کامرس اور صنعت کی وزارتہ
کیمیاوی اور پیٹرو کیمیکل صنعت ٹیکنالوجی اور اختراع میں قیادت کر سکتی ہے ، جس سےبھارت کی عالمی قیادت کو تقویت مل سکتی ہے: مرکزی وزیر برائے تجارت اور صنعت جناب پیوش گوئل
آئی ایم ایف کا بھارت کی ترقی کی پیش گوئی میں اضافہ ملک کی اقتصادی لچک اور مضبوط بنیادی ڈھانچے کا ثبوت ہے: جناب گوئل
Posted On:
15 OCT 2025 5:46PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج سی آئی آئی کے زیر اہتمام 7 ویں انڈین کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز کانفرنس میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکل انڈسٹری میں نئی ٹیکنالوجیز تیار کرنے اور ہندوستان کو معیشت اور صنعت کے لیے جدید ترین حل فراہم کرنے میں قیادت کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
جناب پیوش گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی پالیسیاں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیار کی گئی ہیں کہ ترقی کا فائدہ معاشرے کے تمام طبقات تک پہنچے، ملکی معیشت کو مضبوط بنایا جائے اور بھارت کو عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 2025 کے لیے بھارت کی ترقی کی پیش گوئی کو 6.4 فیصد سے بڑھا کر 6.6 فیصد کرنے کا حالیہ فیصلہ ملک کی اقتصادی لچک اور مضبوط بنیادی ڈھانچے کا ثبوت ہے۔
وزیر نے زور دیا کہ عظیم اور ترقی یافتہ ممالک اپنی پوزیشن ٹیکنالوجی اور اختراع پر توجہ مرکوز کر کے حاصل کرتے ہیں، اور بھارت کو بھی اپنے ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لیے اسی راستے پر چلنا ہوگا۔
جناب پیوش گوئل نے اس بات پر زور دیا کہ حتیٰ کہ تیل سے مالامال ممالک بھی ویلیو ایڈڈ مصنوعات، صاف توانائی، قابلِ تجدید توانائی اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جو عالمی سطح پر اختراع پر مبنی ترقی کی جانب منتقلی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، لیکن موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کی ضرورت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ وزیر نے سائنس، تحقیق و ترقی، اور اختراع کی اہمیت پر زور دیا، جو بھارت کے ترقی یافتہ ملک بننے اور 2047 تک وِکسِت بھارت کے وژن کے حصول کے سفر کی بنیاد ہیں۔
وزیر نے کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل سیکٹر کی نمایاں صلاحیت اور قومی ترقی میں اس کے اسٹریٹجک کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ سیکٹر کئی صنعتوں میں وسیع پیمانے پر اثر رکھتا ہے، جن میں زراعت، صحت کی دیکھ بھال، انفراسٹرکچر، تعمیرات، توانائی اور نقل و حمل شامل ہیں۔ وزیر نے زور دیا کہ اس شعبے کی مصنوعات اور خدمات ہر جگہ موجود ہیں اور براہِ راست یا بالواسطہ تقریباً ہر پہلو پر اثر انداز ہوتی ہیں جو مینوفیکچرنگ اور صارفین کے ماحولیاتی نظام سے جڑا ہے۔ جناب پیوش گوئل نے صنعت کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اپنی طاقتوں کا بغور جائزہ لیں اور ایسے شعبوں کی نشاندہی کریں جہاں بھارت عالمی سطح پر مسابقتی برتری حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سیکٹر کو بین الاقوامی تجارت میں قیادت کے لیے کام کرنا چاہیے، بھارت کے عالمی برآمدات میں حصے کو بڑھاتے ہوئے موجودہ معمولی شراکت سے آگے بڑھنا چاہیے۔ وزیر نے سپلائی چین کی مضبوطی اور تنوع کی اہمیت پر بھی زور دیا، اور نشاندہی کی کہ ایک ہی سپلائر یا محدود ممالک پر انحصار کمزوری پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کچھ مصنوعات کے لیے خود انحصاری اور محفوظ سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے ملکی تحفظ ضروری ہو سکتا ہے، لیکن سیکٹر کو بصورتِ دیگر عالمی مارکیٹ سے منسلک رہنا چاہیے تاکہ کارکردگی، مسابقت اور پائیدار ترقی حاصل کی جا سکے۔
