وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم – ڈی ڈی کے وائی یوجنا ہم آہنگی، اختراع اور مبنی بر شمولیت ترقی کے ذریعہ زرعی بھارت میں تبدیلی لائے گی : جناب راجیو رنجن سنگھ


زراعت سے منسلک شعبوں کو  1166 کروڑ روپے کے بقدر کے مویشی پروری اور  اور 693 کروڑ روپے کے ماہی پروری کے پروجیکٹوں سے  تقویت حاصل ہوئی جن کا افتتاح/ سنگ بنیاد رکھا گیا ہے

Posted On: 11 OCT 2025 4:36PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں، پردھامنتری دھن دھانیہ کرشی یوجنا (پی ایم – ڈی ڈی کے وائی) اور دالوں میں آتم نربھرتا کے لیے مشن جیسی تاریخی پہل قدمیوں کا آغاز کیا جن کا مقصد زراعت اور متعلقہ شعبوں میں پائیداری اور مبنی بر شمولیت نمو کو فروغ دینا ہے۔ تقریب سے ورچووَل طریقے سے خطاب کرتے ہوئے، ماہی پروری، مویشی پروری، دودھ کی صنعت اور پنچایتی راج  کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے کہا کہ ہم آہنگی، اختراع، اور مبنی بر شمولیت ترقی کے ذریعے یہ پہل قدمیاں ملک کے زرعی اضلاع کو تبدیل کر دیں گی۔ اس موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 947 کروڑ روپے کے بقدر کے 16 بڑے پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا اور مویشی پروری کے شعبے میں 219 کروڑ روپے کے ایک اہم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے 572 کروڑ روپے کے 7 نئے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا اور ماہی گیری کے شعبے کے لیے 121 کروڑ روپے کے 9 پروجیکٹوں کا افتتاح کیا۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 2019 میں ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کی وزارت کے قیام سے ان شعبوں کو ایک کلی طور پر وقف پالیسی کی حمایت حاصل ہوئی، اور ترقی میں تیزی آئی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ شعبے اب 10 کروڑ سے زیادہ روزی روٹی کو برقرار رکھتے ہیں، جن میں خواتین ڈیری ورک فورس کا 70 فیصد سے زیادہ حصہ بناتی ہیں، جو ملک میں خواتین کی بااختیاریت اور دیہی خوشحالی کا حقیقی عکاس ہے۔ جناب سنگھ نے روشنی ڈالی کہ پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، ماہی پروری بنیادی ڈھانچہ ترقی فنڈ (ایف آئی ڈی ایف) جیسی اسکیموں کے ذریعے ماہی گیری کے شعبے کو جدید انفراسٹرکچر جیسے فشنگ ہاربرز، ہیچریز، فیڈ ملز اور کولڈ چینز کی تخلیق کے لیے بڑا فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان مچھلی کی پیداوار کے معاملے میں دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے اور اس میں 104 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ہوا ہے (2013-14 میں 96 لاکھ ٹن سے 2024-25 میں 195 لاکھ ٹن)۔ انہوں نے بتایا کہ اس موقع پر ماہی گیری کے 16 بڑے پروجیکٹوں (693 کروڑ روپے سے زائد کے بقدر) کا افتتاح کیا گیا جو ہندوستان میں پیداواری صلاحیت، برآمدات اور روزگار کو مزید فروغ دیں گے۔

دودھ کی صنعت اور مویشی پروری کے شعبوں کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ دودھ کی پیداوار میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے (2014-15 میں 146 ملین ٹن سے 2024-25 میں 239 ملین ٹن تک) اور دودھ کی پیداوار کے معاملے میں ہندوستان عالمی سطح پر پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گائے اور بھینسوں کی پیداوار میں 25 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے (دنیا کی تیز ترین شرح)۔ مویشیوں کی صحت کے شعبے میں، پاؤں اور منہ کی بیماری، بروسیلوسس، پی پی آر وغیرہ کے خلاف مفت ملک گیر ویکسینیشن مہم کے تحت 125 کروڑ سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں دی گئی ہیں اور 9 ریاستیں تیزی سے ایف ایم ڈی سے پاک حیثیت کی طرف بڑھ رہی ہیں جس سے ہندوستان کی دودھ کی برآمدات کو مزید فروغ ملے گا۔

جناب سنگھ نے کہا کہ پی ایم – ڈی ڈی کے وائی کاشتکاروں کی آمدنی کو بڑھانے، ہندوستان کی دیہی معیشت کو مزید مضبوط بنانے اور ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے شعبوں کو آتم نربھر بھارت کے اہم ستونوں کے طور پر پیش کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ مرکزی وزیر نے ٹکنالوجی کی قیادت میں ترقی، بہتر ذریعہ معاش اور سب کے لیے غذائیت سے متعلق بہبود پر زور دیتے ہوئے "قومی خوشحالی کے لیے دیہی خوشحالی" کے عزم کو دہرایا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن- ع ر)

U.No:7433


(Release ID: 2177885) Visitor Counter : 5