سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
اے این آر ایف ایگزیکٹو کونسل نے آر ڈی آئی فنڈ کو چلانے سے متعلق بڑے فیصلوں کی منظوری دی
Posted On:
11 OCT 2025 6:06PM by PIB Delhi
ابھرتے ہوئے شعبوں میں تحقیق ، ترقی اور اختراع (آر ڈی آئی) کو فروغ دینے کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے ٹرانسفارمیشنل ریسرچ ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن (آر ڈی آئی) فنڈ کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے ایگزیکٹو کونسل آف ریسرچ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) نے آج آر ڈی آئی اسکیم کے لیے ایک اسپیشل پرپز فنڈ (ایس پی ایف) کے قیام کی منظوری دی ۔ اس کے علاوہ نفاذ کے رہنما خطوط اور گورننس فریم ورک کو بھی منظوری دی گئی ہے ۔
اے این آر ایف نے وزارت خزانہ کی طرف سے منظور کردہ خصوصی مالیاتی قواعد اور انتظامی ٹیم کی حیثیت اور معاوضے کو بھی اپنایا ۔ یہ منظوری آنے والے مہینوں میں اس تبدیلی لانے والے اقدام کے آغاز کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔
نفاذ کے رہنما خطوط اور خصوصی مالیاتی قواعد سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) نے مختلف اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اور اقتصادی امور کے محکمے (ڈی ای اے) اور اخراجات کے محکمے (ڈی او ای) کی رضامندی سے تیار کیے ہیں ۔ نفاذ کے یہ رہنما خطوط ، اور خاص طور پر خصوصی مالیاتی قواعد ، اسکیم کے موثر آپریشن اور ہموار نفاذ کی بنیاد رکھیں گے ، جس سے نجی شعبے کی زیادہ سے زیادہ شرکت میں تیزی آئے گی اور طویل مدتی اختراع پر مبنی ترقی کو فروغ ملے گا ۔
یکم جولائی ، 2025 کو مرکزی کابینہ نے ایک لاکھ کروڑ روپے کے ریسرچ ، ڈیولپمنٹ اینڈ انوویشن (آر ڈی آئی) فنڈ کے قیام کے تاریخی اور جرات مندانہ اقدام کو منظوری دی تھی جس کا مقصد نجی شعبے سے چلنے والے آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا ہے ۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) اس اسکیم کے لیے نوڈل وزارت ہے ۔
آر ڈی آئی اسکیم دو درجے کے فنڈنگ ڈھانچے کے ذریعے کام کرے گی ۔ پہلے مرحلے میں نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) کے تحت ایک اسپیشل پرپز فنڈ (ایس پی ایف) قائم کیا جائے گا جو ایک لاکھ کروڑ روپے کے فنڈ کا نگران ہوگا ۔ یہ فنڈ براہ راست صنعتوں اور اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا ، بلکہ دوسرے درجے کے فنڈ منیجروں کو سرمایہ فراہم کرے گا ، جو متبادل سرمایہ کاری فنڈ (اے آئی ایف) ترقیاتی مالیاتی ادارے (ڈی ایف آئی) غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (این بی ایف سی) وغیرہ ہو سکتے ہیں ۔ مالی ، کاروباری اور تکنیکی شعبوں کے ماہرین پر مشتمل سرمایہ کاری کمیٹیوں کے ذریعے دوسرے درجے کے فنڈ منیجروں کے ذریعے مدد کے لیے سفارشات پیش کی جائیں گی ۔ یہ فنڈ منیجر حکومت سے الگ کام کرتے ہیں ۔

***
UR-7435
(ش ح۔اس ک )
(Release ID: 2177905)
Visitor Counter : 7