جناب پیوش گوئل نے بھارت کے عالمی معیشتوں کے ساتھ انضمام کے لیے اسٹریٹجک نقطہ نظر کو اجاگر کیا اور یہ یقینی بنانے پر زور دیا کہ ملکی صنعتیں مسابقتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے لیے ترقی یافتہ معیشت بننے کے لیے ضروری ہے کہ وہ بین الاقوامی مارکیٹوں میں فعال طور پر حصہ لے، تجارتی مواقع تلاش کرے اور سرمایہ کاری کو راغب کرے، جبکہ عالمی انضمام اور ملکی صنعت کے تحفظ کے درمیان توازن قائم رکھے۔وزیر نے حکومت کی مستقل توجہ کو اجاگر کیا جو آزاد تجارتی معاہدوں (ایف ٹی اے) پر مذاکرات اور بھارت کے عالمی تجارتی اثر و رسوخ کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے موریشس، یو اے ای، آسٹریلیا، لچٹنسٹائن، ناروے، آئس لینڈ، سوئٹزرلینڈ، اور برطانیہ کے ساتھ معاہدوں کا حوالہ دیا۔ جناب گوئل نے کہا کہ یہ تجارتی شراکت داری بھارتی مصنوعات کے لیے مارکیٹ کھولنے، ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے، اور اختراع پر مبنی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ترتیب دی گئی ہیں، جبکہ اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ملکی صنعتیں غیر ضروری خطرے سے دوچار نہ ہوں۔وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کا مقصد ایک نازک توازن قائم کرنا ہے، بھارتی کاروباروں کو بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل بنانا، برآمدات کو فروغ دینا، اور ساتھ ہی ملکی پیداوار کا تحفظ اور 140 کروڑ صارفین کے مفادات کا خیال رکھنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ حکومت عالمی انضمام کی کوشش کرتی ہے، وہ مارکیٹ کی حرکیات، سپلائی چین کی مضبوطی، اور ایسے منصفانہ و پائیدار تجارتی عمل کو یقینی بنانے پر بھی توجہ رکھتی ہے جو صنعت اور آخری صارف دونوں کے لیے فائدہ مند ہوں۔
وزیر نے صنعت کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ تعاون کے ساتھ کام کریں، ویلیو چین میں ایک دوسرے کی مدد کریں، اور برآمدات کو متاثر کرنے والی پرڈیٹری پرائسنگ، ڈمپنگ یا غیر محصولی(ٹیرف) رکاوٹوں سے متعلق مسائل اٹھائیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وزارت بروقت مداخلت اور حل فراہم کرے گی تاکہ صنعت کے مفادات محفوظ رہیں۔ جناب پیوش گوئل نے صنعت کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ طریقہ کار کی سادگی، تعمیل کے بوجھ میں کمی، اور معمولی خلاف ورزیوں کی غیر مجرمانہ حیثیت پر تجاویز دیں تاکہ کاروبار کرنے میں آسانی بڑھے اور اختراع کو فروغ ملے۔ انہوں نے پیٹنٹ کے عمل اور دانشورانہ املاک کے حقوق میں اصلاحات کی مثالیں دیتے ہوئے بتایا کہ کس طرح جدید کاری اور کارکردگی ترقی اور مسابقت کو بڑھا سکتی ہے۔
اپنا خطاب کا اختتام کررتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے حکومت کے اس عزم کو دوبارہ دہرایا کہ وہ معیشت کے تمام شعبوں میں پائیدار اور شمولیتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مرکوز رہنمائی اور بصیرت افروز قیادت میں بھارت اپنے ترقیاتی اہداف کے حصول اور 2047 تک وکست بھارت کے طویل مدتی وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح۔ ش آ۔ن ع)
U. No.9912
(Release ID: 2179565)
Visitor Counter : 13