عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حکمرانی سے متعلق اختراعات کے موضوع پر 19 ممالک کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کا اہتمام کیا
وزیر موصوف نے آئی آئی پی اے میں آئی ٹی ای سی کے مندوبین کے روبرو دنیا بھر میں مشہور بھارت کے حکمرانی سے متعلق طورطریقے پیش کیے
محترم وزیر نے مندوبین سے اپنے ممالک کے حکمرانی سے متعلق بہترین طور طریقے پیش کرنے کی اپیل کی
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی آئی پی اے میں کورس کر رہے غیر ملکی مندوبین کے ساتھ ’سوَچھتا ہی سیوا‘اور شجرکاری مہم کی قیادت کی
Posted On:
11 OCT 2025 4:53PM by PIB Delhi
سائنس اور تکنالوجی ؛ ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کے محکمے، خلا، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے عملے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نئی دہلی کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) میں انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کو آپریشن (آئی ٹی ای سی) کے شرکا ء کے ساتھ بات چیت کے دوران حکمرانی سے متعلق اختراعات اور تکنالوجی پر مبنی عوامی خدمات بہم رسانی میں بھارت کی ترقی پر روشنی ڈالی۔
19 ممالک کے شرکاء سے بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے حکمرانی کے بہت سے بہترین طریقوں جیسے کہ آدھار سے چلنے والے ڈیجیٹل شناختی نظام اور پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان نے شفافیت، رفتار اور ٹیکنالوجی کے ذریعے خدمات کی فراہمی کو تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے آئی ٹی ای سی کے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ اپنے ممالک کی بہترین انتظامی اور تکنیکی اختراعات کا اشتراک کریں تاکہ ہندوستان اور شراکت دار ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’آج ہمارا حکمرانی ماڈل تکنالوجی اور مسائل کے خلاقانہ حل دونوں کے معاملے میں اختراع میں آگے بڑھ رہا ہے۔ حکومت ہند کے تقریباً 90 فیصد کام آن لائن ہیں، جنہوں نے وبائی مرض کے دور میں بھی تسلسل کو یقینی بنایا۔ تکنالوجی شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دینے کا سب سے آسان اور موثر ذریعہ بن گیا ہے۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان میں طرز حکمرانی نے کارکردگی اور اختراع کی جانب بڑی تبدیلی ملاحظہ کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "وزیر اعظم جذباتی طور پر طرزِ حکمرانی میں - بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی سے لے کر ڈیجیٹل خدمات بہم رسانی تک، جدت طرازی کی وکالت کرتے رہے ہیں"۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سیشن کو دو طرفہ سیکھنے کا موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ’’آپ سب سے سیکھنے کے لیے‘‘ آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی ای سی پروگرام – جس نے اب تک 2,500 سے زائد عہدیداروں کو تربیت دی ہے، جس میں موجودہ بیچ میں 19 ممالک کے 34 شرکاء شامل ہیں- حکمرانی میں خیالات اور تجربات کے باہمی تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر ابھرا ہے۔
شہری ٹریفک جیسی چنوتیوں پر شرکاء کے مشاہدات کا جواب دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے اسمارٹ مانیٹرنگ سسٹم اور آن لائن نفاذ کے طریقہ کار کے استعمال کو ٹیکنالوجی کی روزمرہ کی حکمرانی کو بہتر بنانے کی مثالوں کے طور پر حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اختراعی نظام، شہریوں کی شرکت کے ساتھ، انتظامیہ میں زیادہ اعتماد اور جوابدہی پیدا کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی ٹی ای سی کے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ گھر واپس آنے کے بعد بھی آئی پی اے اور وزارت خارجہ کے ساتھ عملی طور پر رابطے میں رہیں، اپ ڈیٹس، سوالات اور بہترین طریقوں کا اشتراک جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا،"ہمارے پاس آج جو ٹیکنالوجی ہے، اس کے ساتھ، جسمانی حدود اب ہمارے تعاون کو محدود نہیں کرتیں۔ ہم خیالات کا تبادلہ کرنے اور مل کر حل تلاش کرنے کے لیے آن لائن باقاعدہ رابطے میں رہ سکتے ہیں۔"
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آئی ٹی ای سی کے مندوبین کے ساتھ سوچھتا ہی سیوا مہم اور ایک پیڑ ماں کے نام کے تحت شجر کاری مہم میں بھی حصہ لیا، جس سے حکومت کی توجہ کو استحکام اور شہریوں کی شرکت پر تقویت حاصل ہوئی۔ پہلے دن میں سوچھتا ہی سیوا اور درخت لگانے کی مہم میں وزیر کی شرکت نے ماحولیاتی شعور اور کمیونٹی سے چلنے والے اقدامات کے تئیں حکومت کی جاری وابستگی کی عکاسی کی۔ آئی ٹی ای سی کے شرکاء نے بھی ان سرگرمیوں میں شمولیت اختیار کی، جو صاف ستھرے اور سرسبز حکمرانی کے لیے مشترکہ عالمی ذمہ داری کی علامت ہے۔
اپنے خطاب کے آخر میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کی ازسر نو تصدیق کی کہ آئی ٹی ای سی جیسے پروگراموں کے توسط سے عالمی برادری کے ساتھ بھارت کی شراکت داری وزیر اعظم مودی کے ذریعہ تصورکردہ ساجھا نمو اور اجتماعی اختراع کے جذبے کی مظہر ہے۔



**********
(ش ح –ا ب ن- ع ر)
U.No:7432
(Release ID: 2177868)
Visitor Counter : 10