PIB Headquarters
جی ایس ٹی اصلاحات 2025: ناگالینڈ کی معیشت کو مختلف شعبوں میں فائدہ ہوگا
Posted On:
15 OCT 2025 10:33AM by PIB Delhi
کلیدی نکات
- جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کرنے کے ساتھ تقریباً 44,000 (چوالیس ہزار)خواتین کاریگروں کو زیادہ آمدنی اور ناگالینڈ کی شالوں اور ٹیکسٹائل تک وسیع رسائی حاصل ہو گی۔
- 5 فیصد جی ایس ٹی سے 13،000 (تیرہ ہزار)سے زیادہ بانس اور بینت کے کاریگر مستفید ہوئے۔
- 5 فیصد جی ایس ٹی روسٹیڈ اور نکالی ہوئی کافی کو 6-11فیصد سستی بناتا ہے۔ 2,200 چھوٹے کسانوں اور ایم ایس ایم ای کو فائدہ ہوگا۔
- مہمان نوازی کے جی ایس ٹی میں 5 فیصد کی کمی، 7500 روپے تک کے ہوٹل 6 فیصد سستے ہو گئے۔
تعارف
ناگالینڈ کی معیشت قدرتی وسائل اور ابھرتے ہوئے کاروباری اداروں کا مرکب ہے۔ ریاست کی معیشت زراعت، ہینڈ لومز، دستکاری اور سیاحت پر مرکوز ہے۔ حالیہ جی ایس ٹی اصلاحات کئی صنعتوں میں ٹیکس کی شرحوں کو معقول بنا کر ریاست کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ اس سے مقامی پروڈیوسروں اور کاروباری افراد کی آمدنی میں بہتری کی توقع ہے، جبکہ مصنوعات اور خدمات کو مزید سستی بھی بنایا جائے گا۔
یہ اصلاحات جامع ترقی، کاریگروں، کسانوں اور مائیکرو انٹرپرائزز کو بااختیار بنانے اور ثقافتی لحاظ سے امیر ناگالینڈ کو تجارت اور سیاحت کے بڑھتے ہوئے مرکز کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے ایک تبدیلی کا موقع فراہم کرتی ہیں۔
ہینڈلوم
ہینڈلوم شال اور ٹیکسٹائل، جس میں جی آئی ٹیگ شدہ چک سینگ شال، ناگالینڈ کی کاریگر معیشت میں حصہ ڈالتے ہیں۔ ان کے اہم پیداواری جھرمٹ کوہیما، پھیک (چاکھیسانگ) اور دیما پور کے آس پاس واقع ہیں۔ کوہیما میں حال ہی میں ایک اسٹیٹ ایمپوریم ہب بھی قائم کیا گیا ہے۔ یہ شعبہ بنیادی طور پر خواتین کی زیر قیادت ہے، جس میں بنکر رہائشی کرگھوں اور مائیکرو انٹرپرائزز کے طور پر کام کرتے ہیں۔ یہ شعبہ تقریباً 44,000 (چوالیس ہزار)افراد کو ملازمت دیتا ہے اور روایتی بُنائی کے طریقوں کو محفوظ رکھتا ہے۔
مصنوعات کو ملبوسات اور یادگاری منڈیوں میں اور ثقافتی تقریبات کے دوران فروخت کیا جاتا ہے، جس سے عالمی سطح پر ناگالینڈ کے ورثے کو فروغ دیا جاتا ہے۔ برآمداتی منڈیوں میں امریکہ، متحدہ عرب امارات، جنوبی افریقہ، سویڈن اور کینیڈا کے ساتھ ساتھ کئی یوروپی ممالک جیسے مقامات بھی شامل ہیں۔
ہینڈلوم شالوں اور ٹیکسٹائل پر جی ایس ٹی کی شرح کو 12 فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کے ساتھ2,500 تک کی قیمت والی اشیاء (پہلے حد1,000 روپےتھی) اب تقریباً 6.25 فیصدسستی ہو جائیں گی۔ اس سے مارکیٹ کی مسابقت بہتر ہوگی، بنکروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، اور خواتین کاریگروں کی مدد ہوگی۔
سیاحتی خدمات
ناگالینڈ میں سیاحت کے شعبے جیسے ٹور آپریشن، ہوٹل اور ہوم اسٹے کو جی ایس ٹی اصلاحات سے فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ ان سرگرمیوں کے اہم مرکز کوہیما، دیما پور، اور کسامہ میں ہارن بل فیسٹول ہیں، اور یہ سیاحتی خدمات آہستہ آہستہ دوسرے اضلاع تک پھیل رہی ہیں۔
