زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے کسانوں کی شکایات کے حل کے سلسلے میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی
جناب شیوراج سنگھ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں کھاد، بیج، کیڑے مار ادویات، پی ایم کراپ انشورنس اسکیم اور پی ایم کسان پورٹل سے متعلق شکایات پر تبادلہ خیال کیا گیا
زرعی شعبے سے متعلق تمام شکایات کے لیے ایک پلیٹ فارم ہونا چاہیے: جناب شیوراج سنگھ
شکایت پر کارروائی اس وقت تک بند نہیں کی جانی چاہئے جب تک کسان مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو جاتا: جناب چوہان
"ایسی ریاستوں کی نشاندہی کی جائے گی جہاں کارروائی سست ہے اور شکایات زیادہ ہیں: مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان
کسانوں کی شکایات کا بہتر حل فراہم کرنے والی ریاستیں اور ملازمین تعریف کے مستحق ہیں: جناب شیوراج سنگھ
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ نے افسران کو ہدایت دی کہ سنگین شکایات کے معاملے میں براہ راست وزارت سے کارروائی کی جائے۔
Posted On:
16 OCT 2025 6:50PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے نئی دہلی کے کرشی بھون میں لگاتار میٹنگیں کیں اور دونوں وزارتوں کے کام کاج کا جائزہ لیا۔ ملاقاتوں کے دوران مرکزی وزیر نے شکایتی پورٹل پر اعلیٰ سطحی بات چیت بھی کی۔ اس میٹنگ میں زراعت کے سکریٹری جناب دیوش چترویدی سمیت سینئر افسران موجود تھے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کھاد، بیج، کیڑے مار ادویات، پی ایم فصل بیمہ یوجنا، اور پی ایم کسان پورٹل سمیت مختلف زمروں کے تحت شکایات موصول ہورہی ہیں اور انہیں حل کرنے کی سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔

زیادہ تر شکایات کھادوں کی عدم دستیابی، زیادہ قیمتوں، ناقص معیار کے بیج اور نینو یوریا ٹیگنگ سے متعلق ہیں۔ ان شکایات کی درجہ بندی کی جا رہی ہے اور مناسب طریقے سے حل کیا جا رہا ہے۔ کیڑے مار ادویات کے معاملے میں عہدیداروں نے مرکزی وزیر کو 150 شکایات کی تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے بتایا کہ 120 کیسز پر کارروائی کی گئی، جعلی کیڑے مار ادویات کے 11 کیسز میں ایف آئی آر درج کی گئی، 8 کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کیے گئے اور 24 کیسز میں کسانوں کو شکایات کی بنیاد پر معاوضہ دیا گیا۔

جناب چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک کسان مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو جاتا شکایت کو بند نہیں کیا جانا چاہیے۔ کارروائی کے بعد، حکام کو اطمینان کی تصدیق کے لیے کسان کو فون کرنا چاہیے۔ اگر عدم اطمینان باقی ہے تو معاملے کی دوبارہ تحقیقات کر کے حل کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شکایات کے حل کے لیے مخصوص ٹائم لائنز کا تعین کیا جانا چاہیے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ شکایات طویل مدت تک زیر التواء نہ رہیں۔
مرکزی وزیر زراعت نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ایسی ریاستوں کی نشاندہی کریں جہاں شکایات زیادہ ہیں اور کارروائی سست ہے، ان کی فہرست بنائیں اور بعد کی میٹنگوں میں ان ریاستوں سے رائے لیں۔ انہوں نے مزید مشورہ دیا کہ تمام ریاستوں اور عملے میں بہتر کارکردگی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے تعریفی سرٹیفکیٹ کے ساتھ شکایات کو حل کرنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریاستوں اور افسران؍ملازمین کو اعزاز سے نوازا جائے۔
جناب چوہان نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سنگین شکایات کو حل کرنے کے لیے وزارت کی طرف سے براہ راست مداخلت کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ریاستی نوڈل افسران کو روزانہ 10 شکایات پر کسانوں سے براہ راست رائے حاصل کرنے کی تجویز پر بھی میٹنگ کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 9976
(Release ID: 2180083)
Visitor Counter : 12