وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

آیوش کی وزارت اور آئی سی ایم آر ‘‘آیوروید کے ذریعے ہیپاٹو بلیئری صحت’’ کے موضوع پر قومی سیمینار کی میزبانی کرے گا


‘‘یَکرت سرکشا، جیویتا رکشا’’کے عنوان سے قومی سیمینار، ہیپاٹو بلیئری نگہداشت میں آیوروید اور جدید تحقیق کے درمیان پل کا کام کرے گا

سی سی آر اے ایس–سی اے آر آئی اور  آئی سی ایم آر–آر ایم آر سی کی قیادت میں یہ سیمینار، ہیپاٹو بلیئری صحت کے شعبے میں مشترکہ تحقیقی تعاون کے امکانات کا جائزہ لے گا

Posted On: 24 OCT 2025 4:07PM by PIB Delhi

روایتی طب کو سائنسی شواہد کی بنیاد پر فروغ دینے کے اپنے عزم کو آگے بڑھاتے ہوئے، آیوش کی وزارت اپنے ذیلی ادارے  سینٹرل کونسل فار ریسرچ اِن آیورویدک سائنسز (سی سی آر اے ایس) اور اس کے تحت کام کرنے والے سینٹرل آیورویدا ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سی اے آر آئی)، بھوبنیشورکے ذریعے، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور اس کے ریجنل میڈیکل ریسرچ سینٹر (آر ایم آر سی)، بھوبنیشور کے اشتراک سے ‘‘آیوروید کے ذریعے ہیپاٹو بلیئری صحت: روایتی حکمت اور جدید سائنس کے مابین ربط’’کے عنوان سے دو روزہ قومی سیمینار منعقد کرنے جا رہی ہے۔یہ سیمینار 25 اور 26 اکتوبر 2025 کو  بھوبنیشور میں منعقد ہوگا۔

Ayush.jpg

یہ سیمینار، جس کا موضوع ‘‘یَکرت سرکشا، جیویتا  رکشا’’(جگر کی حفاظت، زندگی کا تحفظ) ہے، جگر اور صفراوی نظام کی صحت کے لیے روایتی آیوروید اور جدید سائنسی تحقیق پر مبنی حل کو فروغ دینے کی ایک اہم پہل ہے اور ایک ایسا شعبہ ہے، جو آیوروید اور جدید حیاتیاتی طب کے درمیان مشترکہ تحقیقی کوششوں کا متقاضی ہے۔

اس اہم پہل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پروفیسر رابنارائن آچاریہ، ڈائریکٹر جنرل، سی سی آر اے ایس نے کہا: ‘‘آیورویدک سائنسز ہیپاٹو بلیئری صحت کے لیے ایک جامع اور ہمہ گیر فریم ورک فراہم کرتی ہیں، جو روک تھام، توازن اور پائیدار صحت پر زور دیتا ہے۔ مشترکہ تحقیق کے ذریعے ہم آیوروید کے اصولوں اور فارمولیشنز کو سائنسی اعتبار سے پرکھ رہے ہیں تاکہ ان کے طریقہ کار اور کلینیکل اہمیت کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔ ایسے یکجا اقدامات نہ صرف آیوروید کی عالمی ساکھ کو مضبوط کرتے ہیں بلکہ جگر کی دیکھ بھال اور عوامی صحت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے جدید اور شواہد پر مبنی حل بھی فراہم کرتے ہیں۔’’

ڈاکٹر سنگھ مترا پتی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، آئی سی ایم آر اور ڈائریکٹر، آر سی ایم آر بھوبنیشور نے کہا: ‘‘ہیپاٹو بلیئری امراض پیچیدہ چیلنجز پیش کرتے ہیں، جو  بین شعبہ جاتی تحقیق اور جدت کے متقاضی ہیں۔ آیوروید اور جدید حیاتیاتی طب کے درمیان مشترکہ تحقیق بیماری کے طریقہ کارکو سمجھنے، محفوظ علاج تیار کرنے اور مریضوں کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے کے نئے باب کھولتی ہے۔ روایتی بصیرت کو جدید سائنسی مشکلات کے ساتھ یکجا کرکے ہم  جامع صحت کی ایسی مثالیں تخلیق کر سکتے ہیں جو  روک تھام پر مبنی، شخصی نوعیت کے حامل اور عالمی سطح پر موزوں ہوں۔’’

