سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
تکنیکی خودمختاری جغرافیائی سیاسی خودمختاری کا تعین کرے گی: سی ایس آئی آر کے 84 ویں یوم تاسیس پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سی ایس آئی آر، جو آزادی سے پہلے قائم ہوئی تھی، ہندوستان کے سائنسی سفر کو مسلسل آگے بڑھا رہی ہے
لیبارٹریوں سے ذریعہ معاش تک: سی ایس آئی آر کی اختراعات صنعتی روابط اور سماجی و اقتصادی تبدیلی کو آگے بڑھا رہی ہیں
Posted On:
26 SEP 2025 1:42PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت اور سی ایس آئی آر کے نائب صدر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ٹیکنالوجی پر مبنی ملک میں ہندوستان کی تبدیلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ٹیکنالوجی کی خودمختاری آنے والے وقت میں جغرافیائی سیاسی خودمختاری کا تعین کرے گی" ۔
آج یہاں کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) کے 84 ویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے تنظیم کی میراث ، اس کی سائنسی کامیابیوں اور وکست بھارت 2047 کی طرف ملک کے مستقبل کے راستے کی تشکیل میں اس کی ذمہ داری پر زور دیا ۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر کی ابتدا 1942 میں ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے سامعین کو یاد دلایا کہ یہ چند قومی اداروں میں سے ایک ہے جو آزادی سے قبل قائم کیے گئے تھے۔ انہوں نے اس کے پہلے نائب صدر، ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی، کے تعاون کو یاد کیا، جن کی علمی قابلیت اکثر ان کے سیاسی کیریئر کے زیرِ سایہ رہی، اور سر رام ناتھ چوپڑا، جنہیں بھارت میں فارماکولوجی کا بانی سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے دواسازی کی تحقیق کی بنیاد رکھی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "سی ایس آئی آر کی تاریخ اس بات کی یاد دہانی کراتی ہے کہ سائنس اور اختراع آزادی سے قبل بھی بھارت کے سفر کا لازمی حصہ تھے۔"
وزیر موصوف نے موجودہ صورتحال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت عالمی سطح پر مسابقتی رہنا چاہتا ہے تو اسے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں شعوری طور پر اپنی طاقت پیدا کرنی ہوگی۔ ملک بھر میں پھیلی 37 لیبارٹریوں کے ساتھ، سی ایس آئی آر صحت کی دیکھ بھال اور دواسازی سے لے کر زراعت، مواد، اور دفاع کے متنوع شعبوں میں کام کر رہا ہے۔ ان خدمات کو وسیع پیمانے پر اجاگر کرنے کے لیے ون ویک ون لیب اور ون ویک ون تھیم جیسے اقدامات شروع کیے گئے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنسی اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ انضمام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ حالیہ پیش رفتوں جیسے پہلی مقامی طور پر تیار شدہ نیفیتھرومائسن، جو مزاحم سانس کے انفیکشن کے خلاف مؤثر اینٹی بائیوٹک ہے، کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ قومی نتائج کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے سی ایس آئی آر اور متعلقہ محکموں جیسے بائیوٹیکنالوجی کے درمیان تعاون ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتی تعلقات لیبارٹری سے مارکیٹ تک کے سفر میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہماری تمام کامیابی کی کہانیاں—ویکسین سے لے کر پھولوں کی کاشت تک—صنعتی شراکت داروں کے ساتھ ابتدائی اور مضبوط مشغولیت کی وجہ سے ممکن ہوئی ہیں۔" انہوں نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی تجربہ گاہوں سے ابھرتی ہوئی اختراعات کی زیادہ سے زیادہ ملکیت لیں۔
سی ایس آئی آر کے کام کی سماجی جہت کو جموں و کشمیر میں لیونڈر کی کاشت سے لے کر پالم پور میں ٹولپ کی اختراع تک کی مثالوں کے ذریعے اجاگر کیا گیا، جن کا ذکر قومی تقریبات کے دوران ملتا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پھولوں کی کاشت کے اقدامات نے کسانوں کی روزی روٹی کو بدل دیا ہے، جبکہ سی ایس آئی آر کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز نے قومی سلامتی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس میں آپریشن سندور میں استعمال ہونے والے سینسر بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ سائنس زندگی گزارنے میں آسانی پیدا کرے اور اس کا براہِ راست سماجی و اقتصادی اثر پڑے۔"
آگے کے راستے کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے تین جہتی نقطہ نظر—بیداری، استطاعت، اور رسائی—کے بارے میں بات کی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سائنس کے فوائد معاشرے کے وسیع تر طبقات تک پہنچیں۔ انہوں نے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ شہریوں سے براہِ راست جڑیں اور اپنے کام کو زیادہ مؤثر طریقے سے پیش کرنے کے لیے جدید مواصلاتی آلات اور سوشل میڈیا کا استعمال کریں۔
اس تقریب میں ہندوستان اور بیرونِ ملک کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی، جن میں ڈاکٹر وی کے سارسوت، ممبر، نیتی آیوگ؛ پروفیسر اجے کمار سود، حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر؛ اور ڈاکٹر سیتورامن پنچاناتھن، یونیورسٹی پروفیسر آف ٹیکنالوجی اینڈ انوویشن ایٹ ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی اور سابق ڈائریکٹر، یو ایس نیشنل سائنس فاؤنڈیشن شامل ہیں۔
جیسا کہ سی ایس آئی آر 2042 میں اپنی صد سالہ تقریبات کی طرف دیکھ رہا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس ادارے کو بھارت کی تکنیکی ترقی کا مشعل بردار بننے کی خواہش رکھنی چاہیے۔ انہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا، "ہمارے بانیوں کو حقیقی خراج تحسین یہ ہوگا کہ سائنس کو معاشرے کے ہر طبقے تک پہنچایا جائے اور ملک کو اعتماد اور صلاحیت کے ساتھ 2047 تک پہنچایا جائے۔"


*********
ش ح ۔ ا س ک۔ ش ب ن
U. No.7389
(Release ID: 2177375)
Visitor Counter : 11