مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت ٹیلی کام کے 23ویں ایڈیشن کا افتتاح
بھارت جو پہلے پروڈکٹس کو اسمبل کرنے کے لیے جانا جاتا تھا، اب اس کی شناخت ڈیزائن، تیار اور اختراع کے مرکز کے طور پر ہو رہی ہے: وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پریماسانی
بھارت کا ٹیلی مواصلات کا شعبہ ڈیزائن اور ترقی کے عالمی مرکز میں تبدیل ہو رہا ہے: اے کے جین، ڈی ڈی جی، ڈی او ٹی
Posted On:
09 OCT 2025 5:22PM by PIB Delhi


ٹیلی کام ایکوپمنٹ اینڈ سروسز ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ٹی ای پی سی) نے نئی دہلی میں جاری انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی) کے ساتھ، بھارت ٹیلی کام 2025 کے 23 ویں ایڈیشن کا اہتمام کیا، جو کہ ایک عالمی خریدار بیچنے والی میٹنگ ہے۔
30سے زائد ممالک کے 70 سے زیادہ مندوبین نے بھارت ٹیلی کام 2025 میں شرکت کی، جہاں 60 سے زیادہ ہندوستانی ٹیلی کام کمپنیوں نے ٹی ای پی سی کے قائم کردہ آتم نربھر بھارت پویلین میں اپنی جدید ترین مصنوعات اور صلاحیتوں کی نمائش کی۔ اس تقریب نے ہندوستان کے بڑھتے ہوئے ٹیلی کام ماحولیاتی نظام کو دریافت کرنے کے لیے پوری دنیا کے ممکنہ خریداروں اور اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔
بھارت ٹیلی کام 2025 کا افتتاح کرتے ہوئے، عزت مآب مرکزی وزیر مملکت برائے مواصلات نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے ٹیلی کام اختراعات، ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے - اور ملک محض آلات کو اسمبل کرنے سے آگے بڑھ کر ڈیزائن، ترقی اور اختراع کا مرکز بن رہا ہے۔
انہوں نے ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام میں ایک بھروسہ مند عالمی پارٹنر کے طور پر ہندوستان کے بڑھتے ہوئے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا، "ہندوستان محض مصنوعات کی اسمبلنگ سے ڈیزائن، ترقی اور اختراع کے لیے پہچانے جانے والے مقام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہماری توجہ تمام خدمات فراہم کرنے والوں اور برآمد کنندگان کے لیے نئی منڈیوں تک رسائی کو یقینی بنا کر اور اختراع اور مینوفیکچرنگ کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے پر ہے۔"
وزیر نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں اور ہندوستانی کاروباری اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے مضبوط عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیونی کیشن پالیسی اور پیداواریت سے منسلک ترغیباتی(پی ایل آئی) اسکیم جیسے اقدامات ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ مصنوعات میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، اس طرح مقامی مینوفیکچرنگ اور برآمدات کو فروغ مل رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، "بھارت ٹیلی کام عالمی اور ہندوستانی کمپنیوں کو ایک ساتھ آنے، خیالات کا تبادلہ کرنے اور شراکت داری قائم کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے جو تمام فریقوں کے لیے قدر پیدا کرتی ہے۔ ہم مینوفیکچرنگ، سسٹم انٹیگریشن، سافٹ ویئر کی ترقی اور خدمات کی فراہمی میں تعاون کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں جو جدت اور مارکیٹ تک رسائی دونوں کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔"
ہندوستان کا ٹیلی کام ماحولیاتی نظام آج عالمی رجحانات کے ساتھ منسلک اہم مواقع پیش کرتا ہے - بشمول سیٹلائٹ مواصلات، دیہی کنیکٹیویٹی حل اور اے آئی سے چلنے والی ایپلی کیشنز جو ترقی پذیر ممالک میں گورننس، زراعت اور تعلیم کو سپورٹ کرتی ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی تعاون کی حمایت کرنے اور اختراع کی قیادت میں ترقی کو فروغ دینے کے لئے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، "ہندوستان دنیا کے ساتھ شراکت کے لئے تیار ہے — اختراع کرنے، برآمد کرنے اور عالمی سطح پر اثر ڈالنے والی ٹیکنالوجیز بنانے کے لئے۔"
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب اشوک کمار جین، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن نے کہا، "بھارت ٹیلی مواصلات کا شعبہ غیر معمولی تغیر ملاحظہ کر رہا ے- اس کی بدولت وہ ملک جو خصوصاً آلات اسمبل کرنے کے لیے جاتا تھا، وہ اب ڈیزائن ترقی اور تکنالوجی کی برآمدات کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ یہ تبدیلی ایک مضبوط ایکو نظام تیار کرنے کی ملک کی مضبوط عہدبستگی کی عکاسی کرتی ہے جو اختراع، مسابقت اور پائیدار نمو کی حمایت کرتی ہے۔"
انہوں نے اس بات کی توثیق کی کہ ہندوستان عالمی شراکت داری کو فروغ دینے، اپنے اختراعی نقش کو بڑھانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اس کا ٹیلی کام سیکٹر ملکی اور بین الاقوامی سطح پر، جامع ترقی کو جاری رکھے۔