‘‘آیوروید کے ذریعے ہیپاٹو بلیئری صحت’’ پر منعقد ہونے والے اس دو روزہ قومی سیمینار میں پانچ اہم موضوعات پر غور و خوض کیا جائے گا، جس کا مقصد جگر اور صفراوی نظام کی صحت میں مشترکہ تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ پہلے دن کا مرکزی موضوع  جامع روک تھام اور علاج کا طریقہ کار ہوگا، جس میں آیوروید کے غذائی اصول، دن چریا (روزمرہ کے معمول) ، رُتوچریا ، پانچکرم ، اور ڈیٹوکسفیکیشن تھراپیز شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ  سائنسی توثیق اور بیماری کی مخصوص انتظام کے اجلاس بھی ہوں گے، جس میں این اے ایف ایل ڈی، ہیپاٹائٹس، اور لیور سرروسس کا علاج شامل ہے۔ دوسرے دن کا  موضوع شواہد پر مبنی انضمام  پر  مرکوز ہوگا، جس میں آیورویدک فارمولیشنز کی حفاظت، مؤثریت اور میکانیزمز پر تجرباتی تحقیق پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ آیوروید اور جدید اسپتال کے طریقہ کار کو ہم آہنگ کرنے کے پروٹوکولزبھی بیان کیے جائیں گے، جن میں جدید اختراعات جیسے گٹ-لیور ایکسس شامل ہیں۔ اس دوران 58 سائنسی پیشکشیں بھی ہوں گی، جن میں 22 زبانی  ہوں گی جبکہ 36 پوسٹر پر مبنی ہوں گی، جو کلینیکل نتائج اور عملی امکانات کو اجاگر کریں گی۔

سیمینار میں ‘‘ہیپاٹو بلیئری امراض میں ایتھنو میڈیسن ’’کے موضوع پر ایک خصوصی سیشن بھی ہوگا، جس میں اوڑیسہ کے 20 قبائلی ہیلرز شامل ہوں گے، جس سے وزارت کے روایتی طبی علم کے تحفظ اور شمولیتی نقطہ نظرکی عکاسی ہوتی ہے۔

اس مشترکہ اقدام  کا مقصد سی سی آر اے ایس اور آئی سی ایم آر کی جانب سے آیوش کی وزارت کی سائنسی مشکلات، بین شعبہ جاتی تحقیق اور عملی نتائج پر توجہ کو اجاگر کرنا ہے اورآیوروید کے جامع علم کو جدید تحقیقی سائنس کے ساتھ جوڑ کر، ہیپاٹو بلیئری صحت کے لیے یکجا نقطۂ نظرکے نئے راستے کھولنے اور عالمی سطح پر روایتی طب میں بھارت کی قیادت کو مضبوط بنانا ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آیوش کی وزارت سی سی آر اے ایس اور دیگر متعلقہ اداروں کے ذریعے وسیع پیمانے پر تحقیق کر رہی ہے تاکہ جگر کی صحت کے لیے آیورویدکی کارروائیوں کو سائنسی بنیادوں پر خاص طور پر ایم اے ایس ایل ڈی اور ہیپاٹائٹس جیسے امراض پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پرکھا جا سکے ۔ پیکرورہیزا کروّا (کوٹاکی) اور  آیوش-پی ٹی کےفارمولیشنز پر کیے گئے پیشگی کلینیکل مطالعات نے جگر کی حفاظت میں نمایاں صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے، جبکہ  سی ایس آئی آر – سی ڈی آر آئی، لکھنؤ کے ساتھ مشترکہ تحقیق میں اہم آیورویدک ادویات کو  اے ٹی ٹی کی وجہ سے ہونے والی ہیپاٹوٹاکسیسٹی کے خلاف جانچا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ، آروگیہ وادھنی واٹی  اور  پپلیاسوا پر ایک کثیر مرکزی کلینیکل ٹرائل سے ایم اے ایس ایل ڈی کے علاج میں حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ ایک ڈبل بلائنڈ رینڈمائزڈ کنٹرولڈ اسٹڈی بھی جاری ہے، جو  ٹی بی کے مریضوں میں اے ٹی ٹی تھراپی کے دوران آیوش- پی ٹی کےکی ہیپاٹوپروٹیکٹو مؤثریت کا جائزہ لے رہی ہے، جو  سی سی آر اے ایس شواہد پر مبنی آیوروید سے متعلق تحقیق کے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہے۔

یہ قومی سیمینار اس شعبے میں سائنسی مباحثے کو فروغ دینے اور اسے مزید مالا مال کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر جدید اور روایتی طب کے معروف ماہرین بھی موجود ہوں گے، جن میں پروفیسر (ڈاکٹر) آشوتوش بسواس، ایگزیکٹو ڈائریکٹر و سی ای او، ایمس بھوبنیشور، پروفیسر سوبراٹ کمار آچاریہ، پرو-چانسلر، کے آئی آئی ایم ایس بھوبنیشور و ایگزیکٹو ڈائریکٹر، فورٹس اسکارٹس ، نئی دہلی اور ڈاکٹر  سردا اوٹا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ان-چارج، سی اے آر آئی بھوبنیشور شامل ہیں۔سیمینار میں معروف سائنسدان، ماہرین طب اور ماہرین تعلیم بھی شریک ہوں گے، جن میں پروفیسر مانس رنجن ساہو، ڈاکٹر این سری کانت، ڈاکٹر اشوک بی کے، ڈاکٹر راجیش کماوت اور دیگر شامل ہیں، تاکہ ایک بین شعبہ جاتی پلیٹ فارم قائم کیا جا سکے ، جس سےآیوروید کے ذریعے ہیپاٹو بلیئری تحقیق اور مکمل صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دیا جاسکے۔

 

 *********

ش ح۔ش م ۔م الف

U. No-248


(Release ID: 2182202) Visitor Counter : 11