ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
مرکزی وزیر ماحولیات جناب بھوپیندریادو نے برازیلیا میں پری-سی او پی30 وزارتی گول میز کانفرنس میں شرکت کی
سی او پی 30 ’تبدیلی کا سی او پی‘ ہونا چاہیے ؛ آب و ہوا کے وعدوں کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے: جناب بھوپیندریادو
Posted On:
13 OCT 2025 9:06PM by PIB Delhi
ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج برازیلیا میں کہا کہ،’’جب کہ ہم پیرس معاہدے کو اپنائے جانے کے بعد ایک دہائی مکمل ہونے کے مقام پر ہیں ، سی او پی 30 کو ایک پختہ سیاسی پیغام دینا چاہیے کہ کثیر جہتی عمل عالمی آب و ہوا سے متعلق کارروائی کا سنگ بنیاد ہے ۔ وہ برازیل میں پری-سی او پی 30 وزارتی گول میز کانفرنس میں ہندوستان کی سرگرمیوں کی نمائندگی کر رہے تھے ۔
انہوں نے کوپ30 کی صدارت کو مبارکباد دی کہ اس نے ایک جامع پلیٹ فارم فراہم کیا، جہاں دنیا بیلم کی جانب بڑھتے ہوئے کھلے اور مستقبل پر مبنی مکالمے میں شامل ہو رہی ہے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی (یو این ایف سی سی سی) کی 30ویں کانفرنس آف پارٹیز (کوپ30) 10سے 21 نومبر 2025 تک بیلم، برازیل میں منعقد ہوگی۔
اپنے خطاب میں ، جناب یادو نے اس حقیقت پر زور دیا کہ بیلم میں ٹھوس نتائج کو یقینی بنانے کے لیے ، کلیدی بات عالمی پالیسی کے وعدوں کو عملی ، مقامی سطح پر مبنی حل میں تبدیل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’آب و ہوا سے متعلق وعدوں کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے جو نفاذ کو تیز کریں اور لوگوں کی زندگیوں کو براہ راست بہتر بنائیں ۔
’’سی او پی 30 کو تبدیلی کا سی او پی ہونا چاہیے‘‘ ، وزیر موصوف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک کو یو اے ای-بیلم ورک پروگرام سے اشارے کے کم سے کم پیکیج پر متفق ہونا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں باکو کے تبدیلی لانے والے روڈ میپ کے ساتھ دنیا کو ایک متاثر کن پیغام دینا چاہیے کہ ہم اربوں لوگوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو اس طرح یقینی بنائیں کہ کوئی پیچھے نہ چھوٹے‘‘۔
جناب یادو نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سب سے بڑھ کر تبدیلی کی طرف عوامی مالیات کے بہاؤ کو مضبوط اور تیز کرنے کی ضرورت ہے ، جو شاید دوسرے ذرائع سے بھی مالیات کے بہاؤ کو فروغ دے سکتا ہے ۔ پیرس معاہدے کے طریقہ کار کے مکمل طور پر فعال ہونے کے ساتھ اب اس بات کے لیے وقت نہیں ہے کہ جی ایس ٹی (گلوبل اسٹاک ٹیک) کے مابعد کے عمل پر اصرار کرکے اس کے ڈھانچے کو کمزور کیا جائے جو نئے طریقہ کار تجویز کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ آئیے ہم پہلے جی ایس ٹی سے آگاہ ہوں اور اپنے قومی حالات کے مطابق اپنی پوری کوشش کریں ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے بتایا کہ ہندوستان مسئلے کا حصہ نہیں بلکہ حل کا حصہ بننا چاہتا ہے ۔ بین الاقوامی شمسی اتحاد اور خطرات مزاحمتی بنیادی ڈھانچے سے متعلق اتحاد سے لے کر بین الاقوامی شیروں کے تحفظ سے متعلق اتحاد تک ہندوستان کے اقدامات باہمی اور کارروائی پر مبنی کثیرجہتی جذبے کی علامت ہیں ۔جناب یادو نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ ’’سی او پی30 بیلم میں کثیرجہتی تعاون، مساوات اور مشترکہ عزم کا اعادہ کرے تاکہ لوگوں اور کرہ ارض کے لیے حقیقی اور قابل پیمائش اقدامات کیے جا سکیں۔‘‘


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ م ش۔ع ن)
U. No. 9813
(Release ID: 2178847)
Visitor Counter : 11