ٹی ای پی سی کے وائس چیئرمین جناب سنجیو کمار نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ قومی ڈیجیٹل کمیونیکیشن پالیسی اور پی ایل آئی اسکیم جیسے پالیسی اقدامات گھریلو مینوفیکچرنگ کو مضبوط بنانے، برآمدی صلاحیت کو بڑھانے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ایک ایسا ماحول بنانا ہے جہاں ملکی اور بین الاقوامی کمپنیاں ترقی کر سکیں اور مربوط عالمی معیشت میں اپنا تعاون دے سکیں۔
انہوں نے سیٹلائٹ مواصلات، دیہی کنکٹیویٹی اور اے آئی پر مبنی ایپلی کیشنوں میں تعاون کے افزوں امکانات پر زور دیا جو خصوصاً ترقی پذیر خطوں میں حکمرانی، زراعت اور تعلیم کو تعاون فراہم کرتے ہیں۔
اپنے اختتامی کلمات میں، ٹی ای پی سی کے سابق چیئرمین، جناب سنجیو اگروال نے کہا کہ ہندوستان کا ٹیلی کام سیکٹر جدت، ڈیزائن اور تعاون پر مبنی تبدیلی کی ایک نئی لہر چلا رہا ہے۔ انہوں نے ایشیا اور افریقہ کے ممالک کے ساتھ شراکت داری اور علم کے اشتراک کی ہندوستان کی دیرینہ روایت پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ٹیکنالوجی کی شراکت داری کے لیے ملک کا شفاف اور غیر مداخلت والا طریقہ عالمی اعتماد کو مضبوط کرتا ہے۔
انہوں نے شرکت کرنے والے مندوبین کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تعاون کے پیغام کو آگے بڑھائیں اور ہندوستان اور ان کے متعلقہ ممالک کے درمیان زیادہ سے زیادہ کاروباری مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ "مواصلات ترقی کے لیے سب سے طاقتور ٹولز میں سے ایک ہے اور مل کر کام کرنے سے، ہم سب کے لیے مشترکہ خوشحالی اور تکنیکی ترقی کر سکتے ہیں۔"
یہ تقریب مضبوط بین الاقوامی شراکت داریوں کی تعمیر، اختراع پر مبنی برآمدات کو فروغ دینے اور ہندوستان کو عالمی ٹیلی مواصلات عمدگی کے ایک اہم مرکز کے طور پر پوزیشن دینے کے نئے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔

**********
(ش ح –ا ب ن- ع ر)
U.No:7339
(Release ID: 2177006)
Visitor Counter : 21