ظاہر کرتا ہے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سمندری شعبہ ہندوستان کی طاقت ، استحکام اور پائیداری کی نمائندگی کرتا ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ’’یہ ہندوستان کا سمندری لمحہ ہے-جو گیٹ وے آف انڈیا کو گیٹ وے آف دی ورلڈ میں تبدیل کر رہا ہے‘‘ ۔ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی طرف سے شروع کی گئی گہری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی وجہ سے ، ہندوستان آج عالمی سمندری نقشے پر ایک ابھرتی ہوئی قوت کے طور پر کھڑا ہے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندوستان کا اسٹریٹجک محل وقوع اور وسیع ساحلی پٹی اسے بے مثال سمندری فوائد فراہم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 11,000 کلومیٹر لمبی ساحلی پٹی ، 13 ساحلی ریاستیں اور 23.7 لاکھ مربع کلومیٹر کا خصوصی اقتصادی زون ہندوستان کو ایک قدرتی سمندری طاقت بناتا ہے ۔ ہماری جی ڈی پی میں تقریبا 60 فیصد حصہ ساحلی ریاستوں کا ہے ، اور تقریبا 800 ملین لوگ اپنی روزی روٹی کے لیے سمندر پر انحصار کرتے ہیں ۔
ہند-بحرالکاہل میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی قیادت پر روشنی ڈالتے ہوئے ، وزیر داخلہ نے کہا کہ اپنی سمندری پوزیشن ، جمہوری استحکام اور بحری صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ، ہندوستان ہند-بحرالکاہل اور عالمی جنوب کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کر رہا ہے ، جس سے ترقی ، سلامتی اور ماحولیاتی ترقی کو فروغ مل رہا ہے ۔
شاہ نے زور دے کر کہا کہ حکومت کی سمندری پالیسی ، جس کی جڑیں وزیر اعظم مودی کے مہاساگر (خطوں میں سلامتی اور ترقی کے لیے باہمی اور جامع ترقی) کے وژن پر مبنی ہیں ، کا مقصد عالمی سمندری مرکز کے طور پر ہندوستان کے کردار کو مضبوط کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سمندری طاقت مقابلے میں نہیں بلکہ تعاون میں مضمر ہے ۔ ’’ہمارا مقصد ایک سبز سمندری مستقبل کی تعمیر کرنا ہے جو فطرت کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھتے ہوئے ترقی کو تیز کرے ۔‘‘
بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے آئی ایم ڈبلیو 2025 کو ’’ہندوستان کے سمندری سفر میں ایک اہم موڑ‘‘ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سربراہ اجلاس پالیسی اصلاحات ، ڈیجیٹل تبدیلی اور ریکارڈ سرمایہ کاری کے ذریعے ہندوستان کو دنیا کی اعلی سمندری طاقتوں میں شامل کرنے کے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے ۔
سونووال نے کہا کہ ہندوستان فی الحال تقریبا 10 فیصد سمندری تجارت کو سنبھالتا ہے ، اور ہمارا ہدف 2047 تک اسے تین گنا کرنا ہے ۔ "اس کی حمایت بندرگاہ کی صلاحیت میں چار گنا اضافے اور ڈیپ ڈرافٹ میگا پورٹس کی ترقی سے ہوگی‘‘۔
سربانند سونووال نے کہا کہ ہندوستان کی بندرگاہ کی صلاحیت تقریبا دوگنی ہو کر 2700 ایم ٹی پی اے ہو گئی ہے ، ہینڈل شدہ کارگو بڑھ کر 1640 ایم ایم ٹی ہو گیا ہے ، اور گزشتہ دہائی میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں کا کارگو 6.9 ایم ایم ٹی سے بڑھ کر 145 ایم ایم ٹی سے زیادہ ہو گیا ہے ۔ ہندوستانی ملاحوں کی تعداد 200 فیصد بڑھ کر 3.2 لاکھ تک پہنچ گئی ہے ۔
سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جی کی دور اندیش قیادت میں ، ہندوستان صرف رفتار نہیں رکھ رہا ہے-ہندوستان معیارات طے کر رہا ہے ۔ انڈیا میری ٹائم ویک 2025 اعتماد کا عالمی ووٹ ہے ۔ 85 ممالک کی نمائندگی اور 10 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے وعدوں کے ساتھ ، دنیا ہندوستان کو سمندری قیادت میں اگلی بڑی طاقت کے طور پر تسلیم کر رہی ہے ۔
بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر نے پائیداری ، اختراع اور انسانی وسائل کی ترقی پر ہندوستان کی توجہ پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک اسمارٹ ، پائیدار اور عالمی سطح پر مسابقتی سمندری ماحولیاتی نظام بنا رہا ہے جو صنعت کو بااختیار بناتا ہے ، ماحولیات کی حفاظت کرتا ہے اور ہندوستان کو دنیا سے جوڑتا ہے ۔
افتتاحی دن اختراع ، پائیداری اور سرمایہ کاری پر مرکوز وزارتی اجلاسوں ، دو طرفہ اجلاسوں اور ریاست کی قیادت والے اجلاسوں کا مشاہدہ کیا گیا ۔ سری لنکا ، نیدرلینڈز اور سعودی عرب کے ساتھ تین دو طرفہ اجلاس منعقد کیے گئے ، جن میں جہاز سازی ، سبز بندرگاہوں اور سمندری رسد میں تعاون کے امکانات تلاش کیے گئے ۔
انڈیا میری ٹائم وِیک 2025 کے پلینری سیشن میں بڑی تعداد میں عالمی سمندری رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں: عزت مآب انتھونی اسمتھ جونیئر (اینٹیگا و باربوڈا)،عزت مآب میگڈیلین ڈاگوسے (لائبیریا)،عزت مآب ڈاکٹر اروِن بولیل (ماریشس)،عزت مآب رابرٹ ٹیمن (نیدرلینڈز)،عزت مآب ماریانے سیورٹسن نیس (ناروے)،عزت مآب انورا کروناتھیلاکا (سری لنکا)،عزت مآب آنگ کیاو تون (میانمار)،عزت مآب ڈاکٹر رمیح الرمیح (سعودی عرب)اور جناب لی ہیون (جنوبی کوریا) شامل ہیں ۔ ان رہنماؤں نے عالمی تعاون، پائیدار اختراع، اور ایک مضبوط و جامع نیلگوں معیشت کے فروغ میں مشترکہ ذمہ داری پر زور دیا۔
دریں اثنا ، سینٹر فار میری ٹائم اکانومی اینڈ کنیکٹیویٹی (سی ایم ای سی) نے جہاز کی رجسٹریشن اور فنانسنگ پر امرت کال سیشنز کی میزبانی کی ، جس میں عالمی سرمایہ کاروں ، جہاز مالکان اور پالیسی سازوں نے شرکت کی ۔
مہاراشٹر ، گجرات ، اڈیشہ ، گوا ، اور انڈمان و نکوبار جزائر سمیت کئی سمندری اعتبار سے متمول ریاستوں نے بندرگاہ پر مبنی صنعتی منصوبوں ، بلیو اکانومی اقدامات ، اور میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 کے ساتھ منسلک سمندری کلسٹر ترقیاتی منصوبوں کی نمائش کی ۔
اس دن کی ایک خاص خصوصیت جیو ورلڈ کنونشن سینٹر میں’’ساگر منتھن: دی گریٹ اوشین ڈائیلاگ‘‘ تھی ، جو ایک تھنک لیڈرشپ پلیٹ فارم ہے جس نے سفارت کاروں ، اسٹریٹجسٹ اور سمندری ماہرین کو رابطے ، پائیداری اور سمندری حکمرانی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اکٹھا کیا ۔
افتتاحی تقریب میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس ، گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر بھائی پٹیل ، گوا کے وزیر اعلی ڈاکٹر پرمود ساونت اور اڈیشہ کے وزیر اعلی موہن سرن ماجھی نے شرکت کی ۔ نائب وزرائے اعلی ایکناتھ شندے اور اجیت پوار ، عالمی مندوبین ، مفکرین ، صنعت کے قائدین کے ساتھ ساتھ سینئر عہدیداروں اور میری ٹائم طلباء نے بھی شرکت کی ۔
انڈیا میری ٹائم ویک 2025 31 اکتوبر تک جاری رہے گا ، جس میں 100 سے زیادہ موضوعاتی اجلاس ، سی ای او گول میز اور وزارتی مکالمے ہوں گے ۔ یہ تقریب ہندوستان کی تہذیب وسودھیو کٹم بکم – دنیا ایک خاندان ہے کی روایات کی تصدیق کرتی ہے ، کیونکہ یہ مشترکہ سمندری امنگوں کے ذریعے عالمی شراکت داروں کو جوڑتی ہے۔
Follow us on social media:
@PIBMumbai Image result for facebook icon /PIBMumbai /pibmumbai pibmumbai[at]gmail[dot]com /PIBMumbai /pibmumbai
******
ش ح۔ ف ا۔ م ر
U-NO. 362
(Release ID: 2183093)
Visitor Counter : 4