ریلوے کی وزارت
مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے احمد آباد میں ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل بلٹ ٹرین پروجیکٹوں کی کلیدی تعمیراتی سائٹس کا دورہ کیا
سابرمتی آشرم میں مہاتما گاندھی کے مشہور چرخہ سے متاثر سابرمتی ایچ ایس آر اسٹیشن کا ڈیزائن
سابرمتی ایچ ایس آر ملٹی موڈل ہب بلٹ ٹرین، ریل، میٹرو اور بی آر ٹی ایس نیٹ ورکس کے درمیان ہموار رابطے کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے
سابرمتی ایچ ایس آر ڈپو - ٹرین سیٹوں کی ہلکی اور بھاری دیکھ بھال کے لیے 84-ہیکٹر رقبہ پر مشتمل عالمی معیار کی سہولت
प्रविष्टि तिथि:
09 OCT 2025 10:06PM by PIB Delhi
ریلوے، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج سابرمتی، احمد آباد میں ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل (بلٹ ٹرین) پروجیکٹ کے کلیدی تعمیراتی مقامات کا دورہ کیا۔ وزیر موصوف نے سابرمتی ہائی اسپیڈ ریل (ایچ ایس آر) اسٹیشن، ایچ ایس آر ملٹی موڈل ٹرانسپورٹ ہب اور رولنگ اسٹاک ڈپو میں جاری کاموں کا جائزہ لیا۔
سابرمتی ایچ ایس آر اسٹیشن: ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین کوریڈور کا ٹرمینل اسٹیشن سابرمتی آشرم میں مہاتما گاندھی کے چرخے سے متاثر ہوکر تیار کیا گیا ہے۔ یہ اسٹیشن 45,000 مربع میٹر میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔
ٹریک فلور تک اسٹرکچرل کام مکمل ہو چکا ہے۔ داخلہ اور مکینیکل، الیکٹریکل، اور پلمبنگ ( ایم ای پی) کے کام جاری ہیں۔ یہ اسٹیشن مسافروں کو عالمی معیار کی سہولیات پیش کرے گا—ویٹنگ لاؤنجز، ریسٹ روم، نرسری، ریٹیل اور کمرشل جگہیں—اور بغیر کسی رکاوٹ کے موجودہ ریلوے، میٹرو اور بی آر ٹی ایس نیٹ ورکس سے منسلک ہوں گی۔
سابرمتی ایچ ایس آر ملٹی موڈل ہب: اسے ایک جدید ترین سہولت کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو ایچ ایس آر اسٹیشن، سابرمتی ریلوے اسٹیشن، میٹرو اور بی آر ٹی ایس کے درمیان ہموار رابطے کو یقینی بناتا ہے۔
عمارت کی سامنے والی دیوار ڈانڈی مارچ کے اسٹینلیس اسٹیل کی دیوار کو دکھاتی ہے جو سابرمتی کی تاریخی میراث کا احترام کرتی ہے۔ اس مرکز میں دفتری جگہیں، ہوٹل کی سہولیات اور مسافروں کی سہولیات جیسے ریٹیل آؤٹ لیٹس اور ریسٹورنٹس شامل ہیں۔ یہ تقریباً 1,200 گاڑیوں کے لیے پارکنگ سے لیس ہے۔ اس مرکز میں وسیع سبز انفراسٹرکچر بھی شامل ہے جس میں سولر پینلز، زمین کے نظارے والے ٹیریس اور توانائی کے موثر نظام شامل ہیں۔
سابرمتی ایچ ایس آر رولنگ اسٹاک ڈپو: یہ پروجیکٹ کے تحت تعمیر کیے جانے والے تین ڈپووں میں سب سے بڑا ہے۔ یہ مرکز 84 ہیکٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ مرکز معائنہ، اسٹیبلنگ اور ورکشاپ لائنوں کے ساتھ ٹرین سیٹوں کی ہلکی اور بھاری دیکھ بھال میں معاونت کرے گا۔
انتظامیہ کی عمارت، انسپکشن شیڈز اور یوٹیلیٹیز اور ٹریکس کے انفراسٹرکچر کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ ڈپو ماحولیاتی استحکام کے اصولوں پر عمل کرے گا۔ اس میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی، شمسی توانائی کے انتظامات اور زیرو مائع خارج ہونے والے مادہ کے علاج کے نظام شامل ہوں گے۔
ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ کی پیش رفت: 508 کلومیٹر میں سے 325 کلومیٹر ویاڈکٹ اور 400 کلومیٹر پیئر کے کام مکمل ہو چکے ہیں۔ 17 دریا کے پل، 5 پی ایس سی پل، اور 10 سٹیل پل بھی مکمل ہو چکے ہیں۔
216 کلومیٹر کا ٹریک بیڈ بچھایا گیا ہے۔ ٹریک بیڈ پر 4 لاکھ سے زیادہ نوائز بیریئرز لگائے گئے ہیں۔ گجرات میں تمام اسیشنوں پر کام اگلے مرحلے پر ہے۔ ممبئی کے زیر زمین حصے میں تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔
وزیر ریلوے نے کام کی رفتار کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ منصوبہ بروقت تکمیل کے لیے ٹریک پر ہے۔ انہوں نے ریمارک کہا کہ ملک کا پہلا بلٹ ٹرین منصوبہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کے ویژن - 2047 میں‘وکست بھارت’کی نمائندگی کرتا ہے۔
*******
ش ح۔ ظ ا- اج
UR No. 7356
(रिलीज़ आईडी: 2177175)
आगंतुक पटल : 21