اگرچہ غیر ملکی سیاحت محدود ہے، ہندوستانی تارکین وطن کل سیاحوں کا ایک اہم حصہ ہیں۔ مہمان نوازی کی خدمات پر جی ایس ٹی کی شرح کو 12فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کے ساتھ7,500 تک کی قیمت والے ہوٹل کے کمرے تقریباً 6.25 فیصد تک سستے ہونے کی امید ہے۔ اس سے سستی کو فروغ ملے گا اور ریاست بھر میں سیاحت کی جامع ترقی میں مدد ملے گی۔
بانس اور بینت کی پیداوار
ناگالینڈ کا بانس اور بینت کا شعبہ سوویما (چوموکیڈیما) اور دیما پور میں این بی آر سی مراکز میں مرکوز ہے، جس میں بانس کے جھرمٹ مختلف اضلاع تک پھیلے ہوئے ہیں۔ ناگالینڈ بانس ڈیولپمنٹ ایجنسی ( این بی ڈی اے)، جو 2004 سے فعال ہے، بانس پر مبنی صنعتوں کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ یہ شعبہ تقریباً 13,000 (تیرہ ہزار)افراد کو ملازمت دیتا ہے، جن میں کاریگروں کی زیر قیادت ایم ایس ایم ای ایس، گھریلو صنعتیں اور دیہی بڑھئی شامل ہیں۔
یہ مصنوعات گھریلو مارکیٹوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں اور فرنیچر، دستکاری اور ماحول دوست سجاوٹ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرتی ہیں۔ فرنیچر اور دستکاری پر جی ایس ٹی کی شرح کو 12 فیصد سے کم کرکے 5فیصد کرنے کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں 6.25 فیصد کی کمی متوقع ہے، جس سے قابل استطاعت اور کاریگروں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔
ناگالینڈ کافی
جی ایس ٹی اصلاحات نے ناگالینڈ کافی کے لیے نئے مواقع پیدا کیے ہیں، جس میں روسٹیڈ ہوئی پھلیاں کی شرحیں 12 فیصدسے گھٹ کر 5 فیصداور کافی کے عرق پر 18فیصد سے 5 فیصدکر دی گئی ہیں۔ یہ صنعت ریاست بھر میں ہے موروثی اور فعال علاقوں کے ساتھ موکوکچنگ، ووکھا، مون، زونہیبوتو، اور تیونسانگ کے ساتھ یہ ریاست گیر ہیں۔ اس شعبے کو قبائلی چھوٹے ہولڈر کسانوں کے ذریعہ چلایا جاتا ہے جو سایہ دار پلاٹوں کی کاشت کرتے ہیں اور ایم ایس ایم ای ایس کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روسٹ کرنے اور خوردہ فروشی میں مصروف ہیں۔ 2022-23 تک ناگالینڈ میں تقریباً 2,200 رجسٹرڈ کافی پروڈیوسرز تھے۔
ناگالینڈ کافی نے گھریلو اور بین الاقوامی دونوں منڈیوں میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ یہ جنوبی افریقہ، بحرین، متحدہ عرب امارات، جرمنی، اٹلی، نیدرلینڈز اور پورے جنوب مشرقی ایشیا جیسے ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ سبز پھلیاں عام طور پر تاجروں کو فروخت کی جاتی ہیں، جبکہ روسٹیڈ پھلیاں کیفے اور خاص خریداروں کو فراہم کی جاتی ہیں۔جی ایس ٹی میں حالیہ کمی سے مجموعی لاگت کو 6.25 فیصدسے کم کر کے 11 فیصدکرنے کی امید ہے جس سے ناگالینڈ کافی زیادہ قیمت کے مقابلہ اور کاشتکاروں اور ایم ایس ایم ای ایس کے لیے منافع بخش ہو جائے گی۔
نتیجہ
ناگالینڈ کی متنوع معیشت، جس کی جڑیں اس کی فنی روایات اور زراعت میں گہری ہیں کو حالیہ جی ایس ٹی اصلاحات سے کافی فائدہ ہوا ہے۔ یہ اصلاحات مقامی پروڈیوسروں اور کاروباریوں کے لیے سستی، مسابقت اور مارکیٹ تک رسائی کو براہ راست متاثر کرتی ہیں۔
ریاست کے کافی کاشت کرنے والے، ہینڈلوم بنانے والے، بانس کے کاریگر اور مہمان نوازی کرنے والے زیادہ مسابقتی قیمتوں سے فائدہ اٹھائیں گے۔ مجموعی طور پر یہ اصلاحات ناگالینڈ کے ثقافتی اور ماحولیاتی ورثے کو سپورٹ اور مضبوط کریں گی۔
******
ش ح- ظ ا - م ش
UR No. 9884
(Release ID: 2179305)
Visitor Counter